انسانی کہانیاں عالمی تناظر

لیبیا: تارکین وطن کی اجتماعی قبر سے 65 لاشیں برآمد

لیبیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کو این جی او ’ایس او ایس بحیرہ روم‘ کی مدد سے ڈوبنے سے بچا لیا گیا (فائل فوٹو)۔
© SOS Méditerranée/Flavio Gasperini
لیبیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کو این جی او ’ایس او ایس بحیرہ روم‘ کی مدد سے ڈوبنے سے بچا لیا گیا (فائل فوٹو)۔

لیبیا: تارکین وطن کی اجتماعی قبر سے 65 لاشیں برآمد

مہاجرین اور پناہ گزین

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے لیبیا میں تارکین وطن کی اجتماعی قبر کی دریافت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں کم از کم 65 لاشیں پائی گئی ہیں۔

یہ قبر لیبیا کے جنوب مغربی علاقے میں ملی ہے جس میں ممکنہ طور پر ان تارکین وطن کی لاشیں ہیں جنہیں صحرا کے راستے سمگل کیا جا رہا تھا۔

'آئی او ایم' کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ اور دیگر علاقوں میں خطرناک راستوں پر پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی اموات بڑھتی جا رہی ہیں۔ مہاجرت کے قانونی راستوں کی عدم موجودگی میں اس راستے پر مستقبل میں بھی ایسے المیے رونما ہوتے رہیں گے۔

شناخت نامعلوم

تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان لوگوں کی موت کس حال میں ہوئی اور ان کا تعلق کون سے ممالک سے تھا۔ 

لیبیا کے حکام نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ 'آئی او ایم' نے ان لاشوں کو باوقار انداز میں نکالنے، شناخت کرنے، ان کے لواحقین کو اطلاع دینے اور ان کی باقیات کو وہاں سے منتقل کرنے پر زور دیا ہے۔ 

لاپتہ تارکین وطن کے بارے میں 'آئی او ایم' کے منصوبے کے مطابق گزشتہ برس بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے کی کوشش میں کم از کم 3,129 لوگ ہلاک ہوئے۔ حالیہ اجتماعی قبر کی دریافت سے پہلے بھی یہ علاقہ دنیا میں مہاجرت کے خطرناک ترین راستوں میں شمار ہوتا آیا ہے۔