انسانی کہانیاں عالمی تناظر

فلٹر کریں

ایشیا پیسیفک

پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے بڑھوتری میں کمی کے مسئلے کا شکار ہیں۔
© UNICEF/Giacomo Pirozzi

پاکستان: غذائیت سے بھرپور ’بے نظیر نشوونما پروگرام‘ کے کامیاب نتائج

غذائی کمی پاکستان میں صحت عامہ کا سنگین مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں کی مدد سے چلائے جانے والے 'بے نظیر نشوونما پروگرام' کے ذریعے نمایاں کامیابیاں حاصل کی جا رہی ہیں۔

مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے ساتھ خسرہ اور روبیلا کی ویکسین بھی دی جائے گی۔
Asim Khan

حفاظتی ٹیکہ مہم: ڈبلیو ایچ او پاکستان میں طبی کارکنوں کی تربیت میں مصروف

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) پاکستان میں طبی عملے کے ایک لاکھ 40 ہزار سے زیادہ کارکنوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی تربیت دے رہا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے 6 تا 59 ماہ عمر کے 3 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے تحفظ ملے گا۔

زرعی بنیاد پر تیار ہونے والی افیون کی پیداوار میں کمی آ رہی ہے جس کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ منظم جرائم پیشہ گروہ مصنوعی منشیات کی خریدوفروخت کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
Oneclearvision

افغانستان: پوست کی کاشت میں کمی کا رحجان، یو این او ڈی سی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے بتایا ہے کہ افغانستان میں رواں سال پوست کی کاشت میں 2024 کے مقابلے میں 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور خطے میں افیون کی پیداوار اور سمگلنگ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔

زلزلے سے متاثرہ شمالی افغانستان میں یونیسف کا عملہ نقصانات اور امدادی ضروریات کا اندازہ لگا رہا ہے۔
© UNICEF

افغانستان: زلزلے میں 20 افراد ہلاک، یو این ادارے امدادی کاموں میں مصروف

اقوام متحدہ کی امدادی ٹیمیں شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کے تازہ ترین زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچا رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا سنگین ترین بحران ہے جو معمول کی صورتحال بنتا جا رہا ہے۔
© UNFPA

افغانستان: صنفی جبر کو معمول بننے سے روکنے کی ضرورت، انسانی حقوق ماہر

افغانستان میں صنفی مساوات کو دور حاضر کے شدید ترین اور منظم حملوں کا سامنا ہے۔ ملک میں جبر کے نظام کو ختم کرنے اور انسانی حقوق کے بحرانوں پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کی فوری، اصولی اور مستقل توجہ ضروری ہے۔

پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں گند چننے والی خواتین اکٹھے کیے گئے گند کو ری سائیکلنگ کے لیے علیحدہ کر رہی ہیں۔
© UNOPS

پلاسٹک آلودگی: لاہور سے کٹھمنڈو تک کچرے کو کارآمد بنانے کے تحریک

پاکستان کے شہر لاہور سے لے کر نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو تک جنوبی ایشیا میں پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے اور کچرے کو مواقع میں بدلنے کا ایک غیرمعمولی اقدام بہت سے لوگوں کی زندگی میں تبدیلی اور بہتری لا رہا ہے۔

انسانی حقوق اور ماحولیاتی ذمہ داری آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔
WMO/Awangku Nazrulddin

آسیان کا صحتمند ماحول کو حق ماننا قابل ستائش، وولکر ترک

 اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے آسیان ممالک کی جانب سے صحت مند ماحول کے حق پر علاقائی اعلامیہ منظور کیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے تاریخی پیش رفت قرار دیا ہے۔

ذہنی صحت کے بغیر جسمانی صحت بھی نامکمل ہوتی ہے۔
UNICEF/Fauzan Ijazah

پاکستان: نوجوانوں میں ذہنی مسائل بارے آگہی پیدا کرنے کی کوشش

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں لوگ اب بھی ذہنی مسائل پر کھل کر بات کرنے سے گھبراتے ہیں۔ اس صورتحال میں تبدیلی لانے اور ذہنی صحت سے جڑے معاشرتی تعصبات کا خاتمہ کرنے کے لیے عوام میں ایسے مسائل کے بارے میں آگاہی پھیلانا بہت ضروری ہے۔

ملک بھر میں انٹرنیٹ بند ہونے سے تمام لوگوں خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
© UN Women/Ali Omid Taqdisyan

افغانستان: انٹرنیٹ بندش کے روزمرہ زندگی پر سنگین اثرات، انسانی حقوق دفتر

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ ماہ طالبان حکام کی جانب سے عائد کی گئی مواصلاتی پابندیوں کے سنگین اور وسیع اثرات مرتب ہوئے ہیں جس سے عام لوگوں بالخصوص خواتین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

پاکستان کوسٹ گارڈ یو این او ڈی سی اور حکومت کینیڈا کی مدد سے ملک کے ساحلوں پر سمگلنگ کی روک تھام کے انتظام کو مؤثر بنا رہے ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNODC

پاکستان: جرائم کے خلاف حکمت عملی میں یو این ادارے کی معاونت

پاکستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد منشیات وجرائم (یو این او ڈی سی) منظم جرائم کے خلاف ملک کی پہلی قومی حکمت عملی کی تیاری میں مدد دے رہا ہے جس سے منشیات اور انسانی سمگلنگ، سائبر جرائم اور سرحد پار غیر قانونی سرگرمیوں جیسے سنگین جرائم سے موثر طور پر نمٹنے میں مدد ملے گی۔