انسانی کہانیاں عالمی تناظر

یوکرین: روس کے زیر قبضہ علاقے دونیسک پر حملے کی مذمت

دونیسک ریجن کے ایک شہر میں تباہ حال عمارتیں۔
© UNICEF/Aleksey Filippov
دونیسک ریجن کے ایک شہر میں تباہ حال عمارتیں۔

یوکرین: روس کے زیر قبضہ علاقے دونیسک پر حملے کی مذمت

امن اور سلامتی

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے یوکرین میں روس کے زیرقبضہ شہر دونیسک میں ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے جس میں کم از کم 27 شہری ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں دو مقامی بازاروں اور قریبی رہائشی علاقے کو نقصان پہنچا۔ 

ادارے کی ترجمان روینہ شمداسانی نے کہا ہے کہ یوکرین میں روس کے زیرقبضہ علاقوں اور دونیسک میں رسائی نہ ہونے کے باوجود اس حملے کے بارے میں مزید اطلاعات جمع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق اس حملے میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

Tweet URL

آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ 

ترجمان نے حقائق کے تعین اور اس حملے کے ذمہ داروں سے جواب طلبی کے لیے واقعے کی جامع، فوری اور آزادانہ تحقیقات کی اہمیت کو واضح کیا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے یہ طے کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا یہ حملہ دوران جنگ ضابطوں کی پامالی کے مترادف ہے یا نہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے واضح کیا ہے کہ دوران جنگ بین الاقوامی انسانی قانون پر سختی سے عمل ہونا چاہیے۔ متحارب فریقین کو شہریوں کے نقصان سے بچنے اور انہیں تحفظ دینے کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

سلامتی کونسل کا اجلاس

تخفیف اسلحہ کے امور پر اقوام متحدہ کے نائب نمائندہ اعلیٰ ادیجی ایبو نے سوموار کو سلامتی کونسل میں رکن ممالک کے نمائندوں سے خطاب میں یوکرین کی تازہ ترین صورتحال کا تذکرہ کیا۔ 

انہوں نے متحارب فریقین کو ان کی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کے خلاف حملے بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہیں جنہیں فوری طور پر روکا جائے۔ ڈرون اور میزائل حملوں میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایسے ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی ہونی چاہیے۔

ادیجی ایبو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس تنازع کو مزید بڑھنے سے روکنے اور پائیدار امن کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ شہریوں کی تکالیف اور انہیں درپیش تباہی کو روکنے کا واحد راستہ جنگ بندی ہے۔ 

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے مطابق 24 فروری 2022 کو یوکرین پر روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد 10 ہزار سے زیادہ شہری ہلاک اور 19 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ تاہم ان کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

بے حساب انسانی تکالیف

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے نتیجے میں بے حساب انسانی تکالیف جنم لے رہی ہیں اور لاکھوں لوگوں کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں شدید مسائل کا سامنا ہے۔

ملک کے بہت سے حصوں میں لاکھوں شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے اور 60 لاکھ سے زیادہ لوگ بیرون ملک پناہ گزین ہیں۔ طویل بے گھری کے باعث ان کے لیے زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے۔ 

رواں سال یوکرین کے ایک کروڑ 46 لاکھ لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہو گی جو کہ ملکی آبادی کا 40 فیصد ہیں۔ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار اداروں نے 85 لاکھ لوگوں کو مدد پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس ضمن میں محاذ جنگ اور اس کے قریب رہنے والے انتہائی ضرورت مند خاندانوں کو ترجیح دی جائے گی۔