انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سلامتی کونسل کی افغانستان میں مسجد پر حملے کی مذمت

افغانستان کی ایک مسجد میں لوگ نماز ادا کر رہے ہیں (فائل فوٹو)۔
UNAMA/Barat Ali Batoor
افغانستان کی ایک مسجد میں لوگ نماز ادا کر رہے ہیں (فائل فوٹو)۔

سلامتی کونسل کی افغانستان میں مسجد پر حملے کی مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کے شمالی صوبے بلغان کی مسجد پر دہشت گردی کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس واقعے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

13اکتوبر کو صوبائی دارالحکومت پُل خمری کی امام زمان مسجد میں ہونے والے اس دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی۔ ابتدائی میڈیا اطلاعات کے مطابق حملے میں کم ازکم سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرین کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔

محاسبے کی ضرورت

ارکان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے ایسے قابل مذمت افعال کا ارتکاب کرنے والوں، انہیں منظم کرنے والوں، ایسے کاموں کے لیے مالی مدد اور سرپرستی مہیا کرنے والوں کا محاسبہ کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام اقسام اور اشکال افغانستان اور دنیا بھر میں امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرہ ہیں۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون بشمول انسانی حقوق کے عالمی قانون، مہاجرین کے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ہر ذریعے سے کام لیتے ہوئے دہشت گردی کی صورت میں عالمی امن و سلامتی کو درپیش خطرات کا مقابلہ کریں۔

دہشت گردی ناقابل قبول

انہوں نے ممالک سے کہا کہ اس مقصد کے لیے وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی مطابقت سے تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور سے تعاون کریں۔

ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے تمام اقدامات مجرمانہ اور ناقابل جواز ہیں خواہ ان کا محرک کوئی بھی ہو اور ان کا ارتکاب کہیں بھی، کسی بھی وقت اور کسی نے ہی کیوں نہ کیا ہو۔