انسانی کہانیاں عالمی تناظر

عدم استحکام اور خانہ جنگی پورے افریقہ میں دہشت گردی بڑھا رہی ہیں

نائیجر کا ایک بے گھر خاندان اولام مہاجر کیمپ کے قریب سے گزر رہا ہے۔
UN Photo/Eskinder Debebe
نائیجر کا ایک بے گھر خاندان اولام مہاجر کیمپ کے قریب سے گزر رہا ہے۔

عدم استحکام اور خانہ جنگی پورے افریقہ میں دہشت گردی بڑھا رہی ہیں

امن اور سلامتی

بڑھتی ہوئی دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے جسے افریقہ میں خاص شدت سے محسوس کیا جا رہا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کی نائب سربراہ امینہ محمد نے منگل کو سلامتی کونسل میں بتائی۔

امینہ محمد نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی جانب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ''داعش، القاعدہ اور ان سے منسلک گروہوں سمیت دہشت گردوں اور متشدد انتہاپسندوں نے عدم استحکام اور تنازعات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا اور براعظم بھر میں حملے تیز کر دیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ''ایسے عناصر کی جانب سے نامعقول اور دہشت گردی کو ہوا دینے والے تشدد کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اور بہت سے لوگ اپنی زندگیوں اور روزگار میں دہشت گردی کے وسیع تر اثرات جھیل رہے ہیں۔''

دہشت کا پھیلاؤ

بہت سے دہشت گرد گروہوں کے نظریے میں خواتین سے نفرت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے اس لیے خواتین اور لڑکیاں خاص طور پر عدم تحفظ اور عدم مساوات کا شکار ہیں۔

گزشتہ دو سال میں داعش سے منسلک بعض متشدد ترین گروہوں نے وسعت پائی ہے اور مالی، برکینا فاسو اور نائیجر سمیت خلیج گنی کے جنوب میں ان کی موجودگی بڑھ رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی اعلیٰ عہدیدار نے یاد دلایا کہ ''دہشت گرد اور متشدد انتہاپسند گروہوں نے عدم استحکام اور انسانی مصائب کو بڑھاوا دیا ہے۔ وہ جنگ سے نجات پانے والے کسی ملک کو دوبارہ تصادم کی نذر کر سکتے ہیں۔''

افریقہ کے اندر دہشت گردی کا پھیلاؤ صرف افریقی رکن ممالک کا ہی مسئلہ نہیں ہے: امینہ محمد
UN Photo/Stuart Price
افریقہ کے اندر دہشت گردی کا پھیلاؤ صرف افریقی رکن ممالک کا ہی مسئلہ نہیں ہے: امینہ محمد

خطرناک ممالک

اگرچہ دہشت گرد، غیرریاستی مسلح گروہ اور مجرمانہ نیٹ ورک عام طور پر سمگلنگ، انسانی خریدوفروخت اور غیرقانونی طور سے مالی وسائل جمع کرنے کے دیگر طریقوں کے ذریعے مختلف مقاصد اور حکمت عملی پر عمل پیرا ہوتے ہیں تاہم بعض اوقات وہ قانونی مسلح افواج کی صورت میں بھی سامنے آتے ہیں۔

چونکہ ڈیجیٹل ذرائع نفرت اور غلط اطلاعات پھیلانے کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں اس لیے دہشت گرد اور دیگر جرائم پیشہ گروہ موسمیاتی تبدیلی سے جنم لینے والے بین السماجی تناؤ اور غذائی عدم تحفظ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

دہشت گردی کی عالمگیریت

امینہ محمد نے کہا کہ آج کی انتہائی مربوط دنیا میں افریقہ کے اندر دہشت گردی کا پھیلاؤ ''صرف افریقی رکن ممالک کا ہی مسئلہ نہیں ہے۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''یہ مسئلہ ہم سب کا ہے۔ بین الاقوامی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا موثر کثیرملکی اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔''

دہشت گردی موسمیاتی ہنگامی صورتحال سے مسلح جنگوں اور غربت و عدم مساوات سے غیرقانونی سائبر سپیس اور کووڈ۔29 سے غیرمساوی بحالی تک ہر طرح کے دیگر خطرات کے ساتھ مجتمع ہو رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی نائب سربراہ نے ایک کُلی اور جامع طریقہ کار کے لیے امن کے نئے ایجنڈے کا حوالہ دیا جو ہماری 'کامن ایجنڈا رپورٹ' کا حصہ ہے۔

انہوں نے قرار دیا کہ بڑھتی ہوئی تقسیم کے ہوتے ہوئے یہ ایجنڈا خطرات سے نمٹنے اور امن و سلامتی کے ہمارے مجموعی نظام کو بہتر بنانے کے طریقے تجویز کرتا ہے۔

برکینو فاسو کے فوجی نائیجر اور مالی کی سرحد پر ایک کارروائی میں مصروف
© Michele Cattani
برکینو فاسو کے فوجی نائیجر اور مالی کی سرحد پر ایک کارروائی میں مصروف

انسداد دہشت گردی کے اقدامات

امینہ محمد نے افریقہ میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو فروغ دینے کے لے پانچ تجاویز کا خاکہ پیش کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ ''روک تھام بدستور ہمارا بہترین اقدام ہے۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''ہمیں عدم استحکام اور تنازعات سے نمٹنا ہو گا جو براہ راست دہشت گردی کا باعث بن سکتے ہیں اور اس کے ساتھ ہمیں ایسے حالات پر بھی قابو پانا ہو گا جنہیں دہشت گرد اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

اس کے بعد انہوں ںے مقامی سطح پر صنفی اعتبار سے حساس 'کُل سماجی' طریقہ ہائے کار اختیار کرنے کے لیے کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ''دہشت گردی، پدرسریت اور صنف کی بنیاد پر تشدد میں پیچیدہ ربط پایا جاتا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں کو خواتین اور لڑکیوں کی بامعنی شرکت اور قیادت کے ذریعے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے،''

اپنے تیسرے نکتے میں انہوں نے واضح کیا کہ''انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی آڑ میں انسانی حقوق یا بین الاقوامی قانون کو پامال نہیں ہونا چاہیے۔''

چوتھے نکتے میں انہوں ںے ایسی علاقائی تنظیموں کی اہمیت پر زور دیا جو مقامی تناظر میں دہشت گردوں اور متشدد انتہاپسند گروہوں کی جانب سے لاحق مسائل پر قابو پا سکتی ہیں۔

آخر میں انہوں نے دہشت گردی کی روک تھام اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے''مالی وسائل کی پائیدار اور قابل اعتبار فراہمی کی بات کی۔''

انہوں ںے اس یقین کا اظہار کیا کہ آج کی بحث موسمیاتی کانفرنس کے لیے بصیرت مہیا کرے گی اور ''براعظم بھر میں پُرامن اور مستحکم معاشرے قائم کرنے میں مدد دے گی۔''

مالی کے شمال مشرقی علاقے میناکا میں دہشتگرد گروہوں اور مسلح جتھوں کی وجہ سے بدامنی میں اضافہ ہوا ہے۔
MINUSMA/Gema Cortes
مالی کے شمال مشرقی علاقے میناکا میں دہشتگرد گروہوں اور مسلح جتھوں کی وجہ سے بدامنی میں اضافہ ہوا ہے۔

اختیار کی بحالی: گھانا کے صدر کی بات

گھانا نے نومبر کے لیے کونسل کی صدارت سنبھالی ہے جس کے صدر نانا ایڈو ڈنکوا اکوفو۔ایڈو نے موثر ریاستی اختیار کی بحالی اور براعظم بھر میں جامع حکمرانی کو فروغ دینے کی اہمیت کی توثیق کی۔ انہوں نے کونسل پر زور دیا کہ وہ افریقن یونین کے زیر قیادت انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کرے اور اس سلسلے میں قابل بھروسہ مالی وسائل بھی فراہم کیے جائیں۔

افریقن یونین (اے یو) کمیشن کے چیئرمین موسی فاکی مہمت نے اپنے بریفنگ میں دہشت گردی کے ہاتھوں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے مادی و نفسیاتی نقصان کی جانب توجہ دلائی اور کہا کہ روایتی اقدامات اور پرانے طریقے نئی صورت اختیار کرتے خطرات کا سدباب کرنے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔