انسانی کہانیاں عالمی تناظر

گوتیرش کا فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور

آئس لینڈ کا علاقہ لینڈمینولیگر۔ نیلگوں آسمانوں کے لیے صاف فضا کا عالمی دن ہر سال 7 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔
Unsplash/Luca Baggio
آئس لینڈ کا علاقہ لینڈمینولیگر۔ نیلگوں آسمانوں کے لیے صاف فضا کا عالمی دن ہر سال 7 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

گوتیرش کا فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر زور

موسم اور ماحول

'نیلگوں آسمانوں کے لیے صاف فضا کے عالمی دن' پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے بدترین صورت اختیار کرتی فضائی آلودگی کے عالمگیر ہنگامی مسئلے سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون بڑھانے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے۔

فضا میں پائے جانے والے مضر مادے ماحول سے صحت کو لاحق نمایاں ترین خطرات میں سے ایک ہیں۔ اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا کی 99 فیصد آبادی آلودہ فضا میں سانس لیتی ہے۔ کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے ممالک میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔

Tweet URL

فضائی آلودگی کی نفوذ پزیرنوعیت عالمگیر تعاون کا تقاضا کرتی ہے۔ 'صاف فضا کے لیے اکٹھے ہوں' رواں سال اس دن کا بنیادی موضوع ہے۔ اس کا مقصد مضبوط بین الاقوامی شراکتوں، سرمایہ کاری میں اضافے اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اجتماعی ذمہ داری لینے پر فوری توجہ دینا ہے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عالمگیر مسائل کا عالمگیر حل درکار ہوتا ہے۔ ہمیں صاف فضا کے لیے اکٹھے ہو کر کام کرنا ہو گا۔

باہم مل کر ہمیں معدنی ایندھن خصوصاً کوئلے سے ماحول دوست قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ اور مساوی انداز میں منتقلی کی رفتار تیز کرنا ہو گی اور اس کے ساتھ یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ کوئی ملک پیچھے نہ رہ جائے۔ 

فضائی آلودگی 

فضائی آلودگی سے مراد ہوا میں ایسے کیمیائی، مادی یا حیاتیاتی عناصر کی موجودگی ہے جو فضا کی قدرتی خصوصیات کو تبدیل کر دیتے ہیں۔ 

گھروں میں کھانا بنانے کے لیے استعمال ہونے والے پریشر کُکر اور دیگر احتراقی آلات، کاریں، صںعتی مشینری اور جنگلوں کی آگ فضائی آلودگی کے عام ترین ذرائع ہیں۔ فضائی آلودگی بیرون اور اندرون خانہ دونوں جگہوں پر ہوتی ہے اور دونوں صورتوں میں انسانی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ 

کاربن مونو آکسائیڈ، اوزون، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر آکسائیڈ خاص طور پر خطرناک آلودگی پھیلاتی ہیں۔

فضائی آلودگی میں سانس لینے سے جسم میں جذب ہونے والے ذرات پی ایم 2.5 بھی شامل ہیں جن کا قطر 2.5 مائیکرو میٹر یعنی انسانی بال سے بھی کم ہوتا ہے۔ 

یہ ذرات انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتے اور پھیپھڑوں میں گہرائی تک سرایت کر سکتے ہیں جہاں وہ جلن پیدا کرتے ہیں، خون میں شامل ہو جاتے ہیں اور دل و دماغ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ 

طبی اثرات 

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ان حالات میں فالج، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں، کینسر اور دیگر امراض کا خدشہ غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتا ہے جو سالانہ 6.7 ملین قبل از وقت اموات کا سبب بنتے ہیں۔

 فضائی آلودگی پودوں کو بھی متاثر کرتی ہے، زرعی پیداوار میں کمی لاتی ہے اور غذائی تحفظ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس سے سماجی و صںفی عدم مساوات مزید گہری ہو جاتی ہے، معاشی ترقی کی رفتار سست پڑ جاتی ہے اور ممالک کی اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول کی صلاحیت محدود رہ جاتی ہے۔ 

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کے زیراہتمام موسم اور صاف فضا سے متعلق اتحاد کے سیکرٹریٹ کی سربراہ مارٹینا اوٹو کا کہنا ہے کہ کسی بھی سطح کی فضائی آلودگی کا سامنا کرنے سے صحت پر ایسے اثرات مرتب ہوتے ہیں جن سے معیار زندگی گھٹتا ہے اور افراد، ہمارے معاشروں اور معیشتوں کو اس کی قیمت چکانا پڑتی ہے۔ 

انہوں ںے کہا کہ ہم صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا اندازہ عموماً قبل از وقت اموات کی تعداد کے ذریعے لگاتے ہیں۔ تاہم اس آلودگی سے ہماری روزمرہ زندگی کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔ فضائی آلودگی ہر عمر کے لوگوں پر اثرانداز ہوتی ہے تاہم کمزور صحت کے حامل افراد اس کے اثرات سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ 

مارٹینا اوٹو کا کہنا ہے کہ جس طرح فضائی آلودگی کو کم کرنا انسانی صحت میں بہتری کے لیے بہت اہم ہے اسی طرح موسمیاتی تبدیلی، قدرتی ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کی صورت میں کرہ ارض کے سہ گونہ بحران پر قابو پانے، آلودگی اور کچرے کا خاتمہ کرنے نیز پائیدار ترقی کے متعدد اہداف (ایس ڈی جی) کے حصول کے لیے بھی اس کی خاص اہمیت ہے۔

ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی 

حکومتوں کوفضائی آلودگی سے متعلق معیارات تخلیق کرنے اور انہیں نافذ کرنے کے اقدامات کرنا چاہئیں تاکہ عالمی ادارہ صحت کی 2021 میں جاری کردہ رہنما ہدایات میں دیے گئے مقاصد کا حصول ممکن ہو اور فضائی معیار کی نگرانی کرنے کی ان کی صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔ 

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ باہم مل کر ہمیں معدنی ایندھن خصوصاً کوئلے سے ماحول دوست قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ اور مساوی انداز میں منتقلی کی رفتار تیز کرنا ہو گی اور اس کے ساتھ یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ کوئی ملک پیچھے نہ رہ جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہماری فضا ایک مشترکہ فائدے کی چیز ہے اور اس کا تحفظ کرنا بھی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ آئیے اسے صاف کرنے، اپنی صحت کو تحفظ دینے اور آنے والی نسلوں کے لیے صحت مند زمین چھوڑنے کے لیے مل کر کام کریں۔

صاف فضا کا عالمی دن 

نیلگوں آسمانوں کے لیے صاف فضا کا عالمی دن ہر سال 7 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس کا آغاز 2019 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کیا تھا جس نے صاف فضا کی اہمیت اور انسانی صحت و ماحولی نظام کو فضائی آلودگی سے ہونے والے نقصان بالخصوص خواتین، بچوں اور معمر افراد پر اس کے غیرمتناسب اثرات کا اعتراف کیا۔