انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انٹرنیٹ: استعمال و انتظام میں خامیاں دور کرنے کی ضرورت

اقوام متحدہ کے مطابق پورے کا پورا سماج ڈیجیٹل صورت اختیار کر رہا ہے۔
UNICEF/ DIefaga
اقوام متحدہ کے مطابق پورے کا پورا سماج ڈیجیٹل صورت اختیار کر رہا ہے۔

انٹرنیٹ: استعمال و انتظام میں خامیاں دور کرنے کی ضرورت

پائیدار ترقی کے اہداف

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رابطوں اور ڈیجیٹل انتظام کے شعبے میں خامیوں کو دور کرنے کے لیے اکٹھے کام کرنے اور ڈیجیٹل تعاون میں انسانی حقوق اور انسانوں پر مرتکز طریقہ کار سے کام لینے پر زور دیا ہے۔

انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلق جاپان میں جاری 18ویں سالانہ فورم (آئی جی ایف) کے موقع پر اپنے افتتاحی پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے ارضی سیاسی تناؤ، بحرانوں اور وسیع ہوتی عدم مساوات میں عالمی برادری کو پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل میں بہت سے مسائل درپیش ہیں اور ان پیچیدگیوں سے نکلنے کے لیے انٹرنیٹ کا بہت اہم کردار ہے۔

Tweet URL

اس فورم کا انعقاد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کیا ہے اور یہ انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلقہ امور پر بات چیت کے لیے عالمگیر کثیرفریقی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔ 

'آئی جی ایف' کے اجلاس انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلق معلومات اور کارآمد پالیسیوں اور طریقہ ہائے کار کے تبادلے میں سہولت دیتے ہیں تاکہ انٹرنیٹ کا استحکام، سلامتی اور ترقی ممکن بنائی جا سکے۔

رواں سال 8 تا 12 اکتوبر ہونے والے اس فورم میں 170 سے زیادہ ممالک سے 8,000 سے زیادہ رجسٹرڈ شرکا اکٹھے ہوئے ہیں۔ اس طرح یہ اب تک کا سب سے بڑا اور جغرافیائی اعتبار سے متنوع ترین فورم ہے۔ حکومت، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور تکنیکی شعبے نیز بین الاقوامی اداروں سے تعلق رکھنے والے لوگ اس فورم میں شریک ہیں۔

امسال "ہم جو انٹرنیٹ چاہتے ہیں، تمام لوگ بااختیار" اس فورم کا بنیادی موضوع ہے۔ 

خدشات کا توڑ

مصنوعی ذہانت (اے آئی) سمیت ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزتر ترقی اور موجودہ نابرابریوں میں اضافے کے خدشے کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس فورم میں یہ جائزہ لیا جانا ہے کہ ٹیکنالوجی سے متعلق خدشات میں کمی لاتے ہوئے اس سے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ 

اگرچہ ٹیکنالوجی چند مخصوص ممالک میں بہت تیزی سے ترقی پا رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دنیا بھر میں 2.6 بلین لوگ تاحال آف لائن ہیں اور ان میں بیشتر کا تعلق عالمگیر جنوب اور بدحال سماجی گروہوں سے ہے۔ 

اقوام متحدہ کے مطابق، پورے کا پورا سماج ڈیجیٹل صورت اختیار کر رہا ہے جس سے رابطے میں اور بغیر رابطہ دونوں طرح کے لوگوں یکساں طور سے متاثر ہوتے ہیں تاہم اس کے فوائد سبھی تک یکساں مقدار میں نہیں پہنچتے۔ 

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فوائد کا حصول 

فورم کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے عالمگیر ڈیجیٹل معاہدےکی اہمیت کو بھی واضح کیا جس کا مقصد انسانوں پر مرتکز ڈیجیٹل مستقبل کے لیے اصول، مقاصد اور اقدامات طے کرنا ہے۔ اس معاہدے پر آئندہ برس 'مستقبل کی کانفرنس' میں بات ہو گی۔

 ان کا کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کی تکمیل، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات اور بہتر دنیا کی تعمیر ممکن بنانے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فوائد سے کام لینا ہو گا۔ حکومتوں، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کو یہ یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے اکٹھے ہونا ہو گا کہ اس معاہدے میں کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔

ہمیں کیسا انٹرنیٹ چاہیے

فورم کے پہلے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے مقرر کردہ 'آئی جی ایف لیڈرشپ پینل' کے سربراہ اور انٹرنیٹ کے بانیوں میں شامل ونٹ سرف اور پینل کی نائب سربراہ اور صحافی ماریا ریسا نے 'ہم کیسا انٹرنیٹ چاہتے ہیں' کے عنوان سے مقالہ پیش کیا۔ ماریا ریسا 2021 میں امن کا نوبیل انعام جیت چکی ہیں۔

اس مقالے میں کہا گیا ہے کہ معاشی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کے لیے ڈیجیٹل انتظام ضروری ہے اور پائیدار ترقی میں اس کا اہم کردار ہے۔