یوکرین: خارکیئو شاپنگ سنٹر پر روسی حملے کی مذمت
یوکرین کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی رابطہ کار ڈنیز براؤن نے ملک میں ایک مصروف شاپنگ سنٹر پر روس کے حملے کو یکسر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے مذمت کی ہے۔
یوکرین کے سب سے بڑے شہر خارکیئو میں ہونے والے اس حملے میں چار افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے ہیں۔ حملے کے نتیجے میں شاپنگ سنٹر اور اردگرد کی عمارتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ خارکیئو سے آنے والی اطلاعات ہولناک ہیں۔ لوگوں کو اس وقت حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے روزمرہ کاموں میں مصروف تھے۔ اس حملے سے پہلے بھی خارکیئو کے لوگ روزانہ جنگ کی ہولناکیوں کا سامنا کر رہے تھے۔ شہریوں کو جنگی کارروائیوں سے تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بند ہونے چاہئیں۔ غیرفوجی عمارت پر دانستہ حملہ کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ممنوع ہے۔
بڑھتا ہوا انسانی نقصان
خارکیئو کے میئر نے سوشل میڈیا پر بتایا ہے کہ شہر کے شمالی علاقے میں واقع خریداری مرکز پر یہ حملہ خالصتاً دہشت گردی ہے۔ اقوام متحدہ کے ذرائع کے مطابق ہفتے کو ہونے والے ایسے ہی ایک اور حملے میں 12 افراد ہلاک و زخمی ہو گئے تھے۔
حالیہ عرصہ میں روسی فوج کی پیش قدمی کے بعد اب شمال مشرقی خارکیئو میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے ترجمان کے مطابق 10 مئی کو روس کی فوج کا سرحد پار حملہ شروع ہونے کے بعد تقریباً 35 شہری ہلاک اور 137 زخمی ہو چکے ہیں۔
ان میں نصف سے زیادہ تعداد 60 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ہے جو حملوں کے دوران اپنے گھروں سے نکلنے کے قابل نہیں تھے یا وہاں سے نکلنا نہیں چاہتے تھے۔