انسانی کہانیاں عالمی تناظر

میانمار: اوچا کی ہنگامی فنڈ سے بے گھر شہریوں کی مدد

میانمار میں اندرون ملک نقل مکانی پر مجبور افراد کا ایک کیمپ۔
© UNICEF/Brown
میانمار میں اندرون ملک نقل مکانی پر مجبور افراد کا ایک کیمپ۔

میانمار: اوچا کی ہنگامی فنڈ سے بے گھر شہریوں کی مدد

انسانی امداد

ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے میانمار میں جنگ کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے شہریوں کی مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کے مرکزی فنڈ (سی ای آر ایف) سے 7 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔

مشکل حالات کے باوجود مقامی و بین الاقوامی امدادی شراکت دار ملک میں موجود رہنے اور لوگوں کو مدد پہنچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ عدم تحفظ، رسائی اور مواصلاتی مسائل کے باوجود جہاں ممکن ہو لوگوں کو انسانی امداد پہنچائی جا رہی ہے۔ ستمبر کے آخر تک کم از کم 25 لاکھ لوگوں کو مدد فراہم کی جا چکی تھی۔

Tweet URL

رواں سال میانمار میں امدادی مقاصد کے لیے اقوام متحدہ کو 887 ملین ڈالر درکار ہیں جبکہ اس مد میں اب تک 254 ملین ڈالر ہی جمع ہو سکے ہیں۔

حقوق کی پامالی اور بڑھتا تشدد

فروری 2021 میں ملک میں فوج کے برسراقتدار آنے اور اس کی جانب سے شہریوں پر مظالم کے ارتکاب کے بعد ملک بھر میں احتجاجی تحریک جاری ہے۔ فوج کے وفادار مسلح گروہوں کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کے نتیجے میں مسلح بغاوت نے جنم لیا ہے۔ 

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ اکتوبر کے اواخر میں یہ لڑائی مزید شدت اختیار کرتے ہوئے شمالی ریاست شان سے راخائن تک پہنچ گئی۔ اس کے علاوہ ملک کے شمال مغربی اور جنوبی حصے بھی تشدد کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ 

اس تشدد کے نتیجے میں مزید پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ اندرون ملک بے گھر ہو گئے ہیں۔ یہ تعداد میانمار میں پہلے سے بے گھر بیس لاکھ مردوخواتین اور بچوں کے علاوہ ہے۔ 

سٹیفن ڈوجیرک نے کہا کہ امدادی اداروں کو موثر طور سے اور بڑھتی ہوئی ضروریات کے مطابق مدد مہیا کرنے کے لیے اضافی وسائل کی فوری ضرورت ہے۔ 'سی ای آر ایف' کے مالی وسائل سے امدادی اداروں کو ایسے لوگوں کو تحفظ مہیا کرنے میں مدد ملے گی جن کی زندگیاں بڑھتے تشدد سے بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔