تعلیم کا عالمی دن: یونیسکو کا ہدف نفرت انگیزی کی روک تھام
تعلیم کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کا سائنسی، ثقافتی اور تعلیمی ادارہ (یونیسکو) دنیا بھر میں نفرت پر مبنی اظہار کے پھیلاؤ کو روکنے میں اساتذہ کے بنیادی کردار کو اجاگر کر رہا ہے۔
اس دن پر یونیسکو نے کہا ہے کہ تعصب، تفریق اور تشدد کو ہوا دینے والے بیانیوں کا مقابلہ کرنے میں تعلیم اور کمرہ جماعت میں تدریس کی خاص اہمیت ہے۔
یونیسکو کے مطابق گزشتہ برس 16 ممالک کے جائزے سے سامنے آیا ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے 67 فیصد لوگوں کو آن لائن ذرائع سے نفرت پر مبنی اظہار کا سامنا ہو چکا ہے۔ اس جائزے میں شامل 85 فیصد لوگوں نے گمراہ کن اطلاعات کے اثرات کی بابت تشویش کا اظہار کیا۔
تعلیم اور امن
تعلیم کے عالمی دن پر یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آزولے نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ تعلیم کو انسانی وقار اور امن کی اقدار کے فروغ کا ترجیحی ذریعہ بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اگر نفرت الفاظ سے شروع ہوتی ہے تو امن کا آغاز تعلیم سے ہوتا ہے۔
انسان جو کچھ سیکھتا ہے اس سے دنیا کے بارے میں اس کا نقطہ نظر تبدیل ہو جاتا ہے اور تعلیم سے ہی یہ تعین ہوتا ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ کیسا طرزعمل روا رکھتے ہیں۔
اسی خدشے سے نمٹنے کے لیے ادارے نے ہزاروں اساتذہ کے لیے ایک روزہ آن لائن تربیت کا اہتمام کیا۔ اس ورکشاپ کے ذریعے اساتذہ کو نفرت پر مبنی اظہار کے واقعات کی نشاندہی، ان پر قابو پانے اور ان کی روک تھام کے طریقے سکھائے گئے۔
تنقیدی فکر
اس موقع پر یونیسکو نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں وزرا، تعلیمی شعبے کے رہنماؤں اور اساتذہ کو بھی جمع کیا جنہوں نے پائیدار عالمی امن کے لیے تعلیم کے ممکنہ کردار پر تبادلہء خیال کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غلط معلومات آن لئن اور آف لائن تیزی کے ساتھ پھیلتی ہیں، اور سب کو مل کر ان کا ابتداء ہی میں تدارک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر نوجوانوں کی تنقیدی فکر رکھنے کی تربیت کا عہد کریں تاکہ وہ جھوٹ اور سچ میں تفریق کر سکیں۔