انسانی کہانیاں عالمی تناظر

وولکر ترک انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ہائی کمشنر مقرر

انسانی حقوق کے ہائی کمشنر بننے سے پہلے وولکر ترک پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر میں اسسٹنٹ ہائی کمشنر برائے تحفظ کے طور پر کام کر رہے تھے۔
UNHCR/Jean Marc Ferré
انسانی حقوق کے ہائی کمشنر بننے سے پہلے وولکر ترک پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر میں اسسٹنٹ ہائی کمشنر برائے تحفظ کے طور پر کام کر رہے تھے۔

وولکر ترک انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے نئے ہائی کمشنر مقرر

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے جمعرات کو جنرل اسمبلی سے منظوری کے بعد آسٹریا سے تعلق رکھنے والے وولکر تُرک کو انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کا آئندہ ہائی کمشنر مقرر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''وولکر تُرک نے اپنے طویل اور ممتاز کیریئر کو عالمگیر انسانی حقوق خصوصاً دنیا کے بعض انتہائی غیرمحفوظ لوگوں، مہاجرین اور بے ملک افراد کو عالمی سطح پر تحفظ دینے کے لیے  وقف کیے رکھا ہے۔'' 

خدمات کا سفر

نئے ہائی کمشنر اس وقت اقوام متحدہ کے انتظامی دفتر میں نائب سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے ادارے کی پالیسی کے بارے میں عالمگیر کام کو مربوط کر رہے ہیں۔

 وہ سیکرٹری جنرل کے ''انسانی حقوق کے لیے عملی اقدامات کے مطالبے'' اور اپنی رپورٹ 'ہمارا مشترکہ لائحہ عمل' کی سفارشات پر عملی اقدامات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے نظام میں ربط کو یقینی بناتے ہیں۔ ان کی رپورٹ دنیا کے باہم مربوط مسائل سے اعتماد، یکجہتی اور انسانی حقوق کی بنیاد پر نمٹنے کا تصور پیش کرتی ہے۔

وولکر ترک نے 2019 سے 2021 تک اقوام متحدہ کے سربراہ کے انتظامی دفتر میں تزویراتی رابطوں کے معاون سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے کام کیا۔

اس سے پہلے 2015 سے 2019 تک وہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین 'یو این ایچ سی آر' میں مہاجرین کے تحفظ کے امور سے متعلق اسسٹنٹ ہائی کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے دفتر کے نومقرر سربراہ اپنے کیریئر میں بہت سے اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2009 سے 2015 تک 'یو این ایچ سی آر' کے ہیڈکوارٹر میں بین الاقوامی سطح پر مہاجرین کے تحفظ سے متعلق ڈویژن میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 2008 سے 2009 تک وہ ادارہ جاتی ترقی و انتظام کے شعبے میں ڈائریکٹر رہے اور 2000 سے 2004 تک مہاجرین کے تحفظ کی پالیسی اور ان کے لیے قانونی مشاورت کے شعبے کے سربراہ کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں۔ 

 تُرک نے دنیا بھر میں یو این ایچ سی آر کے لیے کام کیا ہے اور اس دوران وہ ملائیشیا میں اس ادارے کے نمائندے، کوسوو اور بوسنیا ہرزیگووینا میں اقوام متحدہ مشن کے نائب سربراہ اور جمہوریہ کانگو اور کویت میں مہاجرین کے تحفظ سے متعلق علاقائی رابطہ کار کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انہوں ںے یونیورسٹی آف ویانا سے بین الاقوامی قانون میں ڈاکٹریٹ اور آسٹریا کی یونیورسٹی آف لِنز سے قانون میں ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں۔

مزید برآں، انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کے نومقرر سربراہ کی مہاجرین اور انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے بارے میں رواں انگریزی، فرانسیسی اور جرمن زبان نیز ہسپانوی زبان کی خاطرخواہ مہارت کے ساتھ لکھی تحریریں وسیع پیمانے پر شائع ہو چکی ہیں۔

عہدے کی منتقلی

وولر تُرک چلی سے تعلق رکھنے والی مشیل بیشلے کی جگہ عہدہ سنبھالیں گے جنہوں نے یکم ستمبر 2018 سے 31 اگست 2022 تک ہائی کمشنر کی حیثیت سے فرائض انجام دیے۔

سیکرٹری جنرل نے اپنے پیغام میں ''اقوام متحدہ کے لیے عزم اور لگن سے بھرپور خدمات'' پر بیشلے کے لیے ممنویت کا اظہار کیا۔

 ان کی سربراہی کی مدت میں دنیا کو کووڈ۔19 وبا کا سامنا بھی رہا اور اس دوران انہوں نے سماجی تحفظ کو مضبوط بنانے، ورچوئل انداز میں کام کرنے کا ماحول ترتیب دینے اور انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی وسیع کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔

ان کے دفتر نے شدید صورت اختیار کرتی غربت سے لے کر بڑھتی ہوئی عدم مساوات تک اور طبی نگہداشت، ویکسین اور علاج معالجے تک رسائی میں کمی سے لے کر خواتین کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد تک ہر مسئلے کا فوری حل فراہم کرنے کی کوشش کی۔