انسانی کہانیاں عالمی تناظر

نسل کُشی روکنا انسانی حقوق کے تحفظ کا لازمی جزو، وولکر ترک

روانڈا میں تتسی لوگوں کی نسل کُشی کے متاثرین کی یاد میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے پاس یادگار تعمیر کی گئی ہے۔
UN Photo/Violaine Martin
روانڈا میں تتسی لوگوں کی نسل کُشی کے متاثرین کی یاد میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے پاس یادگار تعمیر کی گئی ہے۔

نسل کُشی روکنا انسانی حقوق کے تحفظ کا لازمی جزو، وولکر ترک

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے تمام ممالک پر نسل کشی کے خلاف کنونشن کی توثیق کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کو تحفظ دینے کے لیے اس جرم کی روک تھام ضروری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کو نسل کشی کی انتباہی علامات کو دیکھتے ہوئے اس پر قابو پانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔

Tweet URL

انہوں نے یہ بات اس جرم کی روک تھام اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کی سزا یقینی بنانے کے کنونشن کی 75ویں سالگرہ پر کہی۔ 

ہائی کمشنر نے کہا کہ ہولوکاسٹ کے ناقابل بیان جرائم سے حاصل ہونے والے اہم اسباق کی بدولت اس کنونشن کی ضرورت محسوس ہوئی۔ بعدازاں کمبوڈیا، روانڈا، سابق یوگوسلاویہ اور دیگر جگہوں پر نسل کشی کے واقعات نے ثابت کر دیا کہ نسل کشی کی روک تھام اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کا محاسبہ انسانی حقوق کے فروغ کے لیے لازمی اہمیت رکھتا ہے۔ 

انہوں نے اس کنونشن کو ایک ضروری اور ہنگامی اہمیت کی حامل دستاویز قرار دیا جسے دسمبر 1948 میں انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے کی منظوری کے وقت اختیار کیا گیا تھا۔ یہ اعلامیہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں انسانی حقوق سے متعلق پہلا معاہدہ ہے۔

آن لائن ضوابط میں بہتری کی ضرورت

ہائی کمشنر نے واضح کیا کہ نسل کشی کی روک تھام محض بین الاقوامی قانون پر عملدرآمد کا معاملہ ہی نہیں بلکہ تمام انسانیت کا اہم ترین اصول بھی ہے۔ یہ کنونشن تمام ممالک اور لوگوں پر زور دیتا ہےکہ وہ چوکس رہیں اور نسل کشی کی روک تھام اور اس کے ذمہ داروں کو سزا کے اقدامات کا مطالبہ کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ نسل کشی کے حالات پیدا کرنے میں عموماً توہین آمیز بیانات کا بھی اہم کردار ادا ہوتا ہے۔ دور حاضر میں سوشل میڈیا پر دوسروں کو بدنام کرنے کی مہمات ان بیانات کو مزید ہوا دیتی ہیں یہاں تک کہ تشدد کو جائز قرار دینا معمول کی بات بن جاتی ہے۔ 

ہائی کمشنر نے کہا کہ آن لائن سرگرمیوں سے متعلق قوانین و ضوابط کو بہتر بنا کر ڈیجیٹل دنیا میں نسل کشی کے اقدامات کو روکنا ضروری ہے۔ 

احتساب کی اہمیت

انہوں نے کہا کہ نسل کشی انتباہ کے بغیر نہیں ہوتی۔ یہ نسل، قومیت، مذہب یا دیگر بنیادوں پر منظم تفریق کے واقعات کا نتیجہ ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں عام لوگوں، اقلیتوں اور مخصوص سماجی گروہوں کے انسانی حقوق کی سنگین پامالی بھی بالآخر نسل کشی پر منتج ہوتی ہے۔ 

اس معاملے میں احتساب بھی ضروری ہے اور اس کا مطلب محض متاثرین کو انصاف دلانا نہیں بلکہ یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ احتساب سے نسل کشی کے خاتمے میں مدد ملتی ہے۔ جب اس کا ارتکاب کرنے والوں کو کھلی چھوٹ مل جائے تو ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ 

وولکر تُرک نے نسل کشی کے خلاف کنونشن کی توثیق نہ کرنے والے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اسے اپنی اعلیٰ ترین ترجیح بنائیں تاکہ مشترکہ انسانیت کو تحفظ دیا جا سکے۔