انسانی کہانیاں عالمی تناظر

آئی او ایم نے جنوب مشرقی ایشیا میں روہنگیا مہاجرین کی مدد تیز کر دی

آئی او ایم نئے آنے والے روہنگیا مہاجرین کو طبی امداد فراہم کر رہا ہے۔
IOM
آئی او ایم نئے آنے والے روہنگیا مہاجرین کو طبی امداد فراہم کر رہا ہے۔

آئی او ایم نے جنوب مشرقی ایشیا میں روہنگیا مہاجرین کی مدد تیز کر دی

انسانی امداد

عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے بتایا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سمندر اور خشکی کے راستے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں آ رہی ہے۔ ادارے نے خطے میں روہنگیا پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

'آئی او ایم' کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس انڈونیشیا، ملائشیا اور تھائی لینڈ میں 3,300 روہنگیا پناہ گزین آئے جو کہ 2021 کے مقابلے میں 290 گنا بڑی تعداد ہے جب 850 روہنگیا پناہ گزین ان ممالک میں پہنچے تھے۔

Tweet URL

ادارے نے خطے کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ مہاجرت کے سفر کے دوران سمندر میں جانی نقصان روکنے کے لیے پناہ گزینوں کو تحفظ زندگی کے لیے درکار نگہداشت اور مدد مہیا کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔

ثابت قدم مدد

میانمار کی مسلمان اکثریتی برادری روہنگیا متواتر تشدد اور مظالم سے جان بچا کر ملک چھوڑ رہی ہے۔ 2017 میں 700,000 سے زیادہ لوگوں نے ظالمانہ عسکری کارروائیوں سے بچنے کے لیے ملک چھوڑا۔

اس وقت قریباً دس لاکھ روہنگیا بنگلہ دیش کے شہر کاکس بازار کے گنجان مہاجر کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔

ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے 'آئی او ایم' کی ریجنل ڈائریکٹر ساراہ لو اسماعیل ایریولا نے کہا ہے کہ ''روہنگیا پناہ گزینوں کا بحران شروع ہونے کے بعد آئی او ایم انہیں مستقل طور سے ضروری انسانی امداد مہیا کر رہا ہے۔''

23 جنوری تک تقریباً 300 پناہ گزین ان ممالک میں آ چکے ہیں اور ان کی آمد میں اضافے کے ساتھ آئی او ایم ان لوگوں کو ضروری انسانی امداد مہیا کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں میں تیزی لا رہا ہے۔

بنیادی خدمات کی فراہمی

سب سے زیادہ پناہ گزین انڈونیشیا میں آئے ہیں جہاں آئی او ایم انہیں بنیادی خدمات تک رسائی میں سہولت دینے کے لیے مقامی حکام، این جی اوزکے شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین 'یو این ایچ سی آر' کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

آئی او ایم نے انہیں عارضی پناہ گاہیں مہیا کرنے اور پانی کی فراہمی، خوراک تک رسائی اور فضلہ ٹھکانے لگانے کی سہولت دینے کے علاوہ تحفظ اور طبی خدمات بھی مہیا کی ہیں۔

ٹیمیں ان پناہ گزینوں سے روہنگیا زبان میں معلومات بھی حاصل کر رہی ہیں تاکہ انہیں انسانی سمگلنگ اور انسانی خریدوفروخت سے لاحق خطرات، صںفی بنیاد پر تشدد اور جنسی استحصال و زیادتی کے بارے میں آگاہی دی جا سکے۔

حصول تعلیم و رہائش کے لیے امداد

آئی او ایم تھائی لینڈ میں روہنگیا مہاجر بچوں اور ماؤں کو حراست میں رکھنے کے متبادل اقدامات کو فروغ دینے اور پناہ گاہوں میں رہنے والوں کے لیے تعلیمی خدمات میں اضافے کے علاوہ انہیں طبی خدمات بھی مہیا کر رہا ہے۔

اسی دوران آئی او ایم ملائشیا میں پناہ گزینوں کو درپیش بے دخلی کے خدشے سے بچانے کے لیے ان کی حالت سے متعلق جائزوں کے بعد انہیں کرایے پر رہائش کے حصول کے لیے نقد امداد کی فراہمی میں وسعت لا رہا ہے۔

2020 سے اب تک تینوں ممالک میں 3,000 سے زیادہ روہنگیا آئی و ایم سے براہ راست مدد حاصل کر چکے ہیں۔