پاکستان: وزیرستان میں لڑکیوں کے سکول پر حملے کی کڑی مذمت
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کے سکول پر حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔
یونیسف کا کہنا ہے کہ یہ حملہ باصلاحیت لڑکیوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہے۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل شیواہ میں ایک نجی سکول پر ہونے والے اس حملے میں دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جس سے اس کی عمارت کو بری طرح نقصان پہنچا۔ یہ اس علاقے میں لڑکیوں کا واحد سکول ہے۔
پاکستان میں یونیسف کے نمائندے عبداللہ فاضل نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت ملک بھر میں 26 ملین ایسے بچوں کو تعلیم دلائی جائے گی جو تاحال سکولوں تک رسائی سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک دور دراز اور غریب علاقے میں لڑکیوں کے سکول کی تباہی ملکی ترقی کے خلاف وحشیانہ جرم کے مترادف ہے۔ سکولوں کو سیکھنے کی محفوظ جگہ ہونا چاہیے جہاں بچے اور نوعمر افراد صحت مند ماحول میں علم حاصل کر سکیں۔
عبداللہ فاضل نے کہا ہے کہ یونیسف اور حکومت پاکستان کے دیگر ترقیاتی شراکت دار ہر جگہ تمام لڑکوں اور لڑکیوں کے حصول تعلیم کے بنیادی حق کو تحفظ دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔