انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ژاپوریژیا نیوکلیئر پلانٹ پر حملے بند کیے جائیں، آئی اے ای اے

جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کی ایک ٹیم ژاپوریژیا میں جوہری پاور پلانٹ کے معائنے میں مصروف (فائل فوٹو)۔
© IAEA/Fredrik Dahl
جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کی ایک ٹیم ژاپوریژیا میں جوہری پاور پلانٹ کے معائنے میں مصروف (فائل فوٹو)۔

ژاپوریژیا نیوکلیئر پلانٹ پر حملے بند کیے جائیں، آئی اے ای اے

امن اور سلامتی

جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل میریانو گروسی نے یوکرین کے شہر ژاپوریژیا میں جوہری پاور پلانٹ (زیڈ این پی پی) پر ڈرون حملے کو جوہری تحفظ اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

یوکرین میں جاری جنگ کے دوران اس پلانٹ کو گزشتہ دنوں دوسری مرتبہ براہ راست حملوں کا سامنا ہوا ہے۔ اس سے قبل نومبر 2022 میں بھی یہ پلانٹ بمباری کی زد میں آیا تھا۔ تاہم فی الوقت پلانٹ پر جوہری تحفظ یا سلامتی کے نظام کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا۔

Tweet URL

ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ایسی لاپرواہانہ عسکری کارروائیوں سے کسی بڑے جوہری حادثے کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور انہیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔ 

جوہری تنصیبات کے تحفظ کی اپیل

ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ انہوں نے سلامتی کونسل اور 'آئی اے ای اے' کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاسوں میں تواتر سے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملوں سے کسی فریق کو کوئی عسکری یا سیاسی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا۔ایسے حملے کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں۔

'آئی اے ای اے' کی جانب سے انسانوں اور ماحول کو جوہری حادثات سے لاحق خطرات پر قابو پانے کی بھرپور کوششوں کے باوجود ایسے واقعات مسلح تنازعات کے دوران جوہری تنصیبات کو لاحق خطرات کی واضح یاد دہانی ہیں۔

انہوں نے تمام عسکری فیصلہ سازوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ جوہری تنصیبات کو تحفظ دینے کے بنیادی اصولوں کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے پرہیز کریں۔ 

ممکنہ انسانی نقصان

'زیڈ این پی پی' پر ڈرون حملوں کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد وہاں تعینات 'آئی اے ای اے' کے ماہرین نے تین متاثرہ مقامات کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بظاہر اس کارروائی میں پلانٹ کے چھ میں سے ایک ری ایکٹر (یونٹ 6) کی چھت پر نگرانی اور اطلاعات کی فراہمی کی تنصیبات کو ہدف بنایا گیا ہے۔

'آئی اے ای اے' کی ٹیم نے بتایا ہے کہ اس نے تین مقامات پر ڈرون کی باقیات کا مشاہدہ بھی کیا ہے۔ ان میں ایک ڈرون کے ٹکڑے ایک لیبارٹری کے باہر پائے گئے جس کے قریب خون کے دھبے بھی موجود تھے جن سے کسی فرد کے ہلاک یا زخمی ہونے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

پلانٹ پر دھماکے اور فائرنگ

ماہرین کے مطابق جائے وقوعہ پر دن بھر دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ علاوہ ازیں، ٹیم کو قریبی پلانٹ سے توپ خانے کی گولہ باری کی آوازیں بھی سننے کو ملیں۔ 

ادارے کی ٹیم نے تاحال پلانٹ کے نظام، ڈھانچے اور جوہری تحفظ یا سلامتی سے متعلق اہم تنصیبات کا مشاہدہ نہیں کیا، تاہم اس نے پلانٹ کے آہنی گنبد اور پانی کے تالاب کو سہارا دینے والی کنکریٹ کی ایک سل پر جھلسنے کے خفیف نشانات دیکھے ہیں۔ 

ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ اگرچہ یونٹ 6 کو پہنچنے والا نقصان جوہری سلامتی کے لیے خطرہ ثابت نہیں ہوتا لیکن اس واقعے سے ری ایکٹر کے بیرونی نظام کی سالمیت کمزور پڑ سکتی ہے۔