انسانی کہانیاں عالمی تناظر

سال 2023 کے یو این ہیومن رائٹس پرائز کے حقداروں کا اعلان

پائیدار امن پر اقوام متحدہ کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں انسانی حقوق پرائز کے حقداروں کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
UN Photo/Manuel Elías
پائیدار امن پر اقوام متحدہ کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں انسانی حقوق پرائز کے حقداروں کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

سال 2023 کے یو این ہیومن رائٹس پرائز کے حقداروں کا اعلان

انسانی حقوق

جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی نے جمعرات کو 2023 میں انسانی حقوق کے شعبے میں 'اقوام متحدہ کا اعزاز' حاصل کرنے والی شخصیات کے ناموں کا اعلان کیا۔

یہ اعزاز 1966 میں جنرل اسمبلی نے شروع کیا تھا اور پہلی مرتبہ یہ 1968 میں 10 دسمبر کو دیا گیا جو اب انسانی حقوق کا دن ہے۔ ہر پانچ سال کے بعد یہ اعزاز انسانی حقوق کے شعبے میں نمایاں کام کرنے والی شخصیات کو دیا جاتا ہے۔

Tweet URL

قبل ازیں جمی کارٹر، نیلسن منڈیلا، ڈاکٹر ڈینس مکویج، ایلینار روزویلٹ، ملالہ یوسفزئی اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) یہ اعزاز وصول کر چکے ہیں۔ 

اس سال یہ اعزاز پانے والوں میں بیلاروس میں انسانی حقوق کا مرکز "ویازنا"، جموریہ کانگو کی جولیانے لوسینج، یوروگوئے کے جولیو پیریرا اور سول سوسائٹی کے اداروں، بدیسی لوگوں، سوشل میڈیا کی تحریکوں اور مقامی سماجی گروہوں کا عالمی اتحاد شامل ہیں۔

اعزازات دینے کی تقریب 

یہ اعزاز پانے والوں کا انتخاب ایک خصوصی کمیٹی نے رکن ممالک، اقوام متحدہ کے نظام اور سول سوسائٹی کی جانب سے موصول ہونے والی 400 سے زیادہ نامزدگیوں میں سے کیا۔ 

اس کمیٹی کی صدارت جنرل اسمبلی کے صدر کرتے ہیں اور اس کے ارکان میں ادارے کی معاشی و سماجی کونسل، انسانی حقوق کونسل، خواتین کی صورتحال کے بارے میں کمیشن اور انسانی حقوق کونسل کی مشاورتی کمیٹی کے سربراہ شامل ہیں۔

انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے خصوصی کمیٹی کو معاونت فراہم کی۔ 

اس موقع پر سابا کوروشی نے کہا کہ اعزاز پانے والوں کی لگن نازک دور میں انسانی حقوق کی عالمگیر نوعیت کا اظہار ہے۔ 

2023 کے اعزازات سے متعلق تقریب رواں سال دسمبر میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر واقع نیویارک میں ہو گی جو کہ یومِ انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرمیوں کا حصہ ہے۔ 

انسانی حقوق کا تحفظ 

خصوصی کمیٹی کے ارکان نے سول سوسائٹی کے تمام کرداروں کی ستائش کی جنہوں نے اپنے کام کے ذریعے انسانی حقوق کے فروغ، تحفظ اور ترقی میں حصہ ڈالا۔

انہوں نے انسانی حقوق کے محافظوں اور کارکنوں کو خاموش کرائے جانے اور انہیں دھمکانے کی ہر کوشش کی کڑی مذمت کرتے ہوئے ان کے اہم کردار کا اعتراف کیا اور ان کی جرات اور لگن کی تعریف کی۔ 

انہوں ںے انسانی حقوق کے دفاع اور انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیے (جسے اس برس 75 سال مکمل ہو گئے ہیں) کی تمام شرائط پر عملدرآمد ممکن بنانے سے متعلق اپنے کام کی پاداش میں انتقامی کارروائی کے طور پر قید کاٹنے والوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔