انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سوڈان: الفاشر کا محاصرہ ختم کیا جائے، سلامتی کونسل کا مطالبہ

سوڈان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا ایک منظر۔
UN Photo/Evan Schneider
سوڈان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا ایک منظر۔

سوڈان: الفاشر کا محاصرہ ختم کیا جائے، سلامتی کونسل کا مطالبہ

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعرات کو سوڈان کی نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے ریاست شمالی ڈارفر کے دارالحکومت الفاشر کا محاصرہ ختم کرنے کے مطالبے پر مبنی قرارداد منظور کر لی ہے۔

قرارداد میں شہر کے محاصرے اور وہاں جاری جنگ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی میں بڑے پیمانے پر اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس میں متحارب عسکری دھڑوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں اور لوگوں کو علاقے میں ہر جگہ محفوظ رسائی مہیا کریں۔

15 رکنی کونسل میں یہ قرارداد برطانیہ نے پیش کی جس کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ روس رائے شماری سے غیرحاضر رہا۔

کشیدگی روکنے کا مطالبہ

قرارداد کی منظوری کے بعد اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل سفیر باربرا وڈوارڈ نے کہا کہ سوڈان کی صورتحال مایوس کن ہے اور ملک میں انسانی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں۔ یہ قرارداد واضح پیغام ہے کہ الفاشر پر بڑا حملہ وہاں کی 15 لاکھ آبادی کے لیے تباہ کن ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ قرارداد الفاشر میں مقامی سطح پر جنگ بندی ممکن بنانے کے لیے پیش کی ہے۔ اس کا مقصد ایسے حالات پیدا کرنا ہے جن سے بالآخر ملک بھر میں کشیدگی کا خاتمہ کرنے اور لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے۔

'آر ایس ایف' اور سوڈان کی فوج ایک سال سے زیادہ عرصہ سے باہم برسرپیکار ہیں۔ حالیہ مہینوں میں الفاشر اور اس کے گردونواح میں لڑائی نے شدت اختیار کر لی ہے۔

اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل سفیر باربرا وڈوارڈ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہی ہیں۔
UN Photo/Manuel Elías
اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل سفیر باربرا وڈوارڈ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہی ہیں۔

امداد اور تحفظ

قرارداد میں متحارب فریقین سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ انسانی امداد کی تیزرفتار، محفوظ، بلارکاوٹ اور پائیدار فراہمی میں مدد دیں اور اس معاملے میں سرکاری سطح پر اور دیگر رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جائے۔

کثرت رائے سے منظور کی جانے والی اس قرارداد میں سوڈان کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ تعاون بڑھائیں اور چاڈ کے ساتھ ادرے کا سرحدی راستہ فوری طور پر کھولیں تاکہ ملک میں آنے والی انسانی امداد میں اضافہ ہو سکے۔ 

اس میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سوڈان کو مزید مدد مہیا کرے اور اس حوالے سے اپنے وعدے پورے کرے۔

مضبوط پیغام 

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید سفارشات دیں اور ملک کے لیے ان کے خصوصی نمائندے رمتان لامامرا، افریقن یونین، عرب لیگ اور دیگر علاقائی کرداروں کے ذریعے فروغ امن کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ 

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے سوڈان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں۔ ملک میں جاری خانہ جنگی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے ہیں، اہم تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور ایک کروڑ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ 80 لاکھ سوڈانی شہریوں کو بھوک کا سامنا ہے اور 50 لاکھ قحط کے دھانے پر ہیں۔ 

باربرا وڈ وارڈ نے کہا ہےکہ کونسل نے متحارب فریقین کو جنگ بندی کے لیے مضبوط پیغام بھیجا ہے۔ یہ وحشیانہ اور ناجائز لڑائی اب ختم ہونی چاہیے۔ اس قرارداد سے ظاہر ہوتا ہے کہ سلامتی کونسل سوڈان میں امن کے لیے کوششوں کی حمایت میں پرعزم ہے۔