انسانی کہانیاں عالمی تناظر

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں زرعی غذائی نظام اہم، ایف اے او

ہیٹی میں سمندری طوفان کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی کیفیت میں ایک خاتون سبزی کا اپنا ٹھیلا لگائے کھڑی ہے۔
UN Photo/Logan Abassi
ہیٹی میں سمندری طوفان کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی کیفیت میں ایک خاتون سبزی کا اپنا ٹھیلا لگائے کھڑی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں زرعی غذائی نظام اہم، ایف اے او

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دور رکھنے میں زرعی غذائی نظام کا اہم کردار ہے اور اس شعبے میں نقصان و تباہی کے ازالے کے لیے مزید مالی وسائل مہیا کرنا ہوں گے۔

'ایف اے او' کی ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ موسمیاتی بحران ضرورت کے مطابق خوراک پیدا کرنے کے معاملے میں دنیا کی صلاحیت پر اثرانداز ہو رہا ہے۔ اس طرح پانی، مٹی اور حیاتیاتی تنوع پر کئی طرح کے منفی اثرات اور شدید موسمی واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے غذائی عدم تحفظ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

Tweet URL

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کو ڈونگ یو کا کہنا ہے کہ اس شعبے میں استحکام لانے، موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے، اس کے اثرات کو کم سے کم رکھنے اور غذائی تحفظ کے طریقے پہلے ہی موجود ہیں۔ 

انہوں نے یہ بات 'کاپ 28' میں رہنماؤں کے پہلے اجلاس سے خطاب میں کہی جو خوراک و زراعت کے لیے مخصوص تھا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جن سے مالی وسائل کی قلت کو دور کیا جا سکے اور ان کی سب سے زیادہ ضرورت مند طبقات کو فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ اس میں چھوٹے کسان خاص طور پر اہم ہیں۔

کم وسائل زیادہ پیداوار

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے زرعی پیداوار، مویشیوں کی افادیت اور غذائی پیداوار کی حیثیت سے مچھلیوں اور آبی حیات پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ زرعی غذا کے نظام اور ان کے فروغ میں مدد دینے اور ان پر انحصار کرنے والے لوگ موسمیاتی تبدیلی سے بڑے پیمانے پر نقصان اور تباہی کا سامنا کر رہے ہیں۔

تاہم اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر مالی وسائل کی فراہمی میں اضافے کے باوجود اس شعبے کو زیادہ مدد نہیں مل رہی۔ 2021 میں ایسے مالی وسائل کا 20 فیصد سے بھی کم زرعی غذائی شعبے کے حصے میں آیا تھا۔

کو ڈونگ یو نے کہا کہ دنیا کو کم وسائل خرچ کر کے زیادہ پیداوار حاصل کرنا ہو گی۔ زرعی غذا کے نظام کو مزید موثر، مشمولہ، مستحکم اور پائیدار بنانا ہو گا۔ اس طرح خوراک کی دستیابی، اس تک رسائی اور اس کے سستے داموں حصول میں مدد ملے گی اور پائیدار ترقی کے تمام اہداف تک پہنچا جا سکے گا۔

ایف اے او کا 'امارات اعلامیہ'

ڈائریکٹر جنرل نے پائیدار زراعت، مستحکم غذائی نظام اور موسمیاتی اقدامات کے لیے امارات اعلامیے کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔ 134 ممالک نے اس اعلامیے کی توثیق کی ہے۔ 

اس اعلامیے میں موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے میں نظام ہائے زراعت و خوراک کے اہم کردار پر زور دیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے سربراہان ریاست و حکومت کو بتایا کہ 'ایف اے او 1.5 ڈگری' لائحہ عمل اور امارات اعلامیہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس اعلامیے کی رسمی منظوری دبئی میں جاری 'کاپ 28' میں آئندہ دنوں دی جائے گی ہے۔