انسانی کہانیاں عالمی تناظر

دورہ انٹارکٹکا میں گوتیرش کی اپیل ’موسمیاتی بدنظمی‘ روکیں

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش انٹارکٹکا میں برف کی تہوں کو دیکھ رہے ہیں۔
UN Photo/Mark Garten
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش انٹارکٹکا میں برف کی تہوں کو دیکھ رہے ہیں۔

دورہ انٹارکٹکا میں گوتیرش کی اپیل ’موسمیاتی بدنظمی‘ روکیں

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ انٹارکٹکا کو سویا ہوا جن کہا جاتا ہے لیکن اب موسمیاتی ابتری نے اسے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قطب جنوبی موسمیاتی بدنظمی کا شکار ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ عالمی حدت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیشتر گرمی بحر منجمد جنوبی میں جذب ہو رہی ہے، جس کا نتیجہ غیرمعمولی رفتار سے برف پگھلنے کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔

Tweet URL

اس حوالے سے سمندروں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے ان کی سطح آب میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر کے ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگی اور روزگار خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

سیکرٹری جنرل اس ہفتے انٹارکٹکا میں موجود ہیں جہاں انہوں نے برف میں ڈھکے اس براعظم پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا براہ راست مشاہدہ کیا۔ 

عالمگیر تباہی

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ معدنی ایندھن سے پیدا ہونے والی آلودگی زمین کو گرم کر رہی ہے۔ جب برف پگھلنے سے سمندر کی سطح میں اضافہ ہو گا تو گھر محفوط نہیں رہیں گے۔ اس طرح چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک کا وجود خطرے میں ہو گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے دنیا پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انٹارکٹکا میں پیش آنے والے موسمیاتی حالات وہیں تک محدود نہیں رہیں گے۔ ہزاروں میل دور جو کچھ ہو رہا ہے اس کے باقی دنیا پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے۔

اس وقت قطب جنوبی میں سمندری برف اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔ نئے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال ستمبر میں اس کا حجم سال کے اوسط عرصہ کے مقابلے میں 15 لاکھ مربع میل کم رہا۔ یہ رقبہ پرتگال، سپین، فرانس اور جرمنی کے مشترکہ رقبے کے برابر ہے۔ 

انتونیو گوتیرش نے یہ بھی بتایا کہ گرین لینڈ میں برف کی تہہ بھی تیزی سے پگھل رہی ہے اور ہر سال اس میں 250 گیگا ٹن تک کمی آتی ہے۔

ماؤنٹ کلمنجارو کی چوٹی پر کم ہوتی برف کا ایک فضائی منظر۔
UN Photo/Mark Garten
ماؤنٹ کلمنجارو کی چوٹی پر کم ہوتی برف کا ایک فضائی منظر۔

عالمی حدت میں اضافہ روکنے کی ضرورت

انہوں نے 'کاپ 28' میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لیے فوری قدم اٹھائیں۔ 

اقوام متحدہ کی یہ موسمیاتی کانفرنس آئندہ ہفتے دبئی میں منعقد ہو رہی ہے۔ 

انہوں نے لوگوں کو موسمیاتی ابتری سے محفوظ رکھنے پر بھی زور دیا۔ سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ معدنی ایندھن کا مکمل خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں پائیدار زمین کے لیے امیدوں غارت ہونے نہیں دینا۔