انسانی کہانیاں عالمی تناظر

جنگ زدہ یوکرین کیطرف سے سوڈان کے لیے 7000 ٹن گندم کا عطیہ

یوکرین سے سوڈان میں خوراک کی ہنگامی مدد پہنچ رہی ہے۔
© WFP/Abubaker Garelnabei
یوکرین سے سوڈان میں خوراک کی ہنگامی مدد پہنچ رہی ہے۔

جنگ زدہ یوکرین کیطرف سے سوڈان کے لیے 7000 ٹن گندم کا عطیہ

انسانی امداد

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بتایا ہے کہ خود جنگ کا سامنا کرنے والے یوکرین نے سوڈان کے لیے 7,000 ٹن گندم عطیہ کی ہے جس سے وہاں خانہ جنگی سے متاثرہ لوگوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے اناج عطیہ کرنے کے اقدام کے تحت بھیجی گئی یہ گندم ساحلی شہر پورٹ سوڈان پہنچ گئی ہے اور 'ڈبلیو ایف پی' کے ٹرک اسے امدادی مراکز تک پہنچا رہے ہیں  اس گندم سے سوڈان میں جنگ کی تباہی کاریوں سے متاثرہ 10 لاکھ لوگوں کی ایک ماہ کی غذائی ضروریات پوری کی جائیں گی۔

Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' ایسے خاندانوں کو ہنگامی غذائی مدد کی فوری فراہمی کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے جنہیں ملک میں متحارب عسکری دھڑوں کے مابین لڑائی کے باعث مہنگی ہو جانے والی خوراک کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔ 

یاد رہے کہ سوڈان میں خانہ جنگی اب 10ویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔ 

تباہ کن انسانی حالات

سوڈان میں 'ڈبلیو ایف پی' کے ڈائریکٹر ایڈی رو کا کہنا ہے کہ ملک میں انسانی حالات تباہ کن ہیں اور انہیں مزید بے قابو ہونے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ادارے کا عملہ انتہائی ضرورت مند خاندانوں کو جلد از جلد خوراک مہیا کرنے کے لیے ہرممکن تیزرفتاری سے کام کر رہا ہے۔

امدادی گندم سے تیار کیا گیا 7,600 ٹن آٹا ایسے خاندانوں کو فراہم کیا جائے گا جن میں بیشتر جنگ میں اپنی جان بچانے کے لیے نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان لوگوں کو غذائی ضروریات کی تکمیل میں روزانہ جدوجہد کا سامنا ہے۔ 

جرمنی کی فیاضانہ مدد

گندم کی یہ فراہمی جرمنی کے وفاقی دفتر خارجہ کے تعاون سے ممکن ہوئی جس نے اس کی ترسیل پر اٹھنے والے 15 ملین یورو کے اخراجات اٹھائے ہیں۔ اس مدد کی بدولت گندم کو یوکرین سے سوڈان اور پھر اسے اندرون ملک امدادی مراکز تک پہنچانا ممکن ہوا۔

جرمنی 'ڈبلیو ایف پی' کو سب سے زیادہ عطیات دینے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور وہ سوڈان میں زندگیوں کو تحفظ دینے کے کام میں ادارے کی متواتر مدد کر رہا ہے۔ گزشتہ برس جرمنی کی حکومت نے سوڈان میں ادارے کی امدادی سرگرمیوں کے لیے تقریباً 30 ملین یورو فراہم کیے تھے۔ اس مدد کا مقصد جنگ سے متاثرہ لوگوں کو کو اہم غذائی امداد کی فراہمی یقینی بنانا تھا۔ 

سوڈان میں قحط کا خطرہ

یہ گندم ایسے موقع پر آئی ہے جب مئی میں خشک موسم شروع ہونے پر ملک بھر میں خوراک کی قلت ہو جاتی ہے۔ ان حالات میں 'ڈبلیو ایف پی' تباہ کن بھوک پھیلنے کے خدشے کی بابت خبردار کر رہا ہے۔ 

اس وقت سوڈان میں تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ لوگوں کو شدید غذائی عدم تحفظ درپیش ہے جن میں سے تقریباً 50 لاکھ کو ہنگامی درجے کی بھوک کا سامنا ہے۔ 

ادارہ گزشتہ سال اپریل میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد تقریباً 70 لاکھ لوگوں کو ہنگامی غذائی مدد مہیا کر چکا ہے جبکہ ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں۔

ایڈی رو نے کہا ہےکہ یوکرین کے عطیے کی بدولت 'ڈبلیو ایف پی' ایسے لوگوں کو مدد دے سکے گا جو جنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے اشد ضرورت کے وقت سوڈان کے لوگوں کو مدد دینے پر یوکرین اور جرمنی کا شکریہ ادا کیا ہے۔