انسانی کہانیاں عالمی تناظر
ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے۔6) میں 6,000 مندوبین کی شرکت متوقع ہے جو ایک ریکارڈ ہو گا۔

ماحول پر یو این اسمبلی کیا ہے اور یہ کیوں اہم ہے؟

UNEP/Duncan Moore
ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے۔6) میں 6,000 مندوبین کی شرکت متوقع ہے جو ایک ریکارڈ ہو گا۔

ماحول پر یو این اسمبلی کیا ہے اور یہ کیوں اہم ہے؟

موسم اور ماحول

ہر دو برس کے بعد اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کرہ ارض کو درپیش اہم ماحولیاتی مسائل پر اکٹھے ہو کر بات چیت کرتے ہیں۔ اسے اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے) کہا جاتا ہے جس کا چھٹا اجلاس 26 فروری سے کینیا میں شروع ہو رہا ہے۔

'یو این ای اے' کو ماحولیاتی امور پر دنیا کی پارلیمنٹ کی سی اہمیت حاصل ہے۔ اس کا مقصد ماحولیاتی پالیسیوں پر ترجیحات متعین کرنا اور ماحول کو درپیش مسائل کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین تشکیل دینا ہے۔ 

'یو این ای اے' کیوں اہم ہے؟

حالیہ ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے۔6) میں 6,000 مندوبین کی شرکت متوقع ہے جو ایک ریکارڈ ہو گا۔ اس میں سات سربراہان مملکت، 139 وزرا و نائب وزرا، ماہرین، کارکن اور صنعتوں کے نمائندے بھی شریک ہو رہے ہیں۔ 

'یو این ای اے' 2012 میں برازیل میں اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے پائیدار ترقی (ریو+20) کے موقع پر قائم کی گئی تھی۔ اپنے قیام کے بعد اسمبلی نے کثیرفریقی تعاون کا ایک نیا دور شروع کیا جس میں ماحولیاتی مسائل کو بھی امن، سلامتی اور صحت جیسے عالمی اہمیت کے حامل مسائل جتنی توجہ ملی۔ 

وقت کے ساتھ 'یو این ای اے' نے دیگر کے علاوہ جنگلی حیات کی غیرقانونی خریدوفروخت، جنگ زدہ علاقوں میں ماحول کے تحفظ اور پائیدار شہری تحرک جیسے موضوعات پر اہم قراردادیں منظور کیں۔ 

2022 میں میں ہونے والے اس کے اجلاس میں پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے سے متعلق پہلے ایسے معاہدے پر بات چیت شروع ہوئی جس کی پابندی تمام ممالک پر لازم ہو گی۔ توقع ہے کہ رواں سال کے آخر تک اس معاہدے کے مسودے پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔

یو این ای اے نے دیگر کے علاوہ جنگلی حیات کی غیرقانونی خریدوفروخت کے خلاف بھی قراردادیں منظور کیں۔
Gregoire Dubois
یو این ای اے نے دیگر کے علاوہ جنگلی حیات کی غیرقانونی خریدوفروخت کے خلاف بھی قراردادیں منظور کیں۔

یو این ای اے۔6 میں کیا اہم ہو گا؟

حالیہ ماحولیاتی اسمبلی میں کثیرفریقی ماحولیاتی معاہدے اور موسمیاتی ابتری، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کی صورت میں کرہ ارض کو درپیش تہرے بحران پر قابو پانے کےطریقوں پر غور ہو گا۔

کووڈ۔19 وبا اور بڑھتی ہوئی حالیہ ارضی۔سیاسی کشیدگی کے باعث جنم لینے والی سماجی۔معاشی غیریقینی کے باوجود گزشتہ دو برس میں ماحولیاتی تعاون کے ضمن میں کئی اہم کامیابیاں ملی ہیں۔ 

مثال کے طور پر 2022 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کو عالمگیر انسانی حق قرار دیا۔ اس طرح ملکی سطح پر ماحول اور انسانیت کے حق میں دستوری اور قانونی تبدیلیوں کے لیے گنجائش پیدا ہوئی۔ 

اسی برس عالمگیر حیاتیاتی تنوع سے متعلق تاریخی اہمیت کے کُنمنگ۔مانٹریال پروٹوکول کی منظوری دی گئی۔ اس کے تحت معدومیت کے خطرات سے دوچار جانوروں اور پودوں کی 10 لاکھ انواع کو تحفظ دینے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ 

جون 2023 میں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک نے گہرے پانیوں کے معاہدے پر دستخط کیے جس کا مقصد ملکی حدود سے پرے سمندروں میں حیاتیاتی تنوع کو تحفظ دینا ہے۔ 

گزشتہ سال کاپ28 میں موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثرہ ممالک کو اس مسئلے سے ہونے والے نقصان اور تباہی کا ازالہ کرنے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ 

یو این ای اے۔6 میں ایک دن ایسی اور دیگر کامیابیوں پر بات چیت کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایسے کثیرفریقی معاہدوں پر عملدرآمد کی غرض سے حکومتوں کے وسیع تر اور متحدہ اقدامات بشمول خاطرخواہ مالی وسائل کی فراہمی کے طریقے بھی زیرغور آئیں گے۔ 

علاوہ ازیں، یو این ای اے۔6 میں ناصرف نئے وعدوں پر بات ہو گی بلکہ موجودہ معاہدوں کی تکمیل کی صورت حال کا جائزہ بھی لیا  جائے گا۔

یونیپ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نیروبی میں انٹرنیشنل ریسورس پینل کے اکتیسویں اجلاس میں شریک ہیں۔
UNEP
یونیپ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نیروبی میں انٹرنیشنل ریسورس پینل کے اکتیسویں اجلاس میں شریک ہیں۔

اسمبلی کے ترجیحی موضوعات کیا ہیں؟

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اِنگر اینڈرسن نے حالیہ اسمبلی کے چھ ترجیحی موضوعات کے بارے میں بتایا ہے۔ ان میں پانی کی کمیابی، ذمہ دارانہ کان کنی، معدنیات بالخصوص فاسفورس کا انتظام، موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے والی ٹیکنالوجی، ماحولیاتی اقدامات کے لیے مالی وسائل کی فراہمی اور کُنمنگ۔مانٹریال معاہدے پر عملدرآمد شامل ہیں۔ 

اِنگر اینڈرسن کے مطابق دنیا کو متحد ہونے اور ایک دوسرے سے کیے ماحولیاتی وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سبھی کو صحت مند اور پنپتی زمین پر خوشحال مستقبل میسر آئے۔ 

اسمبلی سے قبل ہونے والی بات چیت میں رکن ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی قراردادیں اور اسمبلی کے اختتام پر منظور کیا جانے والا وزارتی اعلامیہ زیربحث رہا اور ان پر اجلاس کے دوران بھی بات چیت ہو گی۔ ان قراردادوں کا مقصد دنیا کو درپیش مشترکہ موسمیاتی مسائل کی نشاندہی کرنا اور انہیں حل کرنے کے ممکنہ اقدامات پر غور کرنا ہے۔ ان قراردادوں سے 'یو این ای پی' کے لیے ترجیحی اقدامات کا تعین بھی ہو گا۔ 

یو این ای اے۔6 میں 20 قراردادوں اور 2 فیصلوں پر بات چیت ہو گی۔ ان میں دیگر کے علاوہ شمسی تابکاری میں تبدیلی، کان کنی، زمینی انحطاط، گنے کی زرعی صنعت کا دائروی عمل، انتہائی خطرناک کھادیں، ماحولیاتی نظام اور قحط کا سامنا کرنے والے لوگوں کے استحکام میں اضافہ اور فضائی معیار کے حوالے سے علاقائی تعاون شامل ہیں۔

پلاسٹک کے استعمال سے پیدا ہونے والی آلودگی دریاؤں اور جھیلوں کے گرد بسیرا کرنے والے جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔
Pawan Prasad
پلاسٹک کے استعمال سے پیدا ہونے والی آلودگی دریاؤں اور جھیلوں کے گرد بسیرا کرنے والے جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔

مزاکرات میں کیا پنہاں ہے؟

ماحولیاتی اسمبلی میں قراردادوں کی متفقہ منظوری کی توقع ہوتی ہے۔ عملی طور پر اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر حاضر رکن کو کسی فیصلے کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔ اسی لیے کانفرنس سے پہلے کا ہفتہ مندوبین کے لیے بہت اہم ہوتا ہے جس میں وہ قراردادوں کے مسودے کا جائزہ لیتے ہیں اور ان کی منظوری میں رکاوٹ کا باعث بننے والے نکات پر اتفاق رائے پیدا کرتے ہیں۔ یہ بات چیت عام طور پر کانفرنس کے ہفتے میں بھی ہوتی رہتی ہے اور جہاں بند کمروں میں ہونے والے اجلاس رات گئے بھی جاری رہ سکتے ہیں۔ 

دنیا میں ماحولیاتی امور پر سب سے بڑے فیصلہ ساز ادارے کی حیثیت سے 'یو این ای اے' کا مقصد انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگی کو بحال کرنا اور دنیا کے بدحال ترین لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔

اسمبلی اجلاس میں 'یو این ای پی' شرکا سے مصدقہ کاربن کریڈٹ خریدے گا تاکہ ان کے سفری ذرائع سے خارج ہونے والی کاربن کا ازالہ کیا جا سکے۔ یہ ادارے کے سالانہ ماحولیاتی محصولاتی طریقہ کار کا حصہ ہے جس کا مقصد گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی تلافی کرنا ہے۔ اس اسمبلی کے انعقاد سے ماحول پر ہونے والے منفی اثرات کو محدود رکھنے کے لیے دیگر اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے۔