انسانی کہانیاں عالمی تناظر

اقوام متحدہ کے فورم پر ’ڈیجیٹل غربت‘ کا مسئلہ زیربحث

افریقہ ڈیجیٹل رابطوں کے حوالے سے باقی دنیا سے پیچھے ہے جہاں 60 فیصد آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
© UNICEF/Everett
افریقہ ڈیجیٹل رابطوں کے حوالے سے باقی دنیا سے پیچھے ہے جہاں 60 فیصد آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے فورم پر ’ڈیجیٹل غربت‘ کا مسئلہ زیربحث

پائیدار ترقی کے اہداف

انٹرنیٹ کے انتظام پر اقوام متحدہ کا سالانہ فورم ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں جاری ہےجس کا مقصد پوری دنیا خصوصاً اُن 2.7 ارب لوگوں کے لیے آزاد، جامع اور محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کے لیے کُھلے دل سے اقدامات کرنا ہے جن کو انٹرنیٹ تک رسائی میسر نہیں ہے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''درست پالیسیوں کی بدولت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی خاص طور پر غریب ترین ممالک میں پائیدار ترقی میں بے مثال اضافہ کر سکتی ہے۔

''اس مقصد کے لیے ہمیں ربط بڑھانے اور ڈیجیٹل انتشار میں کمی لانے، ڈیجیٹل تقسیم پاٹنے کی مزید کوششوں اور انٹرنیٹ تک رسائی میں رکاوٹوں کو محدود کرنے، عام لوگوں کو زیادہ خودمختاری دینے اور بدسلوکی اور غلط اطلاعات میں کمی لانے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔''

Tweet URL

انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلق 17واں سالانہ فورم سوموار کو شروع ہوا اور جمعے تک جاری رہے گا۔ 11 سال کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اس فورم کا انعقاد افریقہ میں ہو رہا ہے۔ اس سے ایسے خطے پر توجہ مرکوز ہوتی ہے جو ڈیجیٹل رابطوں کے حوالے سے باقی دنیا سے پیچھے ہے اور جہاں 60 فیصد آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

تقسیم پر قابو پانے کی ضرورت

دنیا بھر میں مردوں کی 62 فیصد اور خواتین کی 57 فیصد آبادی انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے۔ تقریباً تمام ایسے ممالک میں جہاں اس حوالے سے معلومات دستیاب ہیں، زیادہ تعلیم یافتہ لوگوں میں انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح اونچی ہے۔ ایسی ڈیجیٹل تقسیم یا ''ڈیجیٹل غربت'' پر قابو پانا اس فورم کے ایجنڈے میں نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔

اگرچہ کئی طرح کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی بدولت لوگوں کی زندگیوں اور ذرائع معاش میں بہتری آ رہی ہے، تاہم انٹرنیٹ کا بڑھتا ہوا استعمال جھوٹی خبروں، غلط معلومات اور نفرت پر مبنی اظہار کے پھیلاؤ، حساس اور نجی معلومات کے تواتر سے افشا اور آن لائن جرائم میں اضافے کا باعث بھی بن رہا ہے۔

''ساجھے، مستحکم اور اجتماعی مستقبل کے لیے مضبوط انٹرنیٹ'' اِس سال فورم کا موضوع ہے جو تمام لوگوں کو باہم جوڑنے اور انسانی حقوق کا تحفظ کرنے، ڈیجیٹل تقسیم سے بچنے، معلومات کے انتظام اور نجی اخفا کے تحفظ، حفاظت، سلامتی اور احتساب ممکن بنانے اور جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات اور مشترکہ ذمہ داری کا تقاضا کرتا ہے۔

پائیدار ترقی کے اہداف اور انٹرنیٹ کا کردار

معاشی اور سماجی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے نائب سیکرٹری جنرل لی جُنوا نے کہا ہے کہ ''انٹرنیٹ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب پیش رفت کی رفتار تیز کرے گا۔ یہاں ادیس ابابا میں ہمارا مشترکہ مقصد یہ ہے کہ اپنے ساجھے، مستحکم اور اجتماعی مستقبل کے لیے مضبوط انٹرنیٹ کی طاقت اور امکان سے بھرپور کام لیا جائے۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے فورم کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ''ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ مستقبل ڈیجیٹل ہو گا۔ لیکن ڈیجیٹل کا مستقبل انسان پر مرتکز ہونا چاہیے۔''

گوتیرش نے واضح کیا کہ ان کے تجویز کردہ بین الاقوامی ڈیجیٹل معاہدے کی بنیاد انسانی حقوق پر ہے اور اس کا مقصد بین الاقوامی ربط، آزادیء اظہار اور نجی اخفا کے تحفظ کے لیے انسان پر مرتکز ڈیجیٹل گنجائش مہیا کرنا اور معلومات کا محفوظ و ذمہ دارانہ استعمال یقینی بنانا ہے۔

انہوں ںے توقع ظاہر کی کہ 2024 میں ہونے والی کانفرنس برائے مستقبل میں حکومتیں اس معاہدے پر متفق ہو جائیں گی جس کے لیے ٹیکنالوجی کی کمپنیوں، سول سوسائٹی، ماہرین تعلیم اور دیگر نے بھی اپنا کردارادا کیا ہے۔