انسانی کہانیاں عالمی تناظر

پاکستان: انتخابی تنازعات کے حل اور پرامن انتقال اقتدار کا مطالبہ

پاکستان کی ایک پھل و سبزی منڈی میں دوکان۔
ADB/Rahim Mirza
پاکستان کی ایک پھل و سبزی منڈی میں دوکان۔

پاکستان: انتخابی تنازعات کے حل اور پرامن انتقال اقتدار کا مطالبہ

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے منسلک ماہرین نے پاکستان میں پُرامن انتقال اقتدار پر زور دیتے ہوئے انتخابی عمل کے دوران تنازعات کے قانونی تصفیے اور حقوق کی پامالیوں کے الزامات کی مکمل تحقیقات یقینی بنانے کے لیے کہا ہے۔

ماہرین نے انتخابات کے موقع پر دہشت گردی کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انتخابی عمل کو محفوظ بنانے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے اقدام کو سراہا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے حکام کی جانب سے تشدد کے مبینہ ارتکاب اور ووٹنگ کے دوران موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کیے جانے کے الزامات کی تحقیقات پر بھی زور دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 11 فروری کو حتمی انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد انتخابی عمل اور حکومت سازی کے حوالے سے تنازعات کو الیکشن کمیشن اور عدالتوں سمیت قانونی ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے۔

دہشت گردی: جمہوری حقوق کا نقصان 

ماہرین نے 7 فروری کو صوبہ بلوچستان میں سیاسی جماعتوں کے انتخابی دفاتر پر بم حملوں کی مذمت کی ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جن میں 30 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس گروہ پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ 

انہوں نے انتخابات کے موقع پر دہشت گردی کے دیگر واقعات کی بھی مذمت کی ہے۔ 8 فروری کو خواتین کے ایک پولنگ سٹیشن پر پیش آنے والے ایسے ہی ایک واقعے میں دو بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی ایسی کارروائیاں زندگی اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات میں رائے دہی کے جمہوری حق سمیت میل جول، اجتماع اور اظہار کی آزادیوں کو غیرمعمولی طور سے متاثر کرتی ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی قرار دے چکی ہے کہ دہشت گردی انسانی حقوق کے علاوہ جمہوریت، قانون اور معاشی و سماجی ترقی کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کے متاثرین، ان کے خاندانوں اور حکومت پاکستان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ 

احتساب کا مطالبہ

ماہرین نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے جرائم کی موثر تحقیقات کر کے ان کے ذمہ داروں کا محاسبہ اور متاثرین کے لیے انصاف یقینی بنائے۔ اس ضمن میں کی جانے والی تفتیش اور قانونی اقدامات میں ممکنہ غیرقانونی کارروائیوں کے نتیجے میں اموات کی تحقیقات سے متعلق اقوام متحدہ کے منیسوٹا معاہدے سمیت بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کی جانا ضروری ہے۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے اس مطالبے کو بھی واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کے متاثرین کو بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے مدد اور معاونت مہیا کی جائے۔ اس سلسلے میں متاثرین کو یاد رکھنے، ان کا وقار، احتساب، سچائی اور انصاف یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ 

ماہرین نے دہشت گردی کے متاثرین کی ضروریات کی تکمیل اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے مثالی قانونی اقدامات، ان کے انسانی حقوق کو تحفظ دینے کے فریم ورک کے اصولوں، فوجداری انصاف کے فریم ورک کے تحت متاثرین کی مدد کے بہترین طریقہ ہائے کار اور ان کی مدد کے لیے فوجداری انصاف کے اقدامات کو مدنظر رکھنے کو کہا ہے۔

ماہرین نے پاکستان کو دہشت گردی کے متاثرین کی مدد اور بین الاقوامی قانون کے تحت ان واقعات کی تفتیش اور قانونی کارروائی یقینی بنانے میں اپنی تکنیکی معاونت کی پیشکش بھی کی ہے۔

ماہرین و اطلاع کار

اطلاع کاراورماہرین انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ ہائے کار کا حصہ ہیں جو اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے نظام میں غیرجانبدار ماہرین کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اس میں شامل ماہرین یا خصوصی اطلاع کار آزادانہ و غیرجانبدارانہ طور سے حقائق کی تلاش اور نگرانی کا کام کرتے ہیں۔ خصوصی طریقہ ہائے کار کے ماہرین رضاکارانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا کوئی معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے