انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ: اسرائیل امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرے، گوتیرش

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرش اور مصر کے وزیر خارجہ سامع شکری قاہرہ میں مشترکہ پریش کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔
UN Photo/Mark Garten
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرش اور مصر کے وزیر خارجہ سامع شکری قاہرہ میں مشترکہ پریش کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔

غزہ: اسرائیل امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرے، گوتیرش

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے۔

مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ قاہرہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ امداد کی فراہمی میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، لیکن اس سلسلے میں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کی جانب مزید سرحدی گزرگاہیں اور علاقے میں لوگوں تک امداد پہنچانے کے راستے کھولے۔

انہوں نے غزہ میں فضائی اور سمندری راستوں سے امداد کی فراہمی کے اقدامات کا خیرمقدم بھی کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بڑی مقدار میں امدادی سامان پہنچانے کے لیے زمینی راستوں کا کوئی متبادل نہیں اور اس مقصد کے لیے فوری جنگ بندی ضروری ہے۔ 

انسانی اقدار کو خطرہ

انتونیو گوتیرش نے اس بحران کو حل کرنے کے لیے مصر کے سیاسی و امدادی کردار کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بہت سی زندگیوں کا دارومدار مصر میں العریش کے ہوائی اڈے اور رفح کی سرحدی گزرگاہ سے آنے والی امداد پر ہے۔ لیکن ان ذرائع سے محدود مقدار میں امدادی سامان ہی بھیجا جا سکتا ہے۔ سرحد کے اِس جانب امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کی قطاریں لگی ہیں جنہیں غزہ میں جانے سے روک دیا گیا ہے اور دوسری طرف انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے ہولناک حملوں اور شہریوں کو یرغمال بنائے جانے پر بے گناہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز نہیں۔ رمضان کے جذبے کے تحت انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی ضروری ہے۔

غزہ کے ہولناک حالات سے عالمگیر انسانی اقدار خطرے میں پڑ گئی ہیں اور جنگ میں بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔

سوڈان میں قیام امن پر زور

سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ گزشتہ روز انہیں سوڈان کے پناہ گزینوں کے ساتھ روزہ افطار کرنے کا موقع ملا۔ اس موقع پر وہ ان لوگوں کے ناقابل بیان مصائب اور پناہ کے لیے اختیار کردہ خطرناک سفر کے بارے میں سن کر بے حد دکھی ہوئے تاہم اس کے ساتھ ان لوگوں کی ہمت نے انہیں متاثر بھی کیا۔

انہوں نے پانچ لاکھ سوڈانی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر مصر کو سراہا اور عالمی برادری سے بھی کہا کہ وہ ان کوششوں میں تعاون کرے۔ 

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی جانب سے قیام امن کے مطالبات کے باوجود سوڈان میں رمضان کے مہینے میں بھی جنگ بندی نہ ہونا افسوسناک ہے۔

انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کے حقوق پر عملدرآمد یقینی بنائیں اور انہیں محفوظ نقل و حرکت میں سہولت دیں۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے۔
UN Photo/Mark Garten

مصر کے صدر سے ملاقات

قبل ازیں سیکرٹری جنرل نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ملاقاتوں میں غزہ کے حالات، مقبوضہ مغربی کنارے کی غیر مستحکم صورتحال، مشرق وسطیٰ اور سوڈان کے مسئلے سمیت اہم امور پر تبادلہء خیال کیا۔

انہوں نے ان مسائل کو حل کرنے میں مصر کے قائدانہ کردار اور ملک کے لوگوں کی فراخدلی، ہمدردی اور امن و یکجہتی کی اقدار سے وابستگی کو سراہا۔ 

سیکرٹری جنرل نے قاہرہ سے اردن کے دارالحکومت عمان روانہ ہونے سے قبل جامعہ الازہر کے امام احمد الطیب سے ملاقات بھی کی۔ وہ سوموار کو اردن میں حکام سے ملاقاتوں کے علاوہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے مراکز کا دورہ کریں گے اور وہاں لوگوں کے ساتھ افطاری میں شریک ہوں گے۔