انسانی کہانیاں عالمی تناظر

منصفانہ دنیا کے یو این منصوبے پر عملدرآمد تیز کرنے پر فورم کا اجلاس

انڈیا کے ایک سکول میں لڑکیاں سائنس کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
© UNICEF/Srikanth Kolari
انڈیا کے ایک سکول میں لڑکیاں سائنس کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

منصفانہ دنیا کے یو این منصوبے پر عملدرآمد تیز کرنے پر فورم کا اجلاس

پائیدار ترقی کے اہداف

پائیدار ترقی پر اقوام متحدہ کا اعلیٰ سطحی فورم (ایچ ایل پی ایف) 8 جولائی سے نیویارک میں شروع ہو رہا ہے جس میں 2030 تک دنیا میں نمایاں بہتری لانے کی غرض سے رکن ممالک کے منصوبوں پر بات چیت کی جائے گی۔

فورم میں گزشتہ برس پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) پر ہونے والی کانفرنس کے بعد اب تک ہونے والی پیش رفت زیربحث آئے گی۔ دو روزہ فورم میں دنیا بھر سے حکومتوں کے وزرا، پائیدار ترقی کے لیے کام کرنے والے عام لوگ اور سول سوسائٹی کے ارکان شریک ہوں گے اور اس کی کارروائی یو این ویب ٹی وی  پر بھی نشر کی جائے گی۔

اس فورم کے حوالے سے پانچ اہم باتوں سے آگاہی ضروری ہے۔

مڈغاسکر کی چھیاسٹھ سالہ جینٹ کساوا سے کھانا تیار کر رہی ہیں جبکہ بچے خوراک ملنے کے منتظر ہیں۔
© WFP/Lena von Zabern
مڈغاسکر کی چھیاسٹھ سالہ جینٹ کساوا سے کھانا تیار کر رہی ہیں جبکہ بچے خوراک ملنے کے منتظر ہیں۔

1۔ عالمگیر اہداف کا حصول

'ایچ ایل پی ایف' کا آغاز 2015 میں پائیدار ترقی کے ایجنڈا برائے 2030 اور اس کے اہداف (ایس ڈی جی) طے پانے کے بعد ہوا تھا۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے منظور اور اختیار کردہ اس ایجنڈے کو عام طور لوگوں اور کرہ ارض کے بہتر مستقبل کا خاکہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس ایجنڈے کے 17 اہداف ہیں جو غربت، تعلیم، صنفی مساوات اور ماحولیات جیسے مسائل کا احاطہ کرتے ہیں۔

2023 میں ہونے والی 'ایس ڈی جی' کانفرنس میں ان اہداف کے حصول کی بقیہ نصف مدت کے لیے لائحہ عمل طے پایا تھا۔ اس دوران یہ بھی بتایا گیا کہ بیشتر اہداف کی جانب خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہو رہی۔ حالیہ فورم میں شریک ہونے والے مندوبین نئے جوش و جذبے سے اہداف کے حصول کا کام تیز کرنے کا عہد کریں گے۔

2۔ پانچ اہداف کا جائزہ

امسال جن اہداف کا جائزہ لیا جائے گا ان میں غربت کا خاتمہ (ایس ڈی جی 1)، بھوک سے نمٹنا (ایس ڈی جی 2)، موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات (ایس ڈی جی 13)، امن، انصاف اور مضبوط ادارے (ایس ڈی جی 16) اور اہداف کے لیے شراکتیں (ایس ڈی جی 17) شامل ہیں۔

اس موقع پر ہونے والی بات چیت میں رواں سال 'ایس ڈی جی' کے حوالے سے پیش رفت پر مبنی رپورٹ کے اہم نکات زیربحث آئیں گے اور اب تک ہونے والے کام کا جامع جائزہ لیا جائے گا۔

رپورٹ کے نمایاں نکات میں یہ بھی شامل ہے کہ 2022 میں 700 ملین لوگ روزانہ 2.15 ڈالر سے کم آمدنی میں گزارا کرنے پر مجبور تھے جبکہ 783 ملین کو بھوک کا سامنا تھا۔ علاوہ ازیں، گزشتہ نو برس کرہ ارض پر اب تک کا گرم ترین عرصہ تھا اور دنیا بھر کے ممالک میں بیشتر لوگ انصاف تک رسائی سے محروم ہیں۔

'ایس ڈی جی' کے ہر مقصد کو اہداف میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے بعض پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے (جیسا کہ، بچوں میں اموات کی شرح میں کمی) تاہم ایسے اہداف کی تعداد پانچ فیصد سے بھی کم ہے۔ تقریباً ایک تہائی اہداف پر پیش رفت تھم چکی ہے یا ان سے متعلق صورتحال میں پہلے سے زیادہ بگاڑ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

افغانستان کے صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں لڑکیوں کا ایک سکول۔
© UNICEF/Mark Naftalin
افغانستان کے صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں لڑکیوں کا ایک سکول۔

3۔ طریق کار اور تجربات کا تبادلہ

اقوام متحدہ یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ امید اب بھی قائم ہے۔ اس کا اندازہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع کی تنصیب، بیشتر خطوں میں لڑکیوں کے لیے صنفی عدم مساوات میں آنے والی کمی اور سکولوں میں ان کی تعداد اور کارکردگی میں بہتری اور ایچ آئی وی/ایڈز سے نمٹنے کے لیے پیش رفت سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

فورم میں متعدد ممالک 'ایس ڈی جی' کو حاصل کرنے کے بہترین طریقہ ہائے کار، سیکھے گئے اسباق اور اپنے رضاکارانہ قومی جائزوں کے نتائج سے بھی آگاہ کریں گے۔

اپنے جائزے پیش کرنے والے ممالک کی مکمل فہرست یہاں دیکھیے۔

معاشی و سماجی امور کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل لی جنہوا نے کہا ہے کہ انسانوں نے بارہا ثابت کیا ہے کہ جب وہ اکٹھے کام کرتے اور اپنے اذہان سے اجتماعی طور پر کام لیتے ہیں تو مشکل سے مشکل مسائل کا حل بھی نکل سکتا ہے۔

4۔ تمام لوگوں کی آواز

2030 کے لیے پائیدار ترقی کا ایجنڈا محض حکومتوں پر ہی نہیں بلکہ معاشرے کے تمام شعبوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ دو ہفتوں پر مشتمل فورم میں متعدد خصوصی اجلاس اور ذیلی اجلاس بھی ہوں گے جن میں خواتین، بچوں، نوجوانوں، این جی اوز، قدیمی مقامی لوگوں، کسانوں اور مقامی سطح کے حکام کی خصوصی دلچسپی کے بہت سے موضوعات پر تبادلہء خیال کیا جائے گا۔

فورم کے پہلے ہفتے میں 'ایس ڈی جی' کے حصول کے لیے سائنسی بنیاد پر اقدامات کے حوالے سے بات چیت ہو گی۔ علاوہ ازیں، اس دوران مقامی و علاقائی حکومتوں کو موثر کردار کے قابل بنانے اور تعلیم میں تبدیلی لانے پر بھی غور وخوض کیا جائے گا۔ دوسرے ہفتے میں غذائی تحفظ و غذائیت، آبی اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی پر بات چیت ہو گی۔

فورم کا مکمل پروگرام یہاں دیکھیے۔

پائیدار ترقی کے سترہ اہداف پر مبنی بلاک اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیو یارک میں ایستادہ ہیں۔
UN Photo/Manuel Elías
پائیدار ترقی کے سترہ اہداف پر مبنی بلاک اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیو یارک میں ایستادہ ہیں۔

5۔ اگلا پڑاؤ: کانفرنس برائے مستقبل

یہ فورم کانفرنس برائے مستقبل کی تیاریوں کے لیے بھی مددگار ہو گا جو رواں سال 22 اور 23 دسمبر کو منعقد ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی ہفتے میں مرکزی اہمیت حاصل ہو گی اور اسے کثیرفریقی نظام کو ازسرنو مضبوط بنانے اور دنیا کو 'ایس ڈی جی' کے حصول کی جانب درست سمت میں گامزن کرنے کا موقع قرار دیا گیا ہے۔

دونوں مواقع پر مالی وسائل کی فراہمی کے لیے ہونے والی پیش رفت بحث کا خاص موضوع ہو گی اور حالیہ فورم میں ہونے والی بات چیت سے کانفرنس برائے مستقبل کے اعلامیوں اور اہم دستاویزات کی تیاری میں مدد ملے گی۔

ان میں عالمگیر مسائل سے نمٹنے کے لیے ترجیحات اور اقدامات کے تعین کے لیے مستقبل کا معاہدہ، آئندہ نسلوں کے مفادات کے حق میں اعلامیہ اور عالمگیر ڈیجیٹل معاہدہ بھی شامل ہیں جو متوقع طور پر تمام انسانوں کے لیے کھلے، آزاد، محفوظ اور انسانوں پر مرتکز ڈیجیٹل مستقبل کا لائحہ عمل کا خاکہ ہو گا۔