انسانی کہانیاں عالمی تناظر

کانگو میں اقوام متحدہ کے مشن کو جنگجوؤں سے درپیش مشکلات سے امدادی سرگرمیاں متاثر

 امن فوج کے اہلکاروں نے گریٹ لیکس کے علاقے میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے متاثرہ افراد کی مدد کی۔
MONUSCO
امن فوج کے اہلکاروں نے گریٹ لیکس کے علاقے میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے متاثرہ افراد کی مدد کی۔

کانگو میں اقوام متحدہ کے مشن کو جنگجوؤں سے درپیش مشکلات سے امدادی سرگرمیاں متاثر

امن اور سلامتی

عوامی جمہوریہ  کانگو (ڈی آر سی) کے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ نے ملک میں استحکام لانے کے لیے ادارے کے مشن کے خلاف حالیہ تشدد کی مذمت کی ہے جسے ''سازش اور بدنامی'' کا ہدف بنایا گیا ہے۔

خصوصی نمائندہ بِنٹو کیٹا نے جمعےکو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ایم 23 باغی تحریک کے دوبارہ ابھرنے کے بعد اقوام متحدہ کے مشن پر اعتماد میں کمی آئی ہے۔ اس مشن کو فرانسیسی سرنامیے 'مونسکو' سے بھی جانا جاتا ہے۔

Tweet URL

'نفرت، مخالفت اور تشدد'

اقوام متحدہ کی نمائندہ نے ''نفرت، مخالفت اور تشدد کو ہوا دینے والے واقعات'' کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ پُرتشدد مظاہروں اور سنگین واقعات میں درجنوں مظاہرین اور مشن کے عملے کے چار ارکان ہلاک ہو گئے ہیں۔

جولائی کے اواخر میں مظاہرین نے مونسکو کے مراکز پر حملہ کیا اور وہاں لوٹ مار کی۔ ان لوگوں نے قیام امن کے لیے کام کرنے والے مشن کے ارکان پر مسلح گروہوں کے خلاف غیرموثر ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ڈی آر سی کے صدر فیلکس شسیکیڈی نے اپنی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ مشن کی جلد از جلد واپسی کے لیے عبوری منصوبے کا ازسرنو جائزہ لے۔

کیٹا اس مشن کی سربراہ بھی ہیں جن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اس مقصد کے لیے حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

شہریوں کے خلاف تشدد

اسی دوران مونسکو کی سربراہ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ملک میں تناؤ کا شکار مشرقی علاقے میں''مسلح گروہ بدستور نمایاں خطرہ ہیں اور شہریوں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ ان میں ایم 23، کوآپریٹو فار دی ڈویلپمنٹ آف کانگو (س او ڈی ای سی او) اور مائی۔مائی ملیشیا خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

انہوں ںے بتایا کہ اس وقت قریباً 27 ملین لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے اور خبردار کیا کہ ''عدم تحفظ کی موجودہ صورتحال میں انسانی حقوق کی پامالیاں اور پہلے سے تباہ کن انسانی حالات اور بھی بگڑ گئے ہیں۔''

ان کا کہنا تھا کہ ''کانگو میں جنوری 2022 کے بعد بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ وہاں کی بگڑتی صورتحال کی واضح علامت ہے اور اب تک 55 لاکھ لوگ گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں جو افریقہ میں کسی بھی جگہ پر بے گھر ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔''

کیٹا نے ''متاثرہ علاقوں میں قیام کرنے، لوگوں کو امداد پہنچانے اور اپنی کارروائیوں میں اضافہ کرنے'' کے لیے امدادی برادری کے عزم کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اس مقصد کے لیے قابل اعتماد طور سے مالی وسائل کے حصول کے علاوہ مقامی لوگوں کے ساتھ طویل مدتی تعلق رکھنے کی ضرورت ہو گی۔

سلامتی

ان کا کہنا تھا کہ مونسکو ملک کے مشرقی علاقوں میں بدستور ''موثر انداز میں'' موجود ہے اور مسلح گروہوں کی جانب سے پیدا کردہ متواتر عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے پوری طرح متحرک ہے۔

مزید برآں، یہ تمام مسلح گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی، انصرامی اور تدبیراتی مدد مہیا کر رہا ہے اور عام شہریوں کی حفاظت میں مدد دینے کے لیے وسائل تقسیم کرنے کو ترجیح دے رہا ہے۔ مشرقی ڈی آر سی کو مستحکم کرنے اور علاقائی تناؤ کو ختم کرنے کے لیے مونسکو اور قومی سکیورٹی فورسز کی کوششوں کے علاوہ علاقائی سطح پر اقدامات بھی جاری ہیں۔

تاہم، اقوام متحدہ کی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات متواتر بین الاقوامی مدد کا تقاضا کرتے ہیں۔

پُرامن انتخابات

خصوصی نمائندہ نے کہا کہ 2023 کے انتخابات میں تمام لوگوں کی شمولیت اور رجسٹریشن کی جانب پیش رفت ہوئی ہے جو آئندہ دسمبر میں ہونا ہیں۔

تاہم انہوں ںے انتخابی عمل کے مختلف پہلوؤں پر وسیع اتفاق رائے کے حصول سمیت بعض ''اہم مسائل'' کا تذکرہ کیا اور آئینی طور پر مقررہ وقت میں ایک ''شفاف، جامع اور پُرامن عمل'' کے لیے بات چیت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مونسکو کے عمدہ دفاتر استعمال کرنے کی پیشکش کی۔

آخر میں بِنٹو کیٹا نے صدر شسیکیڈی کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے موقع پر نفرت انگیز اظہار کے خلاف ان کے موقف کا خیرمقدم کیا۔

انہوں ںے خاص طور پر ملک کے مشرقی علاقوں میں مقامی لوگوں کے مابین تناؤ کو ختم کرنے کے لیے ملکی کوششوں کو سراہا اور نسل پرستی اور غیرملکیوں سے نفرت کے خلاف ہونے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔