انسانی حقوق کونسل کا بچوں پر آن لائن بدسلوکی کے اثرات کا جائزہ
بچوں کے ساتھ آن لائن بدسلوکی کا نتیجہ اندیشے اور جذباتی پریشانی کی صورت میں نکلتا ہے اور ایسے واقعات کے متاثرین خودکشی بھی کر لیتے ہیں۔
بچوں کے ساتھ آن لائن بدسلوکی کا نتیجہ اندیشے اور جذباتی پریشانی کی صورت میں نکلتا ہے اور ایسے واقعات کے متاثرین خودکشی بھی کر لیتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے حکومتوں سے کہا ہےکہ وہ تعلیم و تحقیق میں تخلیقی مصںوعی ذہانت کے استعمال کو باضابطہ بنائیں اور اس سے کام لینے والوں کے لیے عمر کی حدود بھی متعین کریں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر)نے کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں جرائم پیشہ گروہ لاکھوں لوگوں کو دھوکے پر مبنی ایسی آن لائن سرگرمی میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنا رہے ہیں جس سے اربوں ڈالر آمدنی ہوتی ہے۔
عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) کے ماہرین نے اس ہفتے شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نوکریوں کے لیے خطرہ نہیں ہے، اس کے بجائے یہ انہیں مزید بہتر بھی بنا سکتی ہے۔
تعلیم، سائنس اور ثقافت پر اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی ایک نئی رپورٹ میں سمارٹ فون کے حد سے زیادہ استعمال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کے سکولوں میں ان پر پابندی لگانے کو کہا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل سے خطاب میں انسانی ترقی کی رفتار تیز کرنے میں مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے کے امکانات پر بات کرتے ہوئے انقلابی نوعیت کی اس نئی ٹیکنالوجی کے نقصان دہ استعمال کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔
امیکا، گریس اور صوفیہ سے ملیے جو اقوام متحدہ کے زیراہتمام 'مصنوعی ذہانت برائے بھلائی' کے موضوع پر ہونے والی عالمی کانفرنس میں شریک ہیں۔ اس کانفرنس کا آغاز جمعرات کو جنیوا میں ہوا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ تمام انسانیت کی بھلائی کے لیے مصںوعی ذہانت کی ترقی انسانی حقوق، شفافیت اور احتساب پر مبنی حفاظتی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔
نسل کشی کی روک تھام اور تحفظ کی ذمہ داری کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر نے بدھ کو پالیسی سے متعلق ایک نئی دستاویز جاری کی ہے جس کا مقصد نفرت کے آن لائن اظہار کا مقابلہ کرنا اور اس سے نمٹنا ہے۔
انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی ایک غیرجانبدار ماہر نے کہا ہے کہ ہماری ڈیجیٹل دنیا میں ذاتی صحت سے متعلق معلومات عام نہ کرنے کے حق کو درپیش بڑھتا ہوا خطرہ پہلے سے غیرمحفوظ لوگوں پر ممکنہ طور سے تباہ کن اثرات مرتب کر رہا ہے۔