انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ملائشیا بنگلہ دیشی تارکین وطن کے انسانی حقوق کا خیال رکھے، ماہرین

ملائیشیا کا دارالحکومت کوالالپمور۔
World Bank/Trinn Suwannapha
ملائیشیا کا دارالحکومت کوالالپمور۔

ملائشیا بنگلہ دیشی تارکین وطن کے انسانی حقوق کا خیال رکھے، ماہرین

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ماہرین نے ملائشیا میں بنگلہ دیشی تارکین وطن کو درپیش حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں استحصال اور مجرمانہ کارروائیوں سے تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کئی ماہ یا اس سے بھی زیادہ عرصہ سے ملائشیا میں موجود بنگلہ دیشی تارکین وطن کو غیرمستحکم اور توہین آمیز حالات کا سامنا ہے۔

Tweet URL

ملائشیا آنے والے ایسے بہت سے تارکین وطن کو اچھی آمدنی کا دھوکہ دے کر بھرتی کیا جاتا ہے۔ انہیں وعدے کے مطابق روزگار مہیا نہیں کیا جاتا اور ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی ملک میں رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس طرح ان لوگوں کو گرفتاری، حراست، بدسلوکی اور ملک بدری کا خدشہ درپیش رہتا ہے۔

جعلی کمپنیاں، جبری مشقت

ماہرین کو ایسی معلومات حاصل ہوئی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں حکومتوں کے اعلیٰ سطحی حکام بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔ جو محنت کش اپنے ساتھ پیش آنے والے سلوک سے حکام کو آگاہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہیں سنگین انتقامی کاررروائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 

ماہرین نے بتایا ہے کہ ملائشیا اور بنگلہ دیش میں کام کرنے والے جرائم پیشہ گروہ ان محنت کشوں کو عموماً جعلی کمپنیوں کے ذریعے بھرتی کرتے ہیں جس کے عوض ان سے بھاری رقومات بٹوری جاتی ہیں۔ اس طرح وہ قرض میں ڈوب جاتے اور جبری مشقت پر مجبور ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ناقابل قبول ہے اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ استحصالی بھرتیوں میں ملوث عناصر کا محاسبہ ضروری ہے تاہم اب تک دونوں ممالک میں ان کے خلاف ہونے والی کارروائی ناکافی ہے۔

محنت کشوں کے حقوق کی پامالی

ماہرین نے ملائشیا اور بنگلہ دیش کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس صورتحال کی تحقیقات اور اس سے نمٹنے کے اقدامات کریں۔ ملائشیا کو تارک وطن محنت کشوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے لیے کاروبار اور انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے رہنما اصولوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

اس ضمن میں کاروباری اداروں کے لیے ضروری ضابطوں اور اقدامات کے ذریعے محنت کشوں کے حقوق کا احترام یقینی بنانا ہو گا۔  علاوہ ازیں، انہوں نے ملائشیا پر استحصالی ہتھکنڈوں کے متاثرین کی نشاندہی، انہیں تحفظ دینے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے موجودہ قوانین پر عملدرآمد کے لیے بھی زور دیا ہے۔

یہ ماہرین ملائشیا اور بنگلہ دیش کی حکومتوں سے بھی اس مسئلے پر بات چیت کرتے رہے ہیں۔

انسانی حقوق کے ماہرین

خصوصی اطلاع کاراورغیرجانبدارماہرین جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کی جانب سے حقوق سے متعلق کسی خاص موضوع یا کسی ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کا تجزیہ کرنے اور رپورٹ دینے کے لیے مقرر کیے جاتے ہیں۔

یہ عہدے اعزازی ہیں اور ماہرین کو ان کے کام پر کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا۔ ان ماہرین کا تعلق کسی حکومت یا ادارے سے نہیں ہوتا، یہ انفرادی حیثیت میں کام کرتے ہیں۔ یہ ماہرین اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ بھی نہیں ہوتے۔