انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ میں امدادی خدمات سرانجام دینے میں ’انرا‘ کا کوئی متبادل نہیں، کاگ

غزہ میں امدادی امور اور تعمیرنو کے لیے اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی رابطہ کار سگریڈ کاگ نیویارک میں سلامتی کونسل کے چیمبر سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔
UN Photo/Manuel Elías
غزہ میں امدادی امور اور تعمیرنو کے لیے اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی رابطہ کار سگریڈ کاگ نیویارک میں سلامتی کونسل کے چیمبر سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے۔

غزہ میں امدادی خدمات سرانجام دینے میں ’انرا‘ کا کوئی متبادل نہیں، کاگ

انسانی امداد

غزہ میں امدادی امور اور تعمیرنو کے لیے اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی رابطہ کار سگریڈ کاگ نے کہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی ادارہ (انرا) جنگ زدہ علاقے میں لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے جو کام کر رہا ہے وہ کوئی اور نہیں کر سکتا۔

نیویارک میں سلامتی کونسل کے چیمبر سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ کوئی اور ادارہ نہ تو 'انرا' کی جگہ لے سکتا ہے اور نہ ہی فلسطینی پناہ گزینوں کو سنبھالنے اور اس معاملے میں علم و مہارت میں اس کا متبادل ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دسمبر 1949 میں 'انرا' کے قیام کی منطوری دی تھی۔ ادارے نے حالیہ تنازع شروع ہونے سے پہلے کئی دہائیوں تک فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں نمایاں خدمات مہیا کی ہیں۔

حالیہ دنوں ادارے کے چند اہلکاروں پر اسرائیل کے خلاف 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے۔ اس کے بعد امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور جاپان سمیت متعدد عطیہ دہندہ ممالک نے ادارے کو مالی وسائل کی فراہمی معطل کر دی جس کے بعد اس کی امدادی کارروائیاں خطرے سے دوچار ہیں۔ 

ادارے نے ان الزامات پر تحقیقاتی کارروائی شروع کر رکھی ہے اور سیکرٹری جنرل نے واضح کیا ہے کہ جس اہلکار پر الزامات ثابت ہوئے اس کا محاسبہ ہو گا اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ 

سلامتی کونسل میں پہلی بریفنگ

سگریڈ کاگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ کی صورت حال پر بند کمرے میں بریفنگ دی۔ یہ سلامتی کونسل میں قرارداد 2720 (2023) کی منظوری کے تحت رابطہ کار کاعہدہ سنبھالنے کے بعد کونسل مں ان کی پہلی بریفنگ تھی۔ 

رابطہ کار کی حیثیت سے انہیں غزہ میں فراہم کی جانے والی امداد میں سہولت دینے، اس کے لیے رابطہ کاری، نگرانی اور امدادی سامان کی جانچ پڑتال کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وہ ایسے ممالک کے ذریعے امدادی سامان مہیا کرنے کی رفتار تیز کرنے کا طریقہ کار بھی وضع کریں گی جو اس تنازع میں فریق نہیں ہیں۔

جنگ بندی پر زور

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں شہریوں کی ضروریات کو پور کرنے کی صلاحیت کا حصول ان کے کام کی کامیابی ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے بغیر امدادی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے اور انہیں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس وقت جنگ زوروں پر ہے جس کی وجہ سے غزہ بھر میں امدادی اداروں کے ساتھ کام کرنے اور حالات کی تصدیق و نگرانی ممکن نہیں رہی۔ 

انہوں نے غزہ میں انسانی امداد مہیا کرنے کے علاوہ تجارتی سامان کی فراہمی بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ 

تجربہ کار امدادی عہدیدار

نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والی سگریڈ کاگ اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ میں متعدد اعلیٰ عہدوں پر کام کر چکی ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے 26 دسمبر 2023 کو ان کی تقرری کی تھی اور انہوں نے 8 جنوری سے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔

سگریڈ کاگ 2015 سے 2017 تک لبنان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی رابطہ کار بھی رہ چکی ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کے ادارے کے مشترکہ مشن (او پی سی ڈبلیو) کی خصوصی رابطہ کار اور شام میں اقوام متحدہ کی نمائندہ کے طور پر کام کیا۔

2010 سے 2013 تک انہوں نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے لیے معاون سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے کام کیا۔ 2007 سے 2010 تک وہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر رہیں۔

سگریڈ کاگ اس سے پہلے یونیسف، عالمی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (انرا) میں کئی اعلیٰ سطحی عہدوں پر خدمات انجام دیتی چلی آئی تھیں۔

وہ عربی سمیت پانچ دیگر زبانیں روانی سے بولتی ہیں اور نیدرلینڈز کی حکومت میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ بھی رہ چکی ہیں۔