انسانی کہانیاں عالمی تناظر

گلیشیئروں کا خاتمہ دنیا کے لیے تباہ کُن ہوگا: گوتیرش

ارجنٹائن کے علاقے سانتا کروز مین واقع ایک گلیشیئر۔
WMO/Clare Melanie Kapp
ارجنٹائن کے علاقے سانتا کروز مین واقع ایک گلیشیئر۔

گلیشیئروں کا خاتمہ دنیا کے لیے تباہ کُن ہوگا: گوتیرش

موسم اور ماحول

اقوام متحدہ کی آبی کانفرنس 2023 میں سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ گلیشیئر ''زمین پر ہر طرح کی زندگی کے لیے بہت اہم'' ہیں۔ انہوں ںے خبردار کیا ہے کہ عالمی حدت کے نتیجے میں بڑھنے والی سطح سمندر کو پہلی حالت میں واپس نہ لایا گیا تو ''نتائج تباہ کن ہوں گے۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس کانفرنس میں دنیا کے گلیشیئروں کو محفوظ بنانے کے معاملے پر ایک خصوصی ذیلی اجلاس میں کہا کہ عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) کی جاری کردہ نئی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 1900ء سے دنیا بھر میں سطح سمندر میں جس رفتار سے اوسط اضافہ ہوا ہے وہ ''گزشتہ 3,000 سال میں کسی بھی صدی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔''

Tweet URL

دائمی معدومیت

انہوں ںے کہا کہ سطح سمندر سے نیچے علاقے اور پورے ممالک ہمیشہ کے لیے معدوم ہو سکتے ہیں۔ مستقبل میں ہم پوری آبادیوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور پانی و زمین کے لیے شدید مسابقت دیکھیں گے۔

مزید برآں، دنیا بھر میں قدرتی آفات کی رفتار بڑھ گئی ہے جن میں پہلے سے زیادہ سیلاب، خشک سالی اور پہاڑی تودے گرنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔

انسانی ارتقاء میں گلیشیئروں کا غیرمعمولی کردار ہے جنہوں نے بڑے پیمانے پر زمین کو تراشا ہے جسے ہم اپنا گھر کہتے ہیں اور یہ زمین کے 10 فیصد حصے پر محیط ہیں۔

'عالمگیر آبی ستون'

پانی کے یہ عالمی ستون تازہ پانی کے سب سے بڑے ذخائر ہیں جو ہماری غذائیت، صحت، معیشتوں اور توانائی کی پیداوار میں مدد دیتے ہیں اور ان کی برف پگھلنے سے دنیا کی ایک چوتھائی آبادی کو پانی میسر آتا ہے۔

انتونیو گوتیرش ںے کہا کہ ''اب یہ خاموش جنات تند و تیز انداز میں بیدار ہو رہے ہیں۔ عالمی حدت میں اضافے کی صورت میں انسانی سرگرمی ہماری زمین کے درجہ حرارت کو نئی خطرناک بلندیوں پر لے جا رہی ہے اور گلیشیئر خطرے کی ابتدائی علامت بن گئے ہیں۔''

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ''ان جنات کا بے قابو ہونا ہماری دنیا کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہو گا۔ انہوں نے اس خطرے کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے مزید اقدامات پر زور دیا۔

انڈیا میں کارگل کے علاقے میں واقع گلیشیئر درجہ حرارت میں اضافے اور برفباری میں کمی کی وجہ سے حجم میں چھوٹے ہوتے جا رہے ہیں۔
© UNICEF/Srikanth Kolari
انڈیا میں کارگل کے علاقے میں واقع گلیشیئر درجہ حرارت میں اضافے اور برفباری میں کمی کی وجہ سے حجم میں چھوٹے ہوتے جا رہے ہیں۔

'مشترکہ اقدامات کی ضرورت'

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں اور معاشروں کو تحفظ دینے کے لیے تمام ممالک کو متحدہ ہو کر کام کرنا ہو گا۔''

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے مقابل مستحکم عمارتیں، بنیادی ڈھانچہ اور پانی کی پائپ لائنیں بنانے اور ایسی حفاظتی پالیسیاں ترتیب دینے کے لیے مزید سرمایہ کاری پر زور دیا جو پانی کے ذرائع اور ماحولی نظام کو تحفظ دے سکیں۔

انہوں نے اس حوالے سے ادارہ جاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور خطرات میں کمی لانے کے اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے کہا جس سے دنیا کے ہر فرد کو 2027 تک موسمی شدت کے خطرناک واقعات کے بارے میں بروقت آگاہی کے نظام تک رسائی کی ضمانت ملے گی۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کا ''سبھی کے لیے بروقت انتباہ'' کا اقدام پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ ''آئیے عالمی حدت کو راستے میں ہی روک لیں۔ آئیے ممالک کو مزید مستحکم مستقبل تعمیر کرنے میں مدد دیں۔

''ہم 2025 میں گلیشیئروں کے تحفظ کا عالمی دن منائیں گے۔ آئیے اس حوالے سے بڑے پیمانے پر سیاسی، نجی اور سرکاری عزم کو مجتمع کرنے اور اپنے گلیشیئروں اور ان کی جانب سے ہمیں دی گئی ہر شے کے تحفظ کے لیے کام شروع کریں۔''