انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غلط اطلاعات کی نشاندہی اور آن لائن تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کا نیا کورس

گوئٹے مالا میں دو بچے موبائل پر دلچسپی کے ساتھ کچھ دیکھ رہے ہیں جبکہ ان کے والدین آن لائن سکیورٹی پر کورس میں شریک ہیں۔
© UNICEF/Patricia Willocq
گوئٹے مالا میں دو بچے موبائل پر دلچسپی کے ساتھ کچھ دیکھ رہے ہیں جبکہ ان کے والدین آن لائن سکیورٹی پر کورس میں شریک ہیں۔

غلط اطلاعات کی نشاندہی اور آن لائن تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کا نیا کورس

ثقافت اور تعلیم

اقوام متحدہ نے ایک نیا آن لائن کورس شروع کیا ہے جو وکی ہاؤ پلیٹ فارم استعمال کرنے والوں کو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلتی خطرناک نوعیت کی غلط اطلاعات سے محفوظ رہنے کے لیے اہم مشورے دیتا ہے۔

جب گمراہ کن مضامین یا مغالطہ انگیز میم ٹائم لائن اور نیوز فیڈ میں تواتر سے سامنے آنا شروع ہو جائیں تو یہ کورس صارفین کو اس مواد کی چھان پھٹک اور درست و غلط کے مابین تمیز کرنے میں مدد دیتا ہے اور اس طرح سبھی کے لیے تیزی سے پھیلتے آن لائن پروپیگنڈے کو روکنا آسان ہو جاتا ہے۔

غلط اطلاعات کی روک تھام

درست آن لائن معلومات اور وکی ہاؤ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اقوام متحدہ کا 'ویریفائیڈ' اقدام 2020ء سے صارفین کو غلط معلومات اور اطلاعات سے محفوظ رہنے میں مدد دے رہا ہے۔

فاسٹ کمپنی کے 'ورلڈ چینجنگ آئیڈیاز 2022' پروگرام کے شرکاء کو آن لائن غلط معلومات کی پہچان اور ان سے پُراعتماد طور سے نمٹنے کے لیے دکھایا جانے والا اقوام متحدہ کا 'غلط اطلاعات کا مقابلہ کیسے کیا جائے' نامی کورس اس ایوارڈ پروگرام کے حتمی مرحلے میں پہنچا ہے۔

وکی ہاؤ اور ویریفائیڈ اس کورس کے تازہ ترین ورژن کے ذریعے اپنے صارفین کو جان بوجھ کر تیار کیے جانے والے ایسے غلط مواد کی نشاندہی میں مدد دے رہے ہیں جس کا مقصد لوگوں کو دھوکہ دینا اور نقصان پہنچانا ہوتا ہے۔

مفت فراہم کیا جانے والا یہ کورس غلط اطلاعات کے پھیلاؤ کے طریقہ کار کو کھوجتا اور بتاتا ہے کہ ایسی اطلاعات پھیلانے کے لیے اختیار کی جانے والی بعض عام تدابیر کی نشاندہی کیسے کی جا سکتی ہے۔ سسٹم یا صارف کے ساتھ تعامل کی اہلیت رکھنے والے بوٹ نامی خودکار آن لائن پروگرام اس کی نمایاں مثال ہیں۔

یہ کورس من گھڑت مواد، ہیک کیے گئے اکاؤنٹس اور ٹرولز کو بھی سامنے لاتا ہے جو کہ ایسے صارفین ہیں جو جان بوجھ کر تصادم اور اختلاف کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔

ٹھہریں اور سوال اٹھائیں

یہ کورس آن لائن صارفین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ نئی اطلاعات کو شک کی نگاہ سے دیکھیں اور اسے شیئر کرنے سے پہلے ایک لحظہ رک کر غور کریں کہ آیا یہ اطلاعات درست ہیں یا نہیں۔

اقوام متحدہ نے زور دیا ہے کہ ''کسی بھی طرح کی معلومات کو تشکیک سے کام لیے بغیر حقیقت سمجھ کر قبول کریں اور نہ ہی انہیں شیئر کریں۔''

غلط اطلاعات نقصان دہ ہو سکتی ہیں اور انہیں دوسروں تک پہنچانے سے پہلے یہ تصدیق کرنا ضروری ہے کہ آیا یہ مصدقہ ہیں یا نہیں۔ اس سلسلے میں معلومات کے ذرائع اور تواریخ کا جائزہ لینا بھی اہم ہے۔

اقوام متحدہ کا مشورہ ہے کہ ''اطلاعات کے ذرائع کو دیکھیں تاکہ آپ کو علم ہو سکے کہ آیا یہ اطلاعات بتائے گئے ذریعے پر موجود ہیں یا نہیں۔ کسی مضمون یا معلومات کی اشاعت کی تاریخ کا جائزہ لیں اور یقینی بنائیں کہ ان کا تعلق زمانہء حال سے ہے اور یہ اب بھی درست ہیں۔ عام طور پر کسی بھی مضمون پر لکھنے والے کے نام کے ساتھ متعلقہ تاریخ بھی درج ہوتی ہے۔''

مثال کے طور پر اگر دہشت گردی کے حملے کے حوالے سے کسی پوسٹ میں کسی خبررساں ادارے کا حوالہ دیا گیا ہے تو قاری کو سب سے پہلے اس ادارے کی اصل ویب سائٹ پر جا کر یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آیا یہ خبر وہیں سے جاری ہوئی ہے یا نہیں۔

اس حوالے سے تاریخ انتہائی اہم ہو سکتی ہے۔ چھ ماہ پہلے سامنے آنے والے کورونا وائرس کے نئے کیسز کے بارے میں اب شائع ہونے والا مضمون درست نہیں ہو سکتا۔

اقوام متحدہ کا کورس یہ مشورہ بھی دیتا ہے کہ تصاویر کی تاریخیں جاننے کے لیے کسی تصویر کو گھسیٹ کر براؤزر کے سرچ باکس میں لے جائیں اور پھر سرچ بٹن کو کلک کریں۔

نامی یا بے نامی؟

صارفین سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ آن لائن مواد کے حقیقی ماخذ تک پہنچیں تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ مصنف جس موضوع پر بات کر رہا ہے وہ اس پر خاطرخواہ مہارت بھی رکھتا ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ''اگر کسی مضمون یا معلومات پر مصنف کا نام درج نہ ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس میں دی گئی معلومات جھوٹی یا گمراہ کن ہو سکتی ہیں۔''

کورس یہ سفارش بھی کرتا ہے کہ صارفین کسی مواد کی دیگر آن لائن ذرائع سے تصدیق بھی کریں تاکہ یقینی بنایا جا سکے وہاں بھی ایسی ہی بات کی گئی ہے۔ ایسی اطلاعات کے حوالے سے محتاط رہیں جو سخت جذباتی ردعمل کا باعث بن سکتی ہوں۔ سنسنی خیز زبان یا پوشیدہ مفاہیم والی اصطلاحات کا مقصد سمجھنے کی کوشش کریں اور توہین آمیز یا جارحانہ زبان پر نظر رکھیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ''ہم سب غلط اطلاعات کا پھیلاؤ روکنے میں مدد دے سکتے ہیں۔''

فی الوقت یہ کورس انگریزی، چیک، جرمن، فرانسیسی اور روسی زبان میں دستیاب ہے۔