انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یو این ادارے ’انرا‘ کے امدادی قافلوں کے شمالی غزہ جانے پر اسرائیلی پابندی

شمالی غزہ میں یو این امدادی قافلے پہنچ رہے ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNRWA
شمالی غزہ میں یو این امدادی قافلے پہنچ رہے ہیں (فائل فوٹو)۔

یو این ادارے ’انرا‘ کے امدادی قافلوں کے شمالی غزہ جانے پر اسرائیلی پابندی

انسانی امداد

اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کو شمالی غزہ میں ضرورت مند لوگوں کے لیے خوراک پہنچانے سے روک دیا ہے۔

اسرائیل کے حکام نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ اب 'انرا' کے کسی امدادی قافلے کو شمالی علاقے میں غذائی امداد لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Tweet URL

'انرا' کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر اس فیصلےکو انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی کا دارومدار 'انرا' کے ذریعے فراہم کی جانے والی امداد پر ہی تھا۔ اسرائیل کے اس اقدام کا مقصد شمالی غزہ میں قحط کی صورتحال کے دوران خوراک کی فراہمی کو دانستہ روکنا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ اس پابندی کو فوری طور پر اٹھایا جانا چاہیے۔ 'انرا' غزہ میں میں سب سے بڑا امدادی ادارہ ہے اور صرف اسی کے پاس بڑی تعداد میں بے گھر ہونے والے لوگوں تک رسائی کی صلاحیت ہے۔

فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'انرا' کو خوراک کی فراہمی سے روکنا بھوکے لوگوں کو زندگی سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شدید بھوک پھیلی ہے۔ لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے کسی اقدام پر پابندی نہیں ہونی چاہیے اور غذائی امداد کی فراہمی فوری طور پر مزید تیز کی جانی چاہیے۔ 

فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ 'انرا' کو کام سے روکنے کے نتیجے میں قحط مزید تیزی سے پھیلے گا اور بڑی تعداد میں لوگ بھوک، پانی کی قلت اور پناہ کی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ہلاک ہو جائیں گے۔ اس سے اجتماعی انسانیت داغدار ہو جائے گی اور ایسا ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

قحط پھیلنے کا خطرہ

غزہ میں غذائی عدم تحفظ کی مربوط درجہ بندی (آئی پی سی) سے متعلق گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ حالات برقرار رہے تو شمالی علاقہ مئی تک قحط کی لپیٹ میں آ جائے گا جہاں اس وقت تقریباً تین لاکھ لوگ موجود ہیں۔ 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ غزہ میں شہریوں کو درپیش حالات کی ہولناک عکاسی ہے۔ ان لوگوں کو خطرناک درجے کی بھوک اور تکالیف کا سامنا ہے۔ یہ انسان کی پیدا کردہ تباہی ہے اور رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہےکہ اسے روکا جا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے سربراہ فلپ لازارینی غزہ میں اپنے ادارے کے کارکنوں کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNRWA
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے سربراہ فلپ لازارینی غزہ میں اپنے ادارے کے کارکنوں کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں (فائل فوٹو)۔

انرا پر الزامات کی تحقیقات

اسرائیل کا الزام ہے کہ 'انرا' کے بعض اہلکار 7 اکتوبر کو اس کے خلاف دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے۔ یہ الزامات سامنے آنے کے بعد ادارے نے ان اہلکاروں کو برخاست کر دیا تھا۔ الزامات کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے ایک غیرجانبدار پینل کا تقرر کیا جس نے اپنی عبوری رپورٹ سیکرٹری جنرل کو پیش کر دی ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق 'انرا' اپنے کام میں غیرجانبداری کا اصول یقینی طور پر برقرار رکھنے کے لیے کئی طریقوں سے کام لیتا ہے۔ پینل نے ایسے شعبوں کی نشاندہی بھی کی ہے جہاں ادارے کو اپنا کام مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ 

اقوام متحدہ میں داخلی نگرانی کا ادارہ (او آئی او ایس) بھی ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔