انسانی کہانیاں عالمی تناظر

غزہ بحران پر امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیا

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا ٹامس گرین فیلڈ نے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئےبرازیل کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔
UN WebTV
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا ٹامس گرین فیلڈ نے اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئےبرازیل کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

غزہ بحران پر امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیا

امن اور سلامتی

امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے جس میں غزہ میں لاکھوں ضرورت مندوں کو زندگی بچانے والی امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفہ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ان کے ملک نے سلامتی کونسل میں اس قرارداد کو اس لیے ویٹو کیا ہے کیونکہ اس میں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا ذکر نہیں ہے۔

اس سے قبل پیر کو روس کی طرف سے اسرائیل فلسطین بحران پر پیش کی گئی قرارداد سلامتی کونسل کے پندرہ ارکان سے مطلوبہ حمایت لینے میں ناکام رہی تھی۔

برازیلی قرارداد

روس کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے فائربندی اور حماس کی طرف سے یرغمال کیے گئے اسرائیلی شہریوں کی محفوظ رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

روس کی قرارداد کی ناکامی کے بعد بدھ کو سلامتی کونسل میں برازیل کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری ہوئی۔ برازیل کی پیش کردہ قرارداد کے حق میں  12 ووٹ پڑے جبکہ امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ روس اور برطانیہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

تاہم برازیل کی قرارداد پاس ہونے کے لیے مطلوبہ 9 سے زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب رہی۔ لیکن سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک میں سے کسی ایک کا ویٹو کسی بھی اقدام پر کارروائی روک دیتا ہے۔ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان چین، فرانس، روس، برطانیہ، اور امریکہ ہیں۔

برازیل کی قرارداد اکثریت رائے سے پاس ہونے پر امریکہ نے مستقل رکن کے طور پر اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے اسے ویٹو کر دیا۔

روسی ترامیم مسترد

قرارداد پر ووٹنگ سے قبل روس نے دو ترامیم تجویز کی تھیں جن میں فوری اور دیرپا جنگ بندی اور شہریوں کے خلاف حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ لیکن یہ ترامیم سلامتی کونسل کے اکثریتی ارکان کی حمایت حاصل نہ کر سکیں۔

ترامیم مسترد ہونے پر روسی سفیر ویزلے نیبنزیانے کہا کہ سکہ بند سفارتی پوزیشن برقرار رکھنے کا وقت گزر چکا ہے ان کی پیش کردہ قرارداد کی حمایت نہ کرنے والے غزہ کے بحران میں ہونے والی مزید پیش رفت کے ذمہ دار ہونگے۔

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ برازیل کی پیش کردہ قرارداد میں ان کی طرف سے پیش کی گئیں ترامیم میں غزہ کے شہریوں اور شہری ڈھانچے پر اندھا دھند حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مزید برآں غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی کی مذمت اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی تجویز  دی گئی تھی

امریکی ویٹو

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ  نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے جس کی عکاسی اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 میں بھی ہوتی ہے

امریکی سفیر نے کہا کہ سلامتی کونسل نے دہشت گرد حملوں کے تناظر میں ماضی میں لائی گئی متعدد قراردادوں میں اس حق کو تقویت دی ہے اور اس لیے اس قرارداد میں بھی ایسا کیا جانا چاہیے تھا۔

امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اس قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتا تاہم اس بحران پر دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت کا اعادہ کرتے رہیں گے، جن صحافی، انسانی امدادی کارکنوں اور اقوام متحدہ کے اہلکار بھی شامل ہیں۔