انسانی کہانیاں عالمی تناظر

لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ بڑھانے کی فوری ضرورت: یونیسکو چیف

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے دنیا بھر میں تعلیم تک لڑکیوں اور خواتین کی رسائی کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کہا (فائل فوٹو)۔
UNESCO
یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے دنیا بھر میں تعلیم تک لڑکیوں اور خواتین کی رسائی کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کہا (فائل فوٹو)۔

لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ بڑھانے کی فوری ضرورت: یونیسکو چیف

ثقافت اور تعلیم

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ یہ یقینی بنانے کی کوششیں تیز کریں کہ دنیا میں کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے۔

یہ بات یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کہی جہاں وہ خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے 2023 کے لیے یونیسکو کی تقریب تقسیم اعزازت سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پر ادارے کے خصوصی نمائندے پروفیسر پینگ لی یوآن بھی موجود تھے۔

Tweet URL

انہوں ںے دنیا بھر میں تعلیم تک لڑکیوں اور خواتین کی رسائی کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے کہا۔ 

مساوات کے لیے جدوجہد 

آڈرے آزولے کا کہنا تھا کہ 1995 میں عالمی برادری کی جانب سے خواتین کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلامیے اور اقدامات کے پروگرام کی منظوری کے بعد اس ضمن میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ 

آج دنیا بھر میں 90 فیصد لڑکیاں پرائمری تعلیم مکمل کرتی ہیں اور 40 فیصد سے زیادہ لڑکیوں اور خواتین کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی میسر ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ ترقی جاری رہنی چاہیے کیونکہ تعلیمی مساوات کا خواب تاحال حقیقت نہیں بنا۔ فی الوقت دنیا میں ناخواندہ لوگوں کی دو تہائی تعداد خواتین پر مشتمل ہے۔ 

غیرمعمولی اقدامات کا اعتراف 

یونیسکو کا اعزاز خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے غیرمعمولی اور اختراعی کام کرنے والے افراد، اداروں اور تنظیموں کو دیا جاتا ہے۔ 

اس کا آغاز 2015 میں چین کی تعاون سےہوا تھا۔ اس برس پاکستان اور چین میں دو منصوبے اس اعزاز کے حقدار قرار پائے ہیں۔ 

لڑکیوں کے لیے بہتر مستقبل 

پاکستان میں چلایا جانے والا سٹار سکولز پروگرام ہنگامی حالات میں لڑکیوں کی تعلیم یقینی بنانے کا کام کرتا ہے۔ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی 540,000 لڑکیاں اس پروگرام سے مستفید ہو رہی ہیں جن میں افغان اور روہنگیا مہاجرین اور گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب جیسی قدرتی آفات سے متاثرہ لوگ بھی شامل ہیں۔ 

اس پروگرام کو چلانے والے ادارے 'پاکستان الائنس فار گرلز ایجوکیشن' (پیج) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فجر پاشا نے یونیسکو کو بتایا کہ جب لڑکیاں سٹار سکول میں آتی ہیں تو انہیں ناصرف تعلیم یافتہ بنایا جاتا ہے بلکہ انہیں اعتماد اور سب سے بڑھ کر اپنے حقوق سےآگاہی بھی دی جاتی ہے تاکہ وہ جان سکیں کہ ان کا مستقبل بھی ہے۔ 

لڑکیوں کے لیے ترجیحی اقدامات 

چین میں جاری سپرنگ بَڈ پراجیکٹ 56 نسلی گروہوں سے تعلق رکھنے والی چار ملین بالغ لڑکیوں کو معیاری تعلیمی تک رسائی میں مدد دیتا ہے۔ یہ پروگرام ملک کے 31 صوبوں میں چلایا جا رہا ہے۔

پاکستان میں چلایا جانے والا سٹار سکولز پروگرام ہنگامی حالات میں لڑکیوں کی تعلیم یقینی بنانے کا کام کرتا ہے۔

چائنا چلڈرن اینڈ ٹین ایجرز فنڈ (سی سی ٹی ایف) کے زیراہتمام جاری اس اقدام کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب نو سالہ لازمی تعلیم کا نظام پورے ملک میں موجود نہیں تھا اور والدین کو اپنے بچوں کے سکول کی فیس اور کتابوں پر خود خرچ کرنا ہوتا تھا۔ 

'سی سی ٹی ایف' کے سیکرٹری جنرل ژانگ یان ہونگ نے یونیسکو کو بتایا کہ بعض دیہاتی گھرانے اس قدر غریب ہوتے ہیں کہ وہ اپنی لڑکیوں کو سکول نہیں بھیج سکتے۔ بعض لوگ دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں اور ان پر پرانے ثقافتی تعصبات کا غلبہ ہوتا ہے جو تعلیم کے معاملے میں لڑکیوں پر لڑکوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ 

ثقافتی ورثے کا دورہ 

آڈرے آزولے نے چین میں صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کی جنہوں نے یونیسکو کی ذمہ داریوں میں تعاون اور ادارے کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے اپنے ملک کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

ڈائریکٹر جنرل نے بیجنگ کے شہر ممنوعہ اور ژھوکوڈیان میں قدیم بیجنگ انسان کی دریافت کے مقام کا دورہ کیا جہاں قبل از تاریخ دور کے انسانی معاشروں کی باقیات پائی گئی ہیں۔ یہ دونوں مقامات یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہیں۔ 

عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات ایسی قدرتی اور ثقافتی جگہیں ہیں جو انسانیت کے لیے معمولی عالمگیر قدروقیمت کی حامل ہوتی ہیں اور دنیا بھر میں ایسے مقامات کی تعداد 1,000 سے کچھ زیادہ ہے۔

یونیسکو نے چین میں ان دونوں مقامات کو عالمی ورثے کے کنونشن کے تحت 1972 میں یہ درجہ دیا تھا۔