غزہ میں قحط ٹلتا نظر نہیں آرہا، سلامتی کونسل کو بریفنگ
سلامتی کونسل کے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیوں کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد قحط کا شکار ہونے کے قریب ہیں۔
سلامتی کونسل کے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیوں کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد قحط کا شکار ہونے کے قریب ہیں۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعے اور خانہ جنگی سے شامی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
موبائل فون بنانے کی صنعت نے دنیا بھر میں ڈیجیٹل ربط بڑھانے کے لیے 9 ارب ڈالر خرچ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی ٹیلی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے کروڑوں لوگوں کے لیے ڈیجیٹل رابطے مزید آسان اور سستے ہو جائیں گے۔
جنگ سے تباہ حال غزہ میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے اقوام متحدہ کے اداروں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مدد کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے 'ازالہ کاربن کی بین الاقوامی حکمت عملی' منظور کر لی ہے جس سے سڑکوں، ریل اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں پر نقل و حمل میں کاربن کے اخراج پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
سائبر جرائم کئی ٹریلین ڈالر کا دھندہ ہے جس میں 'ڈارک ویب' پر منشیات اور ہتھیاروں کی خریدوفروخت ہو رہی ہے، دھوکے باز عناصر لوگوں سے رقم ہتھیا رہے ہیں اور دہشت گرد اپنے حامی تیار کرنے اور جنگجوؤں کو بھرتی کرنے میں مصروف ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ 'کانفرنس برائے تخفیف اسلحہ' اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل میں ناکام ہو رہی ہے۔ دنیا میں ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے کام میں تعطل اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے بتایا ہے کہ رواں مہینے غزہ میں آنے والی امداد کی مقدار جنوری کے مقابلے میں نصف رہی۔ علاقے میں شدید غذائی قلت پر قابو پانے کے لیے امداد کی فراہمی کے مزید راستے کھولنا ہوں گے۔
پاکستان میں تیزی سے انحطاط کا شکار ہوتے دریائے سندھ کے طاس کو بچانے کے اقدام 'زندہ دریائے سندھ' کو ماحولیاتی نظام کی بحالی سے متعلق اقوام متحدہ کے سات بڑے منصوبوں میں شامل کر لیا گیا ہے۔
اگر دنیا معدنی ایندھن کا استعمال ترک کر دے تو ہمیں کمیاب معدنیات کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہو گی جو ونڈ ٹربائن اور سولر پلانٹ جیسے توانائی کے قابل تجدید ذرائع میں استعمال ہوتی ہیں۔