انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انٹرنیٹ استعمال میں اضافہ لیکن رسائی میں امیر غریب کا فرق موجود

دنیا بھر میں 70 فیصد مردوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے جبکہ خواتین میں یہ تناسب 65 فیصد ہے۔
© Ed Pagria
دنیا بھر میں 70 فیصد مردوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے جبکہ خواتین میں یہ تناسب 65 فیصد ہے۔

انٹرنیٹ استعمال میں اضافہ لیکن رسائی میں امیر غریب کا فرق موجود

معاشی ترقی

دنیا بھر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں متواتر مگر غیرمساوی طور سے اضافہ ہو رہا ہے۔ امیر ممالک میں بیشتر آبادی 5 جی نیٹ ورک استعمال کر رہی ہے جبکہ غریب ملکوں کے لوگ تاحال اس ٹیکنالوجی تک رسائی سے محروم ہیں۔

یہ بات بین الاقوامی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) کی نئی رپورٹ 'حقائق اور اعدادوشمار 2023' میں بتائی گئی ہے۔

Tweet URL

اس رپورٹ میں پہلی مرتبہ انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں تجزیہ بھی شامل ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں دنیا بھر کی 80 فیصد انٹرنیٹ ٹریفک فکسڈ براڈ بینڈ کے ذریعے ہوئی۔ یہ براڈ بینڈ عام طور پر دفاتر اور گھروں میں استعمال ہوتا ہے۔ رواں سال اس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک موبائل براڈ بینڈ نیٹ ورک سے کہیں زیادہ رہی۔

تاہم دنیا کے امیر اور غریب ممالک میں فکسڈ نیٹ ورک کے حوالے سے تفاوت دیکھنے کو ملتا ہے۔ کم آمدنی والے ممالک میں انٹرنیٹ مہنگا ہونے اور اس حوالے سے درکار بنیادی ڈھانچے کے فقدان کی وجہ سے ایک فکسڈ براڈ بینڈ کو اوسط 100 لوگ استعمال کرتے ہیں۔ 

موبائل نیٹ ورک سب کے لیے نہیں

'آئی ٹی یو' اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا خصوصی ادارہ ہے۔ اس نے رواں سال کے آغاز میں بتایا تھا کہ 2023 میں تقریباً 2.6 ارب لوگوں یا دنیا کی ایک تہائی آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے۔

ادارے کی سیکرٹری جنرل ڈورین بوگڈان۔مارٹن کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ ٹیکنالوجی جس قدر وسعت اور رفتار پکڑ رہی ہے، ہر ایک کو دنیا کے ساتھ رابطے میں لانا اتنا ہی ضروری اور فوری اہمیت کا حامل ہے۔ عالمگیر اور بامعنی ربط کے وعدے کو پورا کرنا اس پائیدار مستقبل کو ممکن بنانے کے لیے بہت اہم ہے جس کی سبھی کو خواہش اور ضرورت ہے۔ 

'آئی ٹی یو' کی اس رپورٹ سے اندازہ ہوتا ہے کہ 2019 میں تجارتی بنیادوں پر آغاز کے بعد 5 جی موبائل نیٹ ورک دنیا کی تقریباً 40 فیصد آبادی تک پہنچ چکا ہے۔ تاہم اس تک لوگوں کی رسائی غیرمساوی ہے۔ 

زیادہ آمدنی والے ممالک میں 89 فیصد لوگ 5 جی نیٹ ورک استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب کم آمدنی والے ممالک میں یہ سہولت تاحال میسر نہیں۔ 

کم آمدنی والے بہت سے ممالک میں 3 جی ہی انٹرنیٹ سے ربط کا واحد ذریعہ ہے۔ تاہم اس سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے تمام فوائد تک رسائی حاصل نہیں ہو پاتی۔ 

صنفی تفریق و شہری دیہاتی تقسیم

رواں سال دنیا کے تمام علاقوں کے نوجوانوں میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا بھر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے نوجوانوں میں 15 سے 24 سال کی درمیانی عمر کے افراد کی تعداد 79 فیصد ہے جو کہ باقی آبادی میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں سے 14 فیصد زیادہ ہے۔

انٹرنیٹ کے استعمال کی بات ہو تو صنفی تفریق بھی واضح دکھائی دیتی ہے۔ دنیا بھر میں 70 فیصد مردوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ہے جبکہ خواتین میں یہ تناسب 65 فیصد ہے۔ یہ تعداد 2022 کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے۔ تاہم دنیا بھر کی آف لائن آبادی میں خواتین کی تعداد غیرمتناسب طور سے 17 فیصد زیادہ ہے۔

انٹرنیٹ کے استعمال میں شہری دیہاتی تقسیم بھی بدستور موجود ہے۔ شہروں میں رہنے والے 81 فیصد لوگ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔ دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ سے کام لینے والوں کے مقابلے میں یہ تعداد 1.6 گنا زیادہ ہے۔

موبائل فون کے استعمال میں اضافہ

دنیا بھر میں موبائل فون کی ملکیت انٹرنیٹ کے استعمال سے زیادہ ہے۔ رواں سال 10 سال کی عمر سے زیادہ تقریباً 78 فیصد لوگ موبائل فون کے مالک ہیں۔

اوسطاً، ہر خطے اور ہر آمدنی سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں موبائل فون کے مالک افراد کی تعداد انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے ہر خطے میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت 5.4 بلین لوگ یا دنیا کی آبادی کا 67 فیصد انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے۔

یورپ، دولت مشترکہ کے ممالک اور براعظم ہائے امریکہ میں 90 فیصد آبادی انٹرنیٹ سے کام لیتی ہے۔ عرب ممالک، ایشیا اور الکاہل خطے میں دو تہائی آبادی کے پاس انٹرنیٹ موجود ہے۔ تاہم افریقہ میں صرف 37 فیصد لوگوں کو یہ سہولت میسر ہے۔