انسانی کہانیاں عالمی تناظر

انسانی حقوق کا اعلامیہ تقسیم ختم کرنے کی پکار، وولکر ترک

وولکر تُرک کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق پر عالمگیر اعلامیہ عالمی برادری کے جذبے اور سوچ کی بدولت حاصل ہوا۔
© OHCHR/Irina Popa
وولکر تُرک کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق پر عالمگیر اعلامیہ عالمی برادری کے جذبے اور سوچ کی بدولت حاصل ہوا۔

انسانی حقوق کا اعلامیہ تقسیم ختم کرنے کی پکار، وولکر ترک

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمگیر اعلامیہ جنگ کے اندھیروں میں امید کی کرن ہے۔ یہ خونریزی روکنے اور انصاف کا وعدہ کرتا ہے اور محفوظ، منصفانہ اور مشمولہ ترقی کی ضمانت دیتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے نے امن کی راہ ہموار کی ہے۔ یہ دنیا میں آزادی، انصاف اور امن کی بنیاد ہے۔ اس کا بنیادی پیغام یہ ہے کہ تمام انسان مساوی وقار اور حقوق کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں۔

Tweet URL

انہوں نے یہ بات اس اعلامیے کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر جنیوا میں دو روزہ اعلیٰ سطحی اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ 

یہ اجلاس کل تک جاری رہے گا اور اس میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت و حکومت، سول سوسائٹی کی شخصیات، انسانی حقوق کے محافظ، کاروباری رہنما، کھلاڑی، فنکار اور ماہرین معاشیات شرکت کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ بینکاک، نیروبی اور پانامہ میں بھی ایسے ہی اجلاس ہو رہے ہیں۔ 

اس اجلاس میں انسانی حقوق کا ایک تصور وضع کیا جائے گا اور یہ 'انسانی حقوق 75' کے عنوان سے گزشتہ ایک سال کے عرصہ سے جاری مہم کا نقطہ عروج ہے۔ یہ مہم ہائی کمشنر نے اسی جذبے کی تجدید کے مقصد سے شروع کی تھی جس کے تحت 10 دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمگیر اتفاق رائے سے اس اعلامیے کی منظوری دی گئی۔

پیش رفت اور ناکامیاں

اس موقع پر وولکر تُرک نے کہا کہ عالمگیر اعلامیہ عالمی برادری کے جذبے اور سوچ کی بدولت حاصل ہوا۔ تاہم جہاں یہ بہت سے معاشروں میں مثبت تبدیلی لایا وہیں پچھلے 75 سال میں انسانی حقوق کے حوالے سے بہت سی ناکامیاں بھی دیکھنے کو ملیں۔ 

یہ ناکامیاں آج بھی برقرار ہیں اور ان سے دنیا میں ابتری اور تکالیف جنم لے رہی ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے جنگوں کا تذکرہ کیا اور مقبوضہ فلسطینی علاقے خصوصاً غزہ، اسرائیل، سوڈان، یوکرین، میانمار اور بہت سی دیگر جگہوں پر لاکھوں لوگوں کو درپیش ناقابل بیان تکالیف پر ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے قحط، جابرانہ امتیاز، نفرت، جبر، مظالم اور انسانی حقوق کو لاحق ایسے خطرات کا تذکرہ بھی کیا جو موسمیاتی تبدیلی، آلودگی اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے جنم لے رہے ہیں۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ عالمگیر اعلامیہ مسائل کے حل پیش کرتا ہے۔ یہ دنیا میں ہولوکاسٹ کے واقعے میں بہت بڑے پیمانے پر ہولناک ہلاکتوں کے بعد منظور کیا گیا تھا جب دنیا جانتی تھی کہ مکمل تباہی آنے کو ہے۔ اس کے بعد آنے والی دہائیوں میں اس اعلامیے نے اپنی طاقت اور افادیت ثابت کی۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ یہ اعلامیہ حکومتی کام کے تمام شعبوں اور انسانی حقوق کے حوالے سے ہر طرح کی مساعی کو باہم جوڑتا ہے۔

جنرل اسمبلی کے موجودہ صدر ڈینس فرانسس نے کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق ایک ایسا ذریعہ ہیں جو انسانوں کو باہم جوڑے رکھتا ہے۔
UN Photo/Eskinder Debebe
جنرل اسمبلی کے موجودہ صدر ڈینس فرانسس نے کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق ایک ایسا ذریعہ ہیں جو انسانوں کو باہم جوڑے رکھتا ہے۔

امید اور عمل کی پکار

اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں رکن ممالک انسانی حقوق کے حوالے سے نئے وعدے کریں گے۔ 

ہائی کمشنر نے کہا کہ یہ امید اور عملی اقدامات کا موقع ہے۔ یہ اعلامیہ ایسے وقت میں تقسیم کو ختم کرنے کی پکار ہے جب دنیا میں یکجہتی کا فقدان ہے اور باعث تقسیم و تنگ نظر سوچ حاوی ہے۔ یہ باہم مل کر اصولی انداز میں دنیا کو درپیش بے پایاں مسائل حل کرنے کی پکار ہے۔ 

انسانی حقوق: اتحاد کا ذریعہ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس اور معاشی و سماجی کونسل کی صدر پاؤلا ناروائز نے اتوار کو منائے گئے انسانی حقوق کے عالمی دن پر اپنے پیغامات میں عالمگیر اعلامیے کی اہمیت کو واضح کیا۔

ڈینس فرانسس نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ 'انسانی حقوق ایک ایسا ذریعہ ہے جو انسانوں کو باہم جوڑے رکھتا ہے۔ فخریہ طور سے انسانی حقوق کا 75واں عالمی دن مناتے ہوئے ہم اس اعلامیے کے اصولوں سے اپنی غیرمتزلزل وابستگی کا اظہار کرتے ہیں'۔

پاؤلا ناروائز نے جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسلی عصبیت کے خلاف جدوجہد کے داعی نیلسن منڈیلا کے الفاظ دہرائے کہ 'لوگوں کو ان کے انسانی حقوق سے محروم کرنا ان کی انسانیت سے انکار ہے'۔ انہوں نے کہا کہ 'آئیے انسانیت کو اپنے افعال کی بنیاد بنائیں اور ہر جگہ ہر فرد کے حقوق کے احترام تحفظ اور ان کی تکمیل کے لیے متحد ہو جائیں'۔