انسانی کہانیاں عالمی تناظر

مشرق وسطیٰ

مشرق وسطیٰ

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہی کا منظر۔
© UNICEF/Mohammad Ajjour

اس دہشت کا سامنا کرنے والے بچوں کی جانب سے ہم دنیا کو بہتر اقدامات کے لیے کہتے ہیں۔ خواہ وہ موسیقی کے میلے میں شریک نوجوان ہوں یا غزہ میں اپنی روز مرہ زندگی میں مصروف بچے، یہ سب امن کے حق دار ہیں، بچے جنگیں شروع نہیں کرتے اور ان کے پاس انہیں روکنے کی طاقت نہیں ہوتی۔ ہماری کوششوں میں اپنے تحفظ اور سلامتی کو ترجیح دلانے کے لیے انہیں ہم سب کی ضرورت ہے۔

کیتھرین رسل، ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف

جائزہ

اقوام متحدہ تناؤ کا خاتمہ کرنے، علاقائی صورتحال میں بہتری لانے کی حوصلہ افزائی اور اسرائیلی۔فلسطینی تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے سیاسی بات چیت کو آگے بڑھانے اور مشرق وسطیٰ میں جامع، منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔

اقوام متحدہ اور فلسطین کا مسئلہ
ایک فلسطینی بچی اپنے تباہ حال گھر کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہی ہے۔
UNICEF

سیکرٹری جنرل

سیکرٹری جنرل ذاتی طور پر یا اپنے نمائندوں کے ذریعے خطرات کی روک تھام کے لیے سفارت کاری اور خطے میں امن کے قیام اور فروغ کے لیے کام کرتے ہیں۔ وہ مشرق وسطیٰ میں امن بات چیت کے لیے امریکہ، یورپی یونین اور روس کے ساتھ چار فریقی طریقہ کار میں اقوام متحدہ کی نمائندگی بھی کرتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار اس کام سے متعلق تمام معاملات میں سیکرٹری جنرل کی نمائندگی کرتے ہیں۔

 

جنرل اسمبلی

جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر مشتمل ہے جو 1947 سے فلسطین کے مسئلے کے پُرامن حل کی کوششوں میں شامل ہے۔ اسمبلی نے 1975 میں فلسطینی لوگوں کے ناقابل انتقال حقوق پر عملدرآمد کے لیے ایک کمیٹی بھی قائم کی تھی۔ 

سلامتی کونسل

عالمگیر امن و سلامتی قائم رکھنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ کونسل نے متعدد مواقع پر مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر کام کیا ہے۔ 

'انرا'

قریب مشرق میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کا امدادی و ترقیاتی ادارہ 'انرا' مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔ اس ادارے کے زیراہتمام اردن، لبنان، عرب جمہوریہ شام، غزہ اور مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں 50 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم و صحت کی سہولیات اور امداد و سماجی خدمات مہیا کی جاتی ہیں۔

یو این ٹی ایس او 

1948 میں سلامتی کونسل نے 'یو این ٹی ایس او' کو جنگ بندی کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی تھی جو اقوام متحدہ کی جانب سے قیام امن کی پہلی کارروائی تھی۔ 

انسانی حقوق کونسل 

انسانی حقوق کونسل اپنے معمول کے اور خصوصی اجلاسوں کے ذریعے فلسطین کی صورت حال پر کام کرتی آئی ہے۔ کونسل 1967 سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی کے لیے مقرر کردہ خصوصی اطلاع کاروں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ 

یو این ایس سی او 

'یو این ایس سی او' مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے بات چیت کے چار فریقی طریقہ کار سمیت امن عمل سے متعلقہ تمام سیاسی اور سفارتی کوششوں میں سیکرٹری جنرل کی نمائندگی کرتا اور اقوام متحدہ کے نظام کی قیادت کرتا ہے۔ یہ ادارہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں فلسطینی اتھارٹی اور فلسطین کے لوگوں کے تعاون سے اقوام متحدہ کے اداروں اور پروگراموں کے امدادی اور ترقیاتی کاموں کو باہم مربوط بھی کرتا ہے۔

بنیادی مسائل
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تعیمر کی گئی دیوار۔
UN News/Shirin Yaseen

اسرائیل اور فلسطین تنظیم آزادی (پی ایل او) کے درمیان عبوری خود مختار حکومت کے بندوبست سے متعلق 1993 میں طے پانے والے اصولوں کے اعلامیے میں فلسطینی ریاست کی مستقل حیثیت سے متعلق بات چیت کو مستقبل کے لیے موخر رکھا گیا۔ بعدازاں 2001-2000، 2008-2007 اور 2014-2013 میں اس حوالے سے بات چیت کے ادوار نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے۔ 

مستقل ریاستی حیثیت اور دیگر اہم امور کے بارے میں فلسطینی لوگوں کے ناقابل انتقال حقوق پر عملدرآمد سے متعلق کمیٹی نے درج ذیل معاملات کو تصفیہ طلب قرار دیا ہے: 

  • مستقل تصفیہ اور دو ریاستی حل 
  • سرحدیں 
  • تفریقی دیوار 
  • آباد کاری 
  • یروشلم 
  • فلسطینی پناہ گزین 
  • سلامتی 
  • پانی

 فلسطینی لوگوں کے ناقابل انتقال حقوق پر عملدرآمد سے متعلق کمیٹی (دی کمیٹی) نے ایسی تمام بین الاقوامی کوششوں کی متواتر حمایت کی ہے جن کا مقصد فلسطینی علاقوں پر قبضے کے خاتمے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر تمام پہلوؤں سے فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے امن بات چیت کی راہیں تلاش کرنا ہو۔ کمیٹی نے 1991 کے میڈرڈ امن عمل اور 1993 میں اصولوں کے اعلامیے اور اس کے بعد اسرائیل اور پی ایل او کے مابین طے پانے والے معاہدوں کا خیرمقدم کیا۔ 2002 میں کمیٹی نے ایسے خطے کے تصور کی توثیق کی جہاں دو ریاستیں یعنی اسرائیل اور فلسطین محفوظ اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ہوں گے جیسا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1397 (2002) میں بھی کہا گیا ہے۔ کمیٹی نے مخصوص وقت میں سیاسی، معاشی اور سلامتی کے شعبوں کا احاطہ کرتے قدم بہ قدم ٹھوس طریقہ کار کے ذریعے اس مقصد کا حصول فوری ممکن بنانے پر زور دیا۔ اس حوالے سے کمیٹی نے 28 مارچ 2002 کو بیروت میں عرب ممالک کی کانفرنس میں منظور کردہ امن اقدام کا بھی خیرمقدم کیا اور اسرائیل کو بھی نیک نیتی سے یہی کرنے کو کہا۔

کمیٹی امریکہ، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل چار فریقی سفارتی طریقہ کار کی کوششوں کی بھی حمایت کرتی ہے جس کا خاص طور پر مقصد ایک امن منصوبے کا فروغ ہے جسے "اسرائیلی۔فلسطینی تنازع کے مستقل دو ریاستی حل کے لیے کارکردگی پر مبنی لائحہ عمل" بھی کہا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قرارداد 1515 (2003) کے ذریعے اس کی توثیق کی تھی۔ کمیٹی نے اس طریقہ کار کے فریقین اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کو اس منصوبے کے تحت خاص طور پر سلامتی اور نئی بستیوں کی تعمیر کی سرگرمی معطل کرنے کے مسائل پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں مدد فراہم کریں۔

کمیٹی کی رائے میں یہ لائحہ عمل سلامتی کونسل کی قراردادوں 242 (1967)، 338 (1973)، 1397 (2002) اور 1515 (2003) اور 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر مستقل دو ریاستی حل کے اصول، فلسطینی لوگوں کے ناقابل انتقال حقوق کے اعتراف اور خطے میں تمام ممالک کے امن و سلامتی سے رہنے کے حق کی مطابقت سے مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور پائیدار تصفیے کی راہ دکھاتا ہے۔ کمیٹی سمجھتی ہے کہ دو ریاستی حل ممکن بنانے کے لیے فریقین کو قبل ازیں طے پانے والے تمام معاہدوں اور وعدوں کا احترام کرنا ہو گا۔

اہم دستاویزات

فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کا اطلاعاتی نظام (یو این آئی ایس پی اے ایل) فلسطینیوں کے حقوق کے شعبے نے جنرل اسمبلی کی جانب سے یکے بعد دیگرے تفویض کیے گئے اختیارات کے تحت قائم کیا تھا اور یہی شعبہ اسے ترقی دیتا ہے۔ اس کا مرکزی مجموعہ مسئلہ فلسطین، مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور امن کی جستجو سے متعلق دیگر امور کے حوالے سے اقوام متحدہ کے حالیہ اور گزشتہ مواد پر مشتمل ہے۔ 'یو این آئی ایس پی اے ایل' کے متن انگریزی اور بڑھتی ہوئی تعداد میں اقوام متحدہ کی دیگر زبانوں میں ہوتے ہیں۔ 

دستاویزات تلاش کریں 

نقشوں کا مجموعہ 

قبل از 2017 دستاویزات 

مسئلہ فلسطین کی تاریخ 

مسئلہ فلسطین سے متعلق قراردادیں 

مسئلہ فلسطین سے متعلق سوالات 

ویڈیوز