انسانی کہانیاں عالمی تناظر

بنگلہ دیش انسانی حقوق کونسل کی تجاویز پر عمل کرے، ماہرین

بنگلہ دیش میں خواتین مساوی حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی ہیں (فائل فوٹو)۔
© UNICEF/Jannatul Mawa
بنگلہ دیش میں خواتین مساوی حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی ہیں (فائل فوٹو)۔

بنگلہ دیش انسانی حقوق کونسل کی تجاویز پر عمل کرے، ماہرین

انسانی حقوق

اقوام متحدہ کے ماہرین نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہےکہ وہ ادارے کی انسانی حقوق کونسل کے تیار کردہ جائزے سے ملک میں حقوق کی بگڑتی صورت حال پر قابو پانے کا کام لے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جائز اجرتوں کا مطالبہ کرنے والے محنت کشوں اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے لیے آواز اٹھانے والے سیاسی کارکنوں کے خلاف شدید کریک ڈاؤن، صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کو عدالتی کارروائی کے ذریعے ہراساں کیا جانا اور ملک میں آزادی اظہار پر جبر کے قوانین میں اصلاحات لانے میں ناکامی سنگین تشویش کا باعث ہے۔

Tweet URL

انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی صورت حال پر اپنا معیادی جائزہ مکمل کیے جانے پر کی ہے۔

انتخابات سے پہلے تشدد

ماہرین نے کہا ہے کہ آئندہ برس بنگلہ دیش میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور اس موقع پر انہیں سیاسی تشدد میں تیزی سے اضافے، حزب اختلاف کے اعلیٰ سطحی رہنماؤں کی گرفتاریوں، اور ہزاروں سیاسی کارکنوں کی بڑے پیمانے پر ناجائز حراستوں پر گہری تشویش ہے۔

اسی طرح حکام کی جانب سے احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے انٹرنیٹ کی بندش اور لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر ان کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے، دھمکانے اور انہیں غیرقانونی طور پر گرفتار کیے جانے پر بھی انسانی حقوق کے ماہرین نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ 

ماہرین نے کہا ہے کہ عدالتی نظام کو صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کے خلاف استعمال کرنے سے عدلیہ کی آزادی کمزور پڑ جاتی ہے اور بنیادی انسانی حقوق ختم ہو جاتے ہیں۔

میڈیا کی ہراسانی اور سنسرشپ

انہوں نے صحافتی آزادی کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی برس سے ذرائع ابلاغ اور صحافیوں پر حملوں، ان کی نگرانی، انہیں دھمکانے اور انہیں عدالتی کارروائیوں کے ذریعے ہراساں کیے جانے کا نتیجہ صحافت میں بڑے پیمانے پر خود اختیار کردہ سنسرشپ کی صورت میں نکلا ہے۔

ماہرین نے تحقیقاتی صحافی روزینہ اسلام کے خلاف مقدمے کو اس کی مثال کے طور پر پیش کیا ہے جن کے خلاف دو سال تک تفتیش، متواتر عدالتی سماعتوں اور ان پر سفری پابندیوں کے بعد بھی استغاثہ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔ 

ستمبر میں انسانی حقوق کی نمایاں تنظیم اودھیکار کے سیکرٹری اور ڈائریکٹر کو 'جھوٹی اطلاعات' شائع کرنے کے الزام میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے قید کی سزا دی گئی جبکہ انہوں نے 2013 میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے ماورائے عدالت ہلاکتوں اور طاقت کے بے جا استعمال کے بارے میں خبریں دی تھیں۔

بنگلہ دیش کی حکومت نے ان واقعات کی کبھی تحقیقات نہیں کیں۔ علاوہ ازیں گزشتہ برس اودھیکار کی رجسٹریشن کی تجدید سے بھی انکار کر دیا گیا۔

آئرین خان آزادی اظہار رائے پر انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمائندہ ہیں اور بنگلہ دیش پر جائزہ رپورٹ لکھنے والے ماہرین کی ٹیم میں شامل تھیں۔
UN News video
آئرین خان آزادی اظہار رائے پر انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمائندہ ہیں اور بنگلہ دیش پر جائزہ رپورٹ لکھنے والے ماہرین کی ٹیم میں شامل تھیں۔

تنقید اور اختلاف رائے’ جرم‘

انسانی حقوق ماہرین کا کہنا ہے کہ جب نوبیل انعام یافتہ محمد یونس جیسے سول سوسائٹی کے رہنماؤں یا عدیل الرحمان خان یا نصیرالدین ایلان جیسے انسانی حقوق کے محافظوں کو ان کے کام پر ملزم یا مجرم ٹھہرایا جاتا ہے، تو اس سے  یہ پیغام جاتا ہے کہ بنگلہ دیش میں اختلاف رائے یا تنقیدی نقطہ نظر کی کوئی گنجائش نہیں۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ انتہائی متنازع ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت نمایاں صحافیوں اور مدیروں سمیت 5,600 افراد کے خلاف مقدمات زیرسماعت ہیں۔

ان کے مطابق حکومت کی جانب سے قانون میں نمایاں تبدیلیوں کے وعدوں کے باوجود نئے سائبر سکیورٹی ایکٹ میں معمولی سی بہتری ہی دکھائی دی ہے اور سابقہ قانون کی بہت سی خامیاں اس میں جوں کی توں موجود ہیں۔

ماہرین کے مطابق ان حالات میں آزادی اظہار سے کام لینے کا جائز حق خطرے میں پڑ گیا ہے۔

آزادانہ انتخابات

ماہرین نے بنگلہ دیش کی حکومت سےکہا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا عالمگیر معیادی جائزہ اس کے لیے انسانی حقوق کو برقرار رکھنے سے متعلق اپنے عزم کے ناصرف زبانی اعادے بلکہ حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کے خلاف حملے بند کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے کا موقع بھی ہے۔

انہوں نے انسانی حقوق کونسل اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بنگلہ دیش سے آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے لیے محفوظ، کھلا اور سازگار ماحول یقینی بنانے کو کہے۔ 

خصوصی اطلاع کار/ماہرین ان مسائل پر بنگلہ دیش کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

خصوصی اطلاع کار

خصوصی اطلاع کار، غیرجانبدار ماہرین اور ورکنگ گروپ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ ہائے کار کا حصہ ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ بھی نہیں ہوتے اور کسی حکومت یا ادارے کے ماتحت کام کرنےکے بجائے انفرادی حیثیت میں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔