انسانی کہانیاں عالمی تناظر

درجنوں فنون و روایات یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل

ہالینڈ کے شہر روٹریڈیم کا موسم گرما کا فیسٹیول بھی یونیسکو کی غیرمادی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
© Unsplash/Juup Schram
ہالینڈ کے شہر روٹریڈیم کا موسم گرما کا فیسٹیول بھی یونیسکو کی غیرمادی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

درجنوں فنون و روایات یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل

ثقافت اور تعلیم

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو)نے شیشے کو دیدہ زیب اشکال میں ڈھالنے سے پونچو لباس بُننے تک درجنوں فنون اور روایات کو دنیا کے غیرمادی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

فہرست میں ان فنون کی شمولیت اس بارے میں یونیسکو کی کمیٹی کے اجلاس میں ہوئی جو رواں ہفتے بوٹسوانا کے شہر کاسانے میں منعقد ہوا۔

Tweet URL

غیرمادی ثقافتی ورثے کے تحفظ کی کمیٹی عالمگیریت سے لاحق مسائل کے مقابل ثقافتی تنوع برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس سلسلے میں نامزدگیوں کی وسیع فہرست میں سے کسی فن کا انتخاب بین الاقوامی مدد و معاونت کے وعدے کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ 

روایات قائم رکھنے کا اقدام

رواں سال کئی طرح کی 46 روایات اور ہنر غیرمادی ثقافتی ورثہ قرار پائے ہیں۔ 

ان میں مڈغاسکر کے وسطی پہاڑی علاقوں کا رقص ہیرا گاسے، انڈونیشیا میں طبی ثقافت جامو، پولینڈ کا روایتی رقص پولونیسیا اور اٹلی میں اوپرا گیت کا فن بھی شامل ہیں۔ یہ ایسے فنون ہیں جو ان ممالک سے ہی مخصوص ہیں۔ 

ان کے علاوی پورے خِطوں کے ثقافتی ورثے کے نمائندگی کرنے والی روایات اور ہنر بھی اس فہرست کا حصہ بنے ہیں جنہیں ممالک نے گروہی صورت میں نامزد کیا تھا۔ 

مثال کے طور پر آسٹریا، بیلجیئم، جرمنی، اٹلی، لکسمبرگ، نیدرلینڈز اور سوئزرلینڈ نے مشترکہ طور پر آبپاشی کے روایتی طریقے کو اس فہرست میں شامل کرنے کی درخواست کی۔ یہ زرعی مقاصد کے لیے پانی کے حصول کا صدیوں پرانا طریقہ ہے۔ 

اسی طرح الجزائر، موریطانیہ، مراکش، فلسطین، سعودی عرب، سوڈان، تیونس اور یمن نے دھاتوں پر نقاشی کے فنون اور ہنر اس فہرست کے لیے نامزد کیے تھے۔ 

معدومیت خطرہ

حالیہ اجلاس میں کمیٹی کے پاس 6 ایسے فنون اور روایات بھی فہرست میں شمولیت کے لیے زیرغور تھے جن کی بقا کو خطرہ لاحق ہے۔ ان میں پیراگوئے کا روایتی لباس پونچو بُننے کا فن، موزمبیق کا انگومایاماپیکو رقص اور شام کی پگھلے شیشے کو آرائشی اشکال میں ڈھالنے کی روایت بھی شامل ہے۔

کمیٹی 2003 کے کنونشن کے ریاستی فریقین کی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے ہر سال اپنا اجلاس منعقد کرتی ہے۔

مخصوص علاقوں کی نمائندگی کرتی یہ روایات اور فنون دراصل مقامی لوگوں، سماجی گروہوں یا مختلف چیزوں کو تخلیق کرنے، برقرار رکھنے اور ثقافتی طریقوں کو دوسروں تک منتقل کرنے والوں کے ذریعے فروغ پاتے ہیں۔

شام کی پگھلے شیشے کو آرائشی اشکال میں ڈھالنے کی روایت بھی یونیسکو کی فہرست میں شامل کی گئی شامل ہے۔
© Unsplash/Serge Taeymans
شام کی پگھلے شیشے کو آرائشی اشکال میں ڈھالنے کی روایت بھی یونیسکو کی فہرست میں شامل کی گئی شامل ہے۔

ثقافتی ورثے کی تشکیل نو

حالیہ دہائیوں میں یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے تصور کی تشکیل نو میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یادگاروں اور فن پاروں سے بڑھ کر یہ اصطلاح اب روایات، زبانی اظہار، رقص و موسیقی، سماجی طریقوں، رسوم، تفریحی مواقع اور روایتی ہنر کی صلاحیتوں تک کا احاطہ کرتی ہے۔ 

یونیسکو کی ویب سائٹ کا وزٹ کیجیے اور انٹرایکٹو ملیٹی میڈیا پورٹیل کے ذریعے 500 روایات اور فنون کا جائزہ لے کر دنیا کے غیرمادی ورثے کے بارے میں مزید جانیے۔