انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: قریبی شہر پر بمباری سے زیپوریزیا جوہری پلانٹ کو خطرہ

یوکرین کا زیپوریزیا جوہری پلانٹ
Ⓒ IAEA
یوکرین کا زیپوریزیا جوہری پلانٹ

یوکرین: قریبی شہر پر بمباری سے زیپوریزیا جوہری پلانٹ کو خطرہ

امن اور سلامتی

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے جمعے کو ایک بیان میں خبردار کیا کہ یوکرین کے شہر اینرہوڈر میں بمباری سے جنگ زدہ زیپوریزیا جوہری پاور پلانٹ (زیڈ این پی پی) کو خطرہ لاحق ہے۔

بمباری سے شہر میں بجلی کی فراہمی کا ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے جہاں پلانٹ کو چلانے والا عملہ بھی رہتا ہے۔ ان حالات میں شہر مکمل طور پر تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے جس سے جوہری مرکز کو بھی خطرات کا سامنا ہے۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل میریانو گروسی کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مسلسل بمباری کے ہوتے ہوئے پلانٹ کے لیے باہر سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا دوبارہ انتظام ہونے کا امکان بہت کم ہے۔

'ناپائیدار حل'

نتیجتاً یوکرین اس پلانٹ کے باقی ماندہ واحد فعال ری ایکٹر کو بھی بند کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس کے بعد ضروری جوہری تحفظ اور حفاظتی انتظام یقینی بنانے کے لیے پورے پلانٹ کا تمام تر دارومدار ہنگامی حالات میں ڈیزل سے چلائے جانے والے جنریٹروں پر ہو گا۔

گروسی کا کہنا ہے کہ ''یہ ایک ناپائیدار صورتحال ہے جو تیزی سے خطرناک رخ اختیار کر رہی ہے۔''

انہوں نے کہا کہ ''اینرہوڈر تاریکی میں ڈوب چکا ہے۔ پاور پلانٹ کو باہر سے بجلی میسر نہیں ہے۔ ہم دیکھ چکے ہیں کہ جب کسی تنصیب کی مرمت کی جائے تو اسے دوبارہ نقصان ہو جاتا ہے۔ یہ ہر طرح سے ناقابل قبول صورتحال ہے۔ ایسا جاری نہیں رہ سکتا۔''

حفاظتی زون کا قیام

آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہیں پلانٹ پر تعینات اپنے ماہرین کی زبانی اس صورتحال کا علم ہوا ہے جہاں جنگ کے ابتدائی ایام سے ہی روس کا قبضہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اینرہوڈر میں بڑھتے ہوئے سنگین حالات کا یہ مطلب بھی ہے کہ ''زیڈ این پی پی کو محفوظ طریقے سے اور بحفاظت چلاتے رہنے کے لیے درکار ضروری عملے کی دستیابی متاثر ہونے کا بھی نمایاں خدشہ موجود ہے۔''

گروسی نے پورے علاقے میں ہر طرح کی بمباری فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ '' غیرمعمولی حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پلانٹ پر اب جوہری تحفظ کا انتظام اور حفاظتی زون قائم کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ یہ ہمیں جوہری حادثے سے یقینی طور پر بچانے کا واحد طریقہ ہے۔''