انسانی کہانیاں عالمی تناظر
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سائمن سٹیئل دبئی میں کاپ28 کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کر رہے ہیں۔

کاپ28 سیاست یا دکھاوے کی بجائے عمل سے متعلق ہے، سائمن سٹیئل

COP28/Christophe Viseux
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سائمن سٹیئل دبئی میں کاپ28 کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کر رہے ہیں۔

کاپ28 سیاست یا دکھاوے کی بجائے عمل سے متعلق ہے، سائمن سٹیئل

موسم اور ماحول

موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سائمن سٹیئل نے کہا ہے کہ 'کاپ 28' میں شریک مندوبین کو عالمی حدت میں کمی لانے اور موسمیاتی بحران ختم کرنے کے لیے پُرعزم اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی کانفرنس 'پوائنٹ سکورنگ' یا سیاست چمکانے کا موقع نہیں ہے۔ تمام حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے مذاکرات کاروں کو آگے بڑھنے کے واضح احکامات دیں۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کی سالانہ عالمی موسمیاتی کانفرنس 30 نومبر سے دبئی میں جاری ہے جو 12 دسمبر کو ختم ہو گی۔

موسمیاتی تبدیلی سے نقصان اور تباہی کا ازالہ کرنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو مالی وسائل کی فراہمی شروع کرنے پر اتفاق رائے اس کانفرنس میں اب تک حاصل ہونے والی بڑی کامیابی ہے۔ تاہم معدنی ایندھن کے استعمال کو بتدریج ختم کرنے کے معاملے پر تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ 

'نیک ارادے کافی نہیں'

سائمن سٹیئل نے کانفرنس کے ابتدائی روز نقصان اور تباہی کے فنڈ کو فعال کرنے پر اتفاق رائے کی صورت میں حاصل ہونے والی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے اچھا آغاز قرار دیا۔ 

تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ محض شروعات ہے۔ مقصد کے حصول کے لیے مزید اقدامات درکار ہیں۔ کانفرنس میں شریک مندوبین کو چاہیے کہ وہ آئندہ کام پر دیانت دارانہ طور سے غوروفکر کریں۔ 

محض نیک ارادوں کے اظہار سے رواں دہائی میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے یا زندگیاں بچانے میں مدد نہیں ملے گی۔اس کام کے لیے مزید شفافیت درکار ہے اور دنیا کو ہر جگہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کا وعدہ پورا کرنے کے لیے مالی وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

سابقہ اقدامات کا جائزہ

سائمن سٹیئل نے کہا کہ اس معاملے میں اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ ہی موسمیاتی اقدام کو درست راہ پر ڈال سکتا ہے۔

اس جائزے سے یہ اندازہ ہو سکے گا کہ ممالک نے پیرس معاہدے کے اہداف تک پہنچنے کے لیے اب تک کتنی پیش رفت کی ہے اور کہاں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ اس جائزے کے نتیجے میں ہی مستقبل کے لیے تیزرفتار موسمیاتی اقدامات بارے لائحہ عمل طے کیا جا سکے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ زندگیوں کو تحفط دینے اور عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لیے پُرعزم فیصلے کرنا ضروری ہیں۔ 

تیزرفتار موسمیاتی اقدامات

موسمیاتی اقدامات پر بات چیت کے آئندہ دور سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی وسائل مہیا کرنے کے لیے سنجیدہ پیش رفت ہی حقیقی نتائج دے گی۔ 

اسی کی بدولت ہی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات ممکن ہو پائیں گے، لہٰذا اس بارے میں بات چیت کو مرکزی اہمیت حاصل ہونی چاہیے۔

انہوں نے زور دیا کہ آئندہ ہفتے 'کاپ 28' کے اختتام پر تیز رفتار موسمیاتی اقدامات کا آغاز ہو جانا چاہیے۔ اس وقت ان اقدامات کی رفتار انتہائی سست ہے۔ اس مقصد کے لیے ٹیکنالوجی اور مسائل کے حل موجود ہیں۔ حکومتوں اور مذاکرات کاروں کو چاہیے کہ وہ انہیں منتخب کریں اور کام میں لائیں۔