انسانی کہانیاں عالمی تناظر

ماحولیاتی پارلیمان: اے آئی سے فیشن تک ماحول دوست اقدامات کی منظوری

ماحولیات پر اقوام متحدہ کی چھٹی اسمبلی کی اختتامی تقریب میں یو این ای پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن اور چھٹی اسمبلی کی صدر لیلیٰ بینالی شریک ہیں۔
UNEP/Natalia Mroz
ماحولیات پر اقوام متحدہ کی چھٹی اسمبلی کی اختتامی تقریب میں یو این ای پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن اور چھٹی اسمبلی کی صدر لیلیٰ بینالی شریک ہیں۔

ماحولیاتی پارلیمان: اے آئی سے فیشن تک ماحول دوست اقدامات کی منظوری

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یو این ای اے) کے اختتام پر ایک وزارتی اعلامیے سمیت 17 قراردادوں اور فیصلوں کی منظوری دے دی گئی ہے جن کا مقصد انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگی کو بحال کرنا اور لوگوں کی زندگیاں بہتر بنانا ہے۔

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں 26 فروری سے یکم مارچ تک ہونے والے اسمبلی کے چھٹے اجلاس میں 182 ممالک کے 7,000 سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی۔ اس موقع پر پائیدار طرز زندگی کے فروغ، کیمیائی مادوں اور ماحول کے لیے نقصان دہ فضلے کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور گرد و ریت کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے سمیت متعدد ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل طے پایا۔

Tweet URL

اسمبلی نے ممالک پر قدرتی وسائل کے حد سے زیادہ استعمال کو روکنے اور استحکام کے لیے فوری نتائج دینے والے موثر و ماحول دوست اقدامات اٹھانے کے لیے بھی زور دیا۔ 

پائیدار تبدیلی کی ضرورت

اس موقع پر اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے کہا کہ وزارتی اعلامیہ موسمیاتی تبدیلی کی رفتار کو سست کرنے، فطری ماحول کی بحالی اور دنیا کو آلودگی سے پاک کرنے کے لیے عالمی برادری کے مضبوط عزم کی توثیق کرتا ہے۔ 

اسمبلی میں سول سوسائٹی، قدیمی مقامی لوگوں، بین الاقوامی اداروں، سائنس دانوں اور نجی شعبے کی موجودگی متحد ہو کر مسائل پر قابو پانے کی ایک حقیقی کوشش تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یو این ای اے۔6' میں کیے گئے فیصلے دنیا کو ماحولیاتی حوالے سے مثبت تبدیلی لانے اور کرہ ارض پر ہر فرد کو محفوظ و صحت مند ماحول کے حق سے استفادے کے قابل بنانے میں مددگار ہوں گے۔دنیا کو اس معاملے میں تیز رفتار اقدامات کرنے اور پائیدار تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

عالمی ماحولیاتی پارلیمنٹ

'یو این ای اے' کو 'ماحولیاتی امور پر عالمی پارلیمان' بھی کہا جاتا ہے۔ 2012 میں اپنے قیام کے بعد یہ اس شعبے میں سب سے بڑا فیصلہ ساز ادارہ بن چکا ہے۔ اس کا مقصد 'انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگی کو بحال کرنے میں مدد دینا ہے۔ 'یو این ای اے' کے بارے میں یہاں مزید جانیے۔ 

اسمبلی کے پانچ روزہ چھٹے اجلاس میں مندوبین نے مصنوعی ذہانت کے مفید انداز میں استعمال سے لے کر شمسی انجینئرنگ کے طریقہ ہائے کار تک ہر موضوع پر بات چیت کی۔ 

اس موقع پر جو قراردادیں منظور کی گئیں ان میں جنگوں کے دوران اور ان کے بعد ماحول کو بہتر طور پر تحفظ دینے اور زمینی انحطاط پر قابو پانے کے بہترین طریقوں کے بارے میں رہنمائی کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ورچوئل حقیقت نگاری ’غائب ہوتے خزانے‘ میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے موسمیاتی تبدیلی برفانی تیندؤں، بنگالی چیتوں، اور پہاڑی گوریلوں کو متاثر کر رہی ہے۔
ONU News/Natalia Jidovanu
ورچوئل حقیقت نگاری ’غائب ہوتے خزانے‘ میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے موسمیاتی تبدیلی برفانی تیندؤں، بنگالی چیتوں، اور پہاڑی گوریلوں کو متاثر کر رہی ہے۔

تہرا ماحولیاتی بحران

اس موقع پر اقوام متحدہ کی نائب سیکرٹری جنرل امینہ محمد نے کہا کہ دنیا کو آلودگی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور ماحولیاتی تبدیلی کی صورت میں تہرے بحران کا سامنا ہے۔ ان حالات میں عملی اقدامات تیز رفتار اور مرتکز ہونا ضروری ہیں۔

اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل کو اندھادھند صرف کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے۔ آج جو فیصلے لیے جائیں گے انہی سے دنیا کا مستقبل تشکیل پائے گا۔

'یو این ای اے۔6' میں ہونے والی بات چیت اور اس کے نتائج سے مشترکہ اہداف کے حصول کی کوششیں تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ ان میں افریقن یونین کے ایجنڈا برائے 2063 اور پائیدار ترقی کے ایجنڈا برائے 2030 اور اس کے 17 اہداف کا حصول بھی شامل ہے۔ 

نیا دن، نیا تصور، نئی اطلاعات

'یو این ای اے-6' میں 28 فروری کو کثیرفریقی ماحولیاتی معاہدوں کا دن بھی منایا گیا۔ اس موقع پر ایسے معاہدوں کی افادیت اور مستقبل میں ان سے موثر طور پر کام لینے اور ایسے مزید معاہدوں کی اہمیت پر بات چیت ہوئی۔ 

اسمبلی میں درجنوں ذیلی اجلاسوں میں نئے اقدامات اور مسائل سے نمٹنے کے ممکنہ طریقوں پر گفت و شنید بھی کی گئی۔ ان میں موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال بھی شامل ہے۔ 

اس موقع پر 'یو این ای پی' اور 'پائیدار فیشن کے لیے اقوام متحدہ کے اتحاد' نے جدید طرز کے ملبوسات کی نمائش کا اہتمام کیا۔ اس کا مقصد زائد از ضرورت پیداوار اور صرف کو روکنا، خام مال سے خطرناک مادوں کا خاتمہ کرنا اور تحفظ ماحول کے لیے دائروی کاروباری طریقہ ہائے کار کو ترقی دینا تھا۔ 

نیروبی میں ماحولیات پر چھٹی اسمبلی کے موقع پر ریپرز فریدہ امانی اور ڈیکس میکبین اپنے دن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
UNEP/Natalia Mroz
نیروبی میں ماحولیات پر چھٹی اسمبلی کے موقع پر ریپرز فریدہ امانی اور ڈیکس میکبین اپنے دن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ناپائیدار صرف و پیداوار

'یو این ای پی' کی ایک رپورٹ کے مطابق امیر ممالک غریبوں کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ (قدرتی) وسائل استعمال کرتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں سے ماحول پر منفی اثرات بھی کم آمدنی والے ممالک کی نسبت 10 گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ 

'2024 میں عالمگیر وسائل کا منظرنامہ' کے عنوان سے جاری کردہ اس رپورٹ میں ثبوت کی بنیاد پر ایسے بہت سے نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔ اس میں معیشت کو ترقی دینے، بہبود میں اضافے اور ماحولیاتی نقصان کو کم رکھتے ہوئے ہر سطح پر امیر و غریب کے مابین فرق ختم کرنے کے لیے پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لانے کو کہا گیا ہے۔   

'یو این ای پی' کی سربراہ نے کہا کہ کرہ ارض کو درپیش تہرے بحران نے ناپائیدار صرف و پیداوار سے جنم لیا ہے۔ انسانوں کو فطرت کا مزید استحصال کرنےکے بجائے اس کے ساتھ چلنا اور اسے تحفظ دینا ہو گا۔

قدرتی وسائل کی لوٹ مار

'یو این ای پی' کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر 2060 تک قدرتی وسائل کا استخراج 60 فیصد بڑھ جائے گا جس سے ناصرف زمین کو درپیش تہرے بحران پر قابو پانے کی کوششوں کو نقصان ہو گا بلکہ معاشی خوشحالی اور انسانی بہبود بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔ 

انگر اینڈرسن کا کہنا تھا کہ نقل و حمل، رہائش، خوراک اور توانائی کے شعبوں میں قدرتی وسائل کے حد سے زیادہ استعمال کو روک کر ہی پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) حاصل کیے جا سکتے ہیں اور زمین کو تمام لوگوں کے لیے رہنے کے قابل بنانا بھی اسی صورت ممکن ہے۔ 

'یو این ای اے۔6' کے نتائج سے پائیدار ترقی کے لیے ہونے والی دیگر مشترکہ بین الاقوامی کوششوں میں بھی مدد ملے گی۔ ان میں 'مستقبل کی کانفرنس' بھی شامل ہے جو رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہو گی۔

ایس ڈی جی 13: موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات

  • موسمیاتی خطرات اور قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے اور ان کے اثرات سے مطابقت اختیار کرنے کے مضبوط اقدامات 
  • قومی پالیسیوں، حکمت عملی اور منصوبہ بندی میں موسمیاتی اقدامات کی شمولیت
  • موسمیاتی تبدیلی کو محدود رکھنے، اس سے مطابقت اختیار کرنے، اس کے اثرات میں کمی لانے اور موسمی شدت کے واقعات سے بروقت آگاہی کے لیے تعلیم، شعور بڑھانے اور انسانی و ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافے کے اقدامات
  • کم ترین ترقی یافتہ ممالک میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق موثر منصوبہ بندی اور انتظام کی صلاحیت میں اضافہ 

موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) اس مسئلے پر عالمگیر اقدامات سے متعلق بات چیت کے لیے بنیادی بین الاقوامی اور بین الحکومتی فورم ہے۔