امیر ملکوں میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ غربت کا شکار، یونیسف
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ دنیا کے امیر ترین ممالک میں 20 فیصد بچے غربت کا شکار ہیں جس کے ان کی زندگی پر طویل اور تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ دنیا کے امیر ترین ممالک میں 20 فیصد بچے غربت کا شکار ہیں جس کے ان کی زندگی پر طویل اور تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں سمیت 27 امدادی اداروں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں حالات مکمل تباہی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو)نے شیشے کو دیدہ زیب اشکال میں ڈھالنے سے پونچو لباس بُننے تک درجنوں فنون اور روایات کو دنیا کے غیرمادی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ادارے کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کے تحت سلامتی کونسل سے کہا ہے وہ غزہ میں انسانی تباہی کو روکنے پر زور دے اور اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے مابین مکمل جنگ بندی کا متفقہ مطالبہ کرے۔
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سائمن سٹیئل نے کہا ہے کہ 'کاپ 28' میں شریک مندوبین کو عالمی حدت میں کمی لانے اور موسمیاتی بحران ختم کرنے کے لیے پُرعزم اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں میں سنگین جنسی جرائم کے مبینہ ارتکاب کی مذمت کرتے ہوئے ان الزامات کی تحقیقات پر زور دیا ہے۔
ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے میانمار میں جنگ کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے شہریوں کی مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کے مرکزی فنڈ (سی ای آر ایف) سے 7 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے تمام ممالک پر نسل کشی کے خلاف کنونشن کی توثیق کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کو تحفظ دینے کے لیے اس جرم کی روک تھام ضروری ہے۔
'کاپ 28' میں 60 سے زیادہ ممالک نے ماحول اور اشیا کو ٹھنڈا رکھنے کے آلات کی تیاری اور ان کے استعمال سے خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسوں کی مقدار میں کمی لانے کا وعدہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے بتایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پائیدار ترقی کے عمل کو کمزور کر رہے ہیں اور اس سے دنیا بھر میں تحفظ خوراک، نقل مکانی اور مہاجرت کے مسائل شدید ہوتے جا رہے ہیں۔