انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سکولوں میں اے آئی کے استعمال کو ضوابط کے تحت لانے کا مطالبہ

یونیسکو نے کمرہ ہائے جماعت میں مصنوعی ذہانت کے ذرائع سے کام لینے کے لیے عمر کی کم از کم حد 13 برس مقرر کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔
UNICEF
یونیسکو نے کمرہ ہائے جماعت میں مصنوعی ذہانت کے ذرائع سے کام لینے کے لیے عمر کی کم از کم حد 13 برس مقرر کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

سکولوں میں اے آئی کے استعمال کو ضوابط کے تحت لانے کا مطالبہ

ثقافت اور تعلیم

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے حکومتوں سے کہا ہےکہ وہ تعلیم و تحقیق میں تخلیقی مصںوعی ذہانت کے استعمال کو باضابطہ بنائیں اور اس سے کام لینے والوں کے لیے عمر کی حدود بھی متعین کریں۔

یونیسکو معلومات کے تحفظ اور صارف کے اخفا سے متعلق حفاظتی اقدامات کے لیے بھی کہہ رہا ہے۔

Tweet URL

تخلیقی مصنوعی ذہانت کے عام دستیاب ذرائع جیسا کہ چیٹ جی پی ٹی خودکار متن، تصاویر، ویڈیوز، موسیقی اور سافٹ ویئر کے کوڈ تیار کر سکتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم نے تیزی سے ترقی کی ہے اور یہ پہلے ہی دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کے زیراستعمال ہے جن میں طلبہ کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ 

تاہم چند ہی ممالک نے مصنوعی ذہانت کے ذرائع کا محفوظ اور اخلاقی اصولوں کے مطابق استعمال یقینی بنانے کی پالیسیاں وضع کر رکھی ہیں۔

نقصان اور ناانصافی 

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تخلیقی مصنوعی ذہانت انسانی ترقی کے لیے بے پایاں مواقع لا سکتی ہے تاہم یہ نقصان اور ناانصافی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ 

لوگوں کی شمولیت اور حکومتوں کی جانب سے ضروری حفاظتی اقدامات اور ضابطوں کے بغیر اسے تعلیم سے مربوط نہیں کیا جا سکتا۔ یونیسکو کی یہ رہنمائی سیکھنے والوں کے بنیادی مفاد کے لیے پالیسی سازوں اور اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کے مفید امکانات کو بہتر طور سے کھوجنے میں مدد دے گی۔ 

اہم اقدامات 

اس حوالے سے عالمگیر معیار قائم کرنے کی پہلی کوشش کے طور پر یونیسکو کی رہنمائی ایسے فوری اقدامات تجویز کرتی ہے جو نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کی بابت انسانوں پر مرتکز تصور کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے جا سکتے ہیں۔ 

اس میں معلومات کے اخفا کے تحفظ کو لازمی قرار دینا اور کمرہ ہائے جماعت میں مصنوعی ذہانت کے ذرائع سے کام لینے کے لیے عمر کی کم از کم حد 13 برس مقرر کرنے پر غور کرنا بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں اس میں تخلیقی مصںوعی ذہانت کے ذرائع مہیا کرنے والوں کے لیے اس کا اخلاقی اور موثر استعمال یقینی بنانے کے لیے درکار شرائط کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے۔

اس رہنمائی میں تعلیمی اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ طلبہ کے استعمال کے لیے مصنوعی ذہانت کے نظام کی توثیق کریں۔ 

ڈیجیٹل تعلیم کا ہفتہ 

یہ رہنمائی پہلی مرتبہ منائے جانے والے ڈیجیٹل تعلیم کے ہفتے کے دوران جاری کی گئی ہے جو یونیسکو کا ایک اہم پروگرام ہے۔   

اس موقع پر 1,000 سے زیادہ شرکا نے ڈیجیٹل تعلیم کے حوالے سے عام لوگوں کے زیراستعمال پلیٹ فارمز اور تخلیقی ذہانت نیز تعلیمی عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ان کے استعمال کی بابت گفت و شنید کی ہے۔ 

اس موقع کی بدولت تعلیم کے میدان میں یونیسکو کی جانب سے دی گئی دیگر اہم رہنمائی بھی واضح کی گئی جس میں تعلیمی پالیسیوں میں اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی)، تعلیم اور بلاک چین اور مصنوعی ذہانت کے حکومت کی جانب سے توثیق کردہ کے۔12 نصاب کا جائزہ بھی شامل ہے۔