انسانی کہانیاں عالمی تناظر

افغانستان میں معاشی بدحالی سے جرائم اور دہشتگردی پنپ رہے ہیں: صدر جنرل اسمبلی

افغانستان کے موجودہ حالات میں خواتین اور بچے سب سے زیادہ تکلیف میں ہیں۔
UNAMA/Shamsuddin Hamedi
افغانستان کے موجودہ حالات میں خواتین اور بچے سب سے زیادہ تکلیف میں ہیں۔

افغانستان میں معاشی بدحالی سے جرائم اور دہشتگردی پنپ رہے ہیں: صدر جنرل اسمبلی

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی نے خبردار کیا ہے کہ دو تہائی افغانوں کو بھوک کا سامنا ہے اور افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم طالبان کے ''بے تکے احکامات'' سے مشروط ہے جبکہ افیون کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر اضافے کے باعث ملک میں جرائم اور دہشت گردی ایک مرتبہ پھر زور پکڑ رہے ہیں۔

انہوں ںے اس وقت طالبان کے زیراقتدار اور تقریباً پانچ دہائیوں تک ''مسلسل جنگ'' کا سامنا کرنے والے اس ملک میں عام زندگی کی قریباً تباہ کن تصویر پیش کی ہے۔ جنرل اسمبلی کے صدر نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے 4.4 ارب ڈالر کی امدادی اپیل کے تحت جمع کیے جانے والے مالی وسائل میں 2.3 ارب ڈالر کی کمی کو پورا کرے۔

Tweet URL

'اخلاقی تقاضہ'

اقوام متحدہ کے نمائندہ ترین ادارے کے مکمل اجلاس میں سفیروں سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ''افغانستان میں جامع اور پائیدار امن کے قیام میں مدد دینا عالمی برادری کی ناصرف اخلاقی بلکہ عملی ذمہ داری بھی ہے۔''

اس موقع پر پیش کی جانے والی قرارداد میں افغانستان کی حالیہ سمت اور وہاں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد نازک حالات کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

قرارداد میں افغانستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تمام دوطرفہ یا کثیرفریقی معاہدوں اور وعدوں کا مکمل احترام کرے اور ان پر عملدرآمد یقینی بنائے جن پر اس نے دستخط کیے ہیں۔

منشیات اور دہشت

انہوں ںے کہا کہ انسانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے تباہ کن صورتحال کا سامنا کرنے والا یہ ملک اب ''ہیروئن اور افیون کی نذر ہو رہا ہے۔''

''مسلح جرائم اور دہشت گرد تنظیمیں ایک مرتبہ پھر زور پکڑ رہی ہیں۔ افغانستان کو ایسے پیچیدہ اور باہم مربوط مسائل کا سامنا ہے جنہیں طالبان حل نہیں کر سکتے یا نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مسائل کے ایسے حل نکالے جائیں جن میں افغان عوام کو ترجیح حاصل ہو۔ انہوں نے اس حوالے سے جنرل اسمبلی کی جانب سے فوری مدد پہنچانے کے لیے ایک ٹھوس طریقہ بھی تجویز کیا۔

جنرل اسمبلی کے صدر کا کہنا تھا کہ ''میں افغانستان کا بین الاقوامی سائنسی برادری کے ساتھ تعلق دوبارہ جوڑنے کی حوصلہ افزئی کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ ملک میں سائنسی برادری کی قابل احترام خواتین کو اپنی تحقیق اور جائزے جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔''

لڑکیوں کی تعلیم سے انکار کرنے والا واحد ملک

انہوں ںے کہا کہ افغانستان اب دنیا کا واحد ملک ہے جو لڑکیوں کو مکمل تعلیم کا حق دینے سے انکار کر رہا ہے اور ''طالبان کی جانب سے بظاہر بے تکے احکامات کے ہوتے ہوئے'' لڑکیوں کے لیے مستقبل کے امکانات پوری طرح غیریقینی ہیں۔

ملک میں طاقت ور ترین خواتین کے ''ملک کی صدر بننے کے خوابوں کی جگہ نوعمری کی شادی کی حقیقت نے لے لی ہے۔ طالبان کے احکامات کی رو سے کسی مرد نگران کے بغیر گھر سے نکلنے والی خواتین اور لڑکیوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

افغانستان کے صوبہ لوگر میں ایک باپ اپنے بچے کو یونیسف کی مدد سے چلنے والے طبی مرکز لا رہا ہے۔ حالیہ بارشوں اور سیلاب میں لوگوں کے گھروں کو کافی نقسان پہنچا ہے۔
© UNICEF/Arezo Haidary
افغانستان کے صوبہ لوگر میں ایک باپ اپنے بچے کو یونیسف کی مدد سے چلنے والے طبی مرکز لا رہا ہے۔ حالیہ بارشوں اور سیلاب میں لوگوں کے گھروں کو کافی نقسان پہنچا ہے۔

تمام افغانوں کو تحفظ دیں

کوروشی کا کہنا تھا کہ ''میں تمام افغانوں خصوصاً خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کا اپنا مطالبہ دہراتا ہوں۔''

انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ صنف، قومیت، مذہب یا سیاست سے قطع نظر تمام افغانوں کی حفاظت یقینی بنائیں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو تحفظ فراہم کریں اور امداد کی بلاروک ٹوک فراہمی میں مدد دیں۔

انہوں ںے اس چونکا دینے والی حقیقت کا تذکرہ کیا کہ معاشی گراوٹ کے ہوتے ہوئے منشیات ملک میں سب سے بڑا معاشی شعبہ بن گیا ہے۔ منشیات اور جرائم کی روک تھام سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ عرصہ میں افیون کی غیرقانونی کاشت میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سابا کوروشی نے کہا کہ ''ہم جانتے ہیں کہ یہ منشیات کہاں بھیجی جاتی ہیں۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ان سے کون فائدہ اٹھاتا ہے۔ منشیات کی سمگلنگ کے خطرے کا دہشت گردی اور علاقائی و عالمی سلامتی کو درپیش خطرے سے براہ راست تعلق ہے۔

طالبان کے احکامات کی رو سے کسی مرد نگران کے بغیر گھر سے نکلنے والی خواتین اور لڑکیوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
© UNICEF/Shehzad Noorani
طالبان کے احکامات کی رو سے کسی مرد نگران کے بغیر گھر سے نکلنے والی خواتین اور لڑکیوں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

سنجیدہ اقدامات کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ طالبان رہنماؤں کو انسداد دہشت گردی کے لیے سنجیدہ بات چیت میں شامل ہونا چاہیے تاکہ غیرملکی انتہاپسندوں کی ملک میں آمد کا سدباب کیا جائے اور افغان شہریوں کو دوسری جگہوں پر غیرملکی دہشت گرد جنگجو بننے سے روکا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ''افغانستان کو دوبارہ کبھی دہشت گردوں کے پھلنے پھولنے کی جگہ اور ان کا محفوظ ٹھکانہ نہیں بننا چاہیے۔ میں طالبان، دیگر افغانوں اور عالمی برادری کے ارکان سے کہتا ہوں کہ وہ افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے معاونتی مشن کی خصوصی نمائندہ کو اپنے مشن پر عملدرآمد میں مدد فراہم کریں۔''

بحث کے بعد جنرل اسمبلی نے یہ قرارداد 116 ووٹوں سے منظور کر لی جبکہ 10 ممالک اس موقع پر غیر حاضر رہے جن میں بیلارس، برونڈی، چین، جمہوریہ کوریا، ایتھوپیا، گنی، نکاراگواء، پاکستان، روس اور زمبابوے شامل ہیں۔