انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ پر بمباری: یو این کا انسانی امداد کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ

غزہ پر بمباری مسلسل جاری ہے۔
WHO
غزہ پر بمباری مسلسل جاری ہے۔

غزہ پر بمباری: یو این کا انسانی امداد کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے اداروں اور حکام نے غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے جنگ بندی کے مطالبات کو دہرایا ہے جبکہ رات بھر شدید بمباری اور زمینی حملے کے نتیجے میں ہسپتالوں اور طبی مراکز میں بجلی منقطع ہو گئی ہے اور لوگوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ عملاً ختم ہو گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور لوگوں کی ضروریات کے مطابق مدد مہیا کرنے کی اپیل کو دہرایا ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نیپال کا دورہ کر رہے ہیں تاہم اس دوران وہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ان کے ترجمان نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ دوحہ میں قیام کے دوران انتونیو گوتیرش نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور دونوں نے اس تنازع پر تبادلہء خیال کرتے ہوئے غزہ میں شہریوں کے لیے مربوط امدادی کوششوں پر بات چیت کی۔

غزہ میں مواصلاتی انقطاع

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں رات بھر لڑائی اور زمینی حملے کے بعد وہاں مواصلات اور بجلی کا نظام پوری طرح منقطع ہو چکا ہے۔ ادارے کا غزہ میں اپنے عملے سے رابطہ بھی ختم ہو گیا ہے لیکن شہریوں اور طبی نظام پر اس انقطاع کے مجموعی اثرات سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ 

ڈبلیو ایچ او نے اشد ضروری طبی سازوسامان، ایندھن، پانی اور خوراک کی غزہ بھر میں فراہمی کے لیے محفوظ راستہ مہیا کرنے کی اپیل کو دہراتے ہوئے تمام متحارب فریقین سےکہا ہے کہ وہ شہریوں اور شہری تنصیبات کو تحفظ دینے کے لیے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اس میں خاص طور پر طبی کارکنوں، مریضوں، طبی مراکز، ایمبولینس گاڑیوں اور ایسے شہریوں کا تحفظ شامل ہے جو ان مراکز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

انسانی امداد کی اشد ضرورت

'ڈبلیو ایچ او' نے یہ انتباہ ایسے وقت جاری کیا ہے جب غزہ کی پٹی کا بحران تیسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے جس کا آغاز 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ کے اعلان سے ہوا تھا۔

اس تنازع میں دونوں جانب سے مجموعی طور پر ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اگرچہ اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے مصر میں رفح کی سرحد سے غزہ میں کچھ امداد پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے تاہم بے پایاں ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید مدد کی ضرورت ہے۔

غزہ کا الاہلی ہسپتال بمباری سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
WHO
غزہ کا الاہلی ہسپتال بمباری سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔

جنرل اسمبلی کی کارروائی

جمعے کی دوپہر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے جنگ بندی کی قرارداد منظور کی۔ 

193 رکنی اسمبلی نے 14 کے مقابلے میں 120 ووٹوں سے اس قرارداد کی منظوری دی جبکہ 45 ارکان نے رائے شماری میں شرکت نہیں کی۔ یہ قرارداد اردن کی جانب سے اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس میں پیش کی گئی تھی جسے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کے لیے تین قراردادوں پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔

غزہ کے مکینوں کے مصائب

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مواصلاتی تنصیبات پر حملوں اور ان کے نتیجے میں انٹرنیٹ بند ہونے سے غزہ کے لوگ بیرونی دنیا سے الگ تھلگ ہو کر رہ گئے ہیں اور ان کے لیے یہ جاننا ممکن نہیں رہا کہ علاقے میں کس جگہ کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے عالمی قانون کے تحت ان کی ذمہ داریاں یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ مواصلاتی نظام پر بمباری نے شہری آبادی کو سنگین خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی حالیہ بمباری اور زمینی حملہ اب تک کی شدید ترین کارروائی ہے جس کے نتیجے میں اس بحران نے تشدد اور تکالیف کی نئی سطح کو چھو لیا ہے۔