آنے والے سال میں امن کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ: گوتیریش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سال 2023 کی آمد پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سال 2022 میں دنیا نے جنگ، بھوک، اور موسمیاتی شدت کی وجہ سے بہت مشکلات دیکھیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سال 2023 کی آمد پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سال 2022 میں دنیا نے جنگ، بھوک، اور موسمیاتی شدت کی وجہ سے بہت مشکلات دیکھیں۔
یوکرین بھر میں درجہ حرارت منفی صفر سے نیچے گر چکا ہے اور اس میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔ ان حالات میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین بے گھر اور جنگ سے متاثرہ لوگوں کو سرد موسم کا مقابلہ کرنے میں مدد دینے کی کوششیں تیز کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 ہمارے لیے انتباہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس وباء سے تباہ کن حد تک نقصان ہوا، لاکھوں جانیں گئیں اور کروڑوں لوگ بیماری کا نشانہ بنے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نےکہا ہے کہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے لیے نقصان دہ پالیسیوں کے ان کی زندگی پر ''مسلسل خوفناک اثرات'' مرتب ہو رہے ہیں اور ان سے معاشرے کو عدم استحکام کا خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین 'یو این ایچ سی آر' نے سمندر میں بھٹکتے 200 سے زیادہ بے آسرا لوگوں کو گزشتہ چند روز کے دوران شمال مغربی انڈونیشیا کے ساحل پر بحفاظت اتارے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
طالبان کی جانب سے خواتین کو مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز کے لیے کام سے روکے جانے کی اطلاع پر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ افغانستان میں کمزور طبقات خصوصاً خواتین کی مدد کے لیے بہت سے اداروں کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔
عالمی موسمیاتی ادارے نے بدترین موسمیاتی تبدیلی کی علامات اور اثرات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہےکہ اس سال شدید سیلاب، گرمی اور خشک سالی جیسی موسمیاتی آفات نے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا اور ان سے اربوں کا نقصان ہوا ہے۔
بحیرہ انڈیمان اور خلیج بنگال کے درمیان 190 لوگ ایک کشتی پر بھٹک رہے ہیں جنہیں بچانے اور بحفاظت ساحل پر لانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اس کشتی پر 20 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ میں امدادی شعبے کے سربراہ مارٹن گرفتھس نے ہنگامی اقدامات کے مرکزی فنڈ (سی ای آر ایف) سے جنوبی سوڈان میں بڑھتے ہوئے تشدد اور شدید سیلاب سے متاثرہ 262,521 افراد کے لیے براہ راست امداد کے طور پر ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں۔
ہونڈرس میں جبری طور پر بے گھر ہونے والوں کو درپیش پیچیدہ حالات سے نمٹںے کے لیے ایک قانونی طریقہ کار متعارف کیا گیا ہے جو تشدد کے باعث بےگھر ہونے والے شہریوں کو زندگی کی طرف لوٹنے میں مدد دے گا۔