انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یو این چیف کی کانگو میں امن کاروں پر حملے کی مذمت

کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن ’مونوسکو‘ کے کے اہلکار خدمات سرانجام دیتے ہوئے۔
MONUSCO/Kevin N. Jordan
کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن ’مونوسکو‘ کے کے اہلکار خدمات سرانجام دیتے ہوئے۔

یو این چیف کی کانگو میں امن کاروں پر حملے کی مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملے کی مذمت کی ہے جس میں اس کے آٹھ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

یہ واقعہ ملک کے شمالی صوبہ کیوو میں سرکاری فوج اور باغی گروہ ایم 23 کے مابین جھڑپوں کے دوران پیش آیا۔

Tweet URL

زخمی ہونے والے امن اہلکار گزشتہ سال نومبر میں شروع ہونے والی کارروائی 'آپریشن سپرنگ بوک' کا حصہ تھے جس کا مقصد اس علاقے میں شہری آبادی کو تحفظ دینے میں حکومت کی مدد کرنا ہے۔ 

ہتھیار پھینکنے کا مطالبہ

سیکرٹری جنرل کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسی کارروائی بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرم کے مترادف ہو سکتی ہے۔ 

انہوں نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کانگو اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے تمام مسلح گروہوں سے کہا ہے کہ وہ لڑائی کو فوری بند کر کے ہتھیار پھینکنے کے عمل کا حصہ بنیں۔

 سیکرٹری جنرل نے ایم 23 سے کہا ہے کہ وہ اپنے زیرقبضہ تمام علاقوں کو خالی کر دے اور ملکی خودمختاری و علاقائی سالمیت قائم رکھنے کے لیے نومبر 2022 میں طے پانے والے لوآنڈا اعلامیے کے تحت سمجھوتوں کی پاسداری کرے۔ 

امن مشن کا عزم

جمہوریہ کانگو میں سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور ملک میں اقوام متحدہ کے امن مشن (مونوسکو) کی سربراہ بنٹو کیتا نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ 

انہوں نے بتایا ہے کہ تمام اہلکاروں کو طبی امداد پہنچائی جا رہی ہے جن میں سے ایک کو شدید زخم آئے ہیں۔ 

ان اہلکاروں کو شورش زدہ شمالی کیوو میں حالات پر قابو پانے کے لیے کوشاں ملکی فوج کی معاونت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ خصوصی نمائندہ کا کہنا ہے کہ 'مونوسکو' اس حملے کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کے لیے تحقیقاتی عمل میں تعاون کرے گا۔   

سیکرٹری جنرل اور ان کی خصوصی نمائندہ نے ملک میں شہری آبادی کو تحفظ دینے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے تفویض کردہ ذمہ داری نبھانے اور اس سلسلے میں کانگو کی افواج کے ساتھ مل کر اور انفرادی طور پر کام جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔