انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: ’مشکل ترین موسم سرما‘ امدادی کوششیں تیز

متاثرہ لوگوں کو آئندہ چند مہینے گزارنے کے لیے گرم، محفوظ اور باوقار حالات مہیا کرنا اہم ترجیح ہے۔
IOM / Iryna Tymchyshyn
متاثرہ لوگوں کو آئندہ چند مہینے گزارنے کے لیے گرم، محفوظ اور باوقار حالات مہیا کرنا اہم ترجیح ہے۔

یوکرین: ’مشکل ترین موسم سرما‘ امدادی کوششیں تیز

انسانی امداد

یوکرین بھر میں درجہ حرارت منفی صفر سے نیچے گر چکا ہے اور اس میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔ ان حالات میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین بے گھر اور جنگ سے متاثرہ لوگوں کو سرد موسم کا مقابلہ کرنے میں مدد دینے کی کوششیں تیز کر رہا ہے۔

یورپی یونین (ای یو) کی جانب سے فراہم کیے جانے والے امدادی وسائل کی بدولت بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) کو یوکرین کے 700,000 سے زیادہ لوگوں کو اس موسم سرما میں بہت سے شعبوں میں مدد دینے کے لیے سہولت مل رہی ہے جو کہ ''ملک کے لیے اب تک کا انتہائی مسائل سے بھرپور موسم'' ہو گا۔

Tweet URL

ملک میں آئی او ایم کے مشن کے سربراہ اَن نوئن نے کہا ہے کہ ''اب جبکہ جنگ جاری ہے اور سردی کا موسم یوکرین کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے تو بے گھر اور جنگ سے متاثرہ لوگوں کو نئے اور بڑھتے ہوئے مسائل کا سامنا ہو گا۔''

امداد کی فراہمی میں اضافہ

موسم سرما کے لیے آئی او ایم کی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد میں بے گھر افراد کے اجتماعی مراکز کی صفائی ستھرائی، پانی کی فراہمی، نکاسی آب اور حرارت پہنچانے کے نظام کو بہتر بنانا، تباہ شدہ گھروں کی مرمت اور گرم کمبلوں، بستروں، گدوں اور حفظان صحت کی اشیا کی تقسیم شامل ہے۔

مزید برآں لوگوں کو درشت سرد موسم بہتر طور سے گزارنے میں مدد دینے کے لیے ٹھوس ایندھن اور نقد امداد بھی مہیا کی جا رہی ہے۔ 

آئی او ایم یورپی یونین کے مہیا کردہ مالی وسائل کو ضرورت کی اہم اشیا کا ذخیرہ کرنے کے لیے بھی استعمال کرے گا اور یہ یقینی بنائے گا کہ یوکرین میں جنگ سے متاثرہ لوگوں تک رسائی برقرار رہے۔ ادارہ فوری ضروریات کی تکمیل کے لیے اپنے شراکت داروں کو بھی مدد فراہم کرے گا۔

اَن نوئن نے واضح کیا کہ ''لوگوں کو آئندہ چند مہینے گزارنے کے لیے گرم، محفوظ اور باوقار حالات مہیا کرنا ہماری اہم ترجیح ہے۔''

شدید ضروریات

متحرک ٹیمیں 375 اجتماعی مقامات اور سماجی اداروں میں تعمیرومرمت کا کام کریں گی۔ اس سلسلے میں برقی تاروں اور ٹپکتی چھتوں کی مرمت کی جائے گی، ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں کو تبدیل کیا جائے گا اور نہانے کے لیے مزید فوارے نصب کیے جائیں گے۔

آئی او ایم 5,800 نجی گھروں کی صفائی ستھرائی کرے گا اور لوگوں میں ہنگامی پناہ سے متعلق سامان تقسیم کرے گا تاکہ وہ اپنے قیام کی جگہ کو خود بہتر بنا سکیں۔

اقوام  متحدہ کا ادارہ حال ہی میں یوکرین کی حکومت کی جانب سے واپس لیے گئے علاقوں میں تعمیراتی سامان اور جنریٹر فراہم کر کے شہری خدمات میں بھی مدد دے گا۔

یورپی یونین میں یوکرین کے لیے انسانی امداد کی فراہمی سے متعلق امور کی سربراہ کلاڈیا ایمارال نے کہا ہے کہ ''حملوں کے نتیجے میں لاکھوں لوگ بجلی، حرارت اور پانی تک قابل بھروسہ رسائی سے محروم ہو گئے ہیں اور ان حالات میں آئی او ایم جیسے ہمارے امدادی شراکت دار اشد ضروریات پوری کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔''

18 ملین ضرورت مند

اقوام متحدہ میں امدادی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ یوکرین کے ایک کروڑ 80 لاکھ لوگوں یا ملک کی 40 فیصد آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

یوکرین میں اہم تنصیبات پر جاری حملوں نے شدید متاثرہ لوگوں کے لیے جنگ کے اثرات مزید تباہ کن بنا دیے ہیں۔

آئی او ایم کے تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں بجلی کی فراہمی اور حرارت کے نظام پر بہت سے حملوں کے باوجود یوکرین کے لوگ سردی کا موسم اپنے موجودہ علاقوں اور گھروں میں ہی گزارنا چاہتے ہیں۔

ملک بھر میں لیے گئے جائزوں میں صرف سات فیصد لوگوں نے ہی یہ کہا کہ وہ اپنی جگہ چھوڑنے کے لیے سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

اسی دوران بقاء کے نجی ذرائع کمیاب ہوتے جا رہے ہیں اور یوکرین میں 43 فیصد خاندان اپنی تمام جمع پونجی خرچ کر چکے ہیں۔